سرینگر//جموں کشمیر پولیس نے وادی کے معروف تاجر مبین شاہ ، جو بھارت سے باہر مقیم ہیں ،کو گرفتار کرنے اور اُن کی جائداد سربمہر کرنے کا عمل شروع کیا ہے۔
شاہ کیخلاف اس سال ماہ جون میں فیس بک پر ایک پوسٹ کے بعد کیس درج کیا گیا۔ یہ فیس بک پوسٹ وادی کشمیر میں غیر مقامی لوگوں کے قیام سے متعلق تھا۔
اطلاعات کے مطابق پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے کہا ہے” ہم متعلقہ تھانے سے اُس کیخلاف گرفتاری کا وارنٹ جاری کررہے ہیں کیونکہ اُس کے فیس بک پوسٹ کا مقصدفرقہ وارانہ کشیدگی پھیلانا تھا“۔
ملیشیا میں مقیم شاہ، ہینڈی کرافٹس کی تجارت میں مصروف ہیں اوروہ سال میں کبھی کبھار کشمیر آتے ہیں۔وہ کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر بھی رہے ہیں۔
دلباغ سنگھ کے مطابق پولیس نے فیس بک حکام کے ساتھ بھی رابطہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا”جو ابھی تک شواہد ملے ہیں،اُن کی بنیاد پر مجاز عدالت سے گرفتاری کا وارنٹ جاری کرنے کی درخواست دی گئی ہے“۔
اطلاعات کے مطابق جموں کشمیر پولیس اس سلسلے میں انٹر پول سے بھی رجوع کررہی ہے تاکہ شاہ کیخلاف ریڈ کارنر نوٹس جاری کرائی جاسکے۔
اطلاعات میں ڈی جی پی دلباغ سنگھ کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا گیا ہے کہ محکمہ مال سے بھی رجوع کرکے شاہ کی جائداد سے متعلق تفاصیل طلب کی گئی ہیں تاکہ شاہ کو فرار قرار دیکر قانون کے مطابق اُس کی جائداد کو سربمہر کیا جاسکے۔
شاہ کو6 اگست2019کو سرینگر میںگرفتار کیا گیا تھا۔جس کے بعد اُن کی اہلیہ نے سپریم کورٹ میں شاہ کی گرفتاری کو چیلبج کیا۔گذشہ برس ماہ دسمبر میں شاہ کو آگرہ جیل سے ”عارضی“ طور رہا کیا گیا۔بعد ازاں جموں کشمیر سرکار نے اُن کیخلاف سبھی الزامات واپس لیتے ہوئے اُن پر عائد پبلک سیفٹی ایکٹ کے احکامات کالعدم قرار دئے۔