پولیس تھانہ اور پولیس عہدیدار ’فیس بک‘ پر دستیاب رہیں،ایڈوائزری جاری

Kashmir Uzma News Desk
5 Min Read
سری نگر// جموں وکشمیر پولیس نے عوام تک پہنچنے اور امن دشمن عناصر پر کڑی نظر رکھنے کے لئے اپنے اہلکاروں کو سوشل میڈیا بالخصوص فیس بک پر اپنے اکاؤنٹ کھولنے کے لئے کہا ہے۔ محکمہ پولیس نے اس سلسلے میں ریاست کے تمام پولیس اسٹیشنوں کے نام ایک ایڈوائزری جاری کی ہے۔ ایڈوائزری میں پولیس تھانوں کو اس ڈیجیٹل دور میں عوام کی پولیس تک رسائی کو آسان بنانے اور خطے کے امن کو تہس نہس کرنے کی غرض سے سوشل میڈیا پر موجود ’سماج دشمن‘ و ’ملک مخالف عناصر‘کی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھنے کے لئے فیس بک پر اکاؤنٹ کھولنے کے لئے کہا گیا ہے۔ پولیس ذرائع نے یو این آئی کو بتایا ’ریاست بھر کے تمام پولیس تھانوں کے اسٹیشن ہاوس آفیسروں کو لوگوں سے رابطہ بڑھانے کیلئے فیس بک پر کھاتے کھولنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے‘۔ انہوں نے بتایا ’ڈیجیٹلائزیشنکے اس دوران میں ہر ایک کام میں ٹیکنالوجی کا عمل دخل بڑھ رہا ہے۔ ہمیں بھی لوگوں تک پہنچنے کیلئے اس کا استعمال کرنا چاہیے‘۔ باوثوق ذرائع نے بتایا ’ابھی تک قریب 50 پولیس تھانوںنے فیس بک پر اپنے کھاتے کھولے ہیں۔ ان فیس بک اکاؤنٹس پر لوگوں کی جانب سے شکایات موصول ہونا بھی شروع ہوگئی ہیں‘۔ انہوں نے بتایا کہ تمام ضلعی پولیس سربراہوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے ماتحت اہلکاروں کو فیس بک پر اکاؤنٹ کھولنے کی ہدایت جاری کریں اور ان اکاؤنٹس پر چوبیسوں گھنٹوں کی مانیٹرنگ یقینی بنائیں۔ پولیس ذرائع نے بتایا ’ انٹرنیٹ سروس پرووائڈرس انتہائی کم قیمتوں پر مختلف منافع بخش انٹرنیٹ پیکیجزفراہم کررہے ہیں۔ انٹرنیٹ کا استعمال اب کوئی مہنگا معاملہ نہیں رہا ہے‘۔ انہوں نے بتایا ’ہر ایک پولیس تھانے میں ایک اہلکار کو فیس بک پر سرگرمیوں کی مانیٹرنگ کے لئے تعینات کیا جارہا ہے۔ شفٹ کے حساب سے ڈیوٹی تبدیل ہوتی رہتی ہے۔ سنگین نوعیت کا کوئی مسئلہ سامنے آنے پر فوری کاروائی عمل میں لائی جائے گی‘۔ ذرائع نے بتایا ’اس اختراعی خیال (پولیس کا فیس بک پر موجود رہنے) کے ساتھ ہی لوگوں نے اپنی شکایات اور اطلاعات پولیس کی نوٹس میں لانا شروع کردیا ہے‘۔ انہوں نے بتایا ’فیس بک پر اکاؤنٹ کھولنے والے پولیس اہلکار کو متعلقہ پولیس تھانے کی عمارت یا بورڈ کو پروفائل تصویر کے طور پر سیٹ کرنے کے لئے کہا گیا ہے‘۔ انہوں نے بتایا ’مثال کے طور پر اگر پولیس تھانہ نوآباد (جموں)کو فیس بک پر اپنا اکاؤنٹ آپریٹ کرنا ہے، تو فیس بک پر اس کا نام پولیس تھانہ نوآباد جبکہ مذکورہ پولیس تھانے کی عمارت یا صدر دروازے پر لگا ہوا بورڈ اس کی پروفائل تصویر ہوگی‘۔ انہوں نے بتایا ’پولیس کی سوشل میڈیا بالخصوص فیس بک پر فعال موجودگی سے امن دشمن عناصر غیرضروری تحریریں پوسٹ کرنے اور تصویریں اپ لوڈ کرنے سے پرہیز کریں گے‘۔ ذرائع نے بتایا ’وٹس ایپ پر نفرت آمیز پیغامات عام کرنے والے شخص کو پکڑنا یا اس کی جگہ کا پتہ لگانا بعض اوقات مشکل کام بن جاتا ہے، لیکن فیس بک پر متنازعہ تحریروں ، ویڈیوز یا تصویروں کو اپ لوڈ کرنے والے شخص کا باآسانی پتہ لگایا جاسکتا ہے‘۔ انہوں نے بتایا ’ہمیں خوشی ہے کہ اس اقدام کے بہتر نتائج سامنے آرہے ہیں۔ ہمیں بعض معاملات کو حل کرنے میں مدد مل رہی ہے کیونکہ لوگ ضروری معلومات کو ہم تک پہنچانے کے لئے ان بکس کا استعمال کررہے ہیں‘۔ ذرائع نے بتایا کہ وادی کشمیر میں رواں ماہ کے دوران درجنوں پولیس تھانوں نے فیس بک پر اپنے اکاؤنٹ کھولے جن کے ذریعے پولیس کی عوام دوست خدمات کو اجاگر کیا جارہا ہے اور لوگوں کی پولیس تک رسائی کو آسان بنایا جارہا ہے۔ فیس بک پر ایک متحرک صارف نے بتایا کہ رواں ماہ کے دوران پولیس تھانہ صفا کدل، پولیس تھانہ کوٹھی باغ سمیت درجن بھر پولیس تھانوں کے فیس بک اکاؤنٹ پر ان کی نظر پڑی۔ انہوں نے بتایا کہ ان پولیس تھانوں کو ’دوستی کی درخواست‘ بھیجنے پر اسے فوری طور پر قبول کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ بیشتر پولیس تھانوں نے اپنے متعلقہ تھانے کے باب الداخلے پر لگے ہوئے بورڈوں کو پروفائل تصویر کے طور پر استعمال کیا ہے۔ 
Share This Article
Leave a Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *