سرینگر// ممبر اسمبلی لنگیٹ انجینئر رشید نے خدشہ ظاہر کیاہے کہ پولیس اور سیکورٹی ایجنسیاں جنگ بندی کو سبوثار کرنے کی کوشش کرینگی ۔سرینگر کے ایک ہوٹل میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ اور ممبر اسمبلی لنگیٹ انجینئر رشید نے پولس کے ڈائریکٹر جنرل کی جانب سے جنگجوؤں کو سیز فائر کا فائدہ اٹھا کر گھروں کو لوٹنے کی اپیل کئے جانے پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ’’ اگر نئی دلی کبھی سیز فائر کے حوالے سے سنجیدہ ہو بھی جائے، سکیورٹی ایجنسیاں،بالخصوص جموں کشمیر پولیس،اسے ناکام بنانے میں کوئی دقیقہ فروگذاشت نہیں کرینگی ‘‘۔انہوں نے کہاتشدد کے ساتھ انکا مفاد خصوصی اس حد تک وابستہ ہو گیا ہے کہ یہ ایک صنعت کی شکل اختیار کرچکی ہے‘‘۔ انہوں نے ریاستی پولیس سربراہ کے بیان کو بے وقت اور بے محل قرار دیتے ہوئے کہا’’ ایسے خدشات نظر آرہے ہیں کہ سیکورٹی ایجنسیاں اور پولیس ہی جنگ بندی کو سبوتاژ کریں گی۔انہوں نے حکومت ہند پر واضح کیاکہ’’حریت صبح امن کی تلاش میں ہے،ان سے بھارت کو خطرہ نہیں ہے‘‘۔ ان کا کہنا تھا کہ جنگ بندی کی آڑ میں عسکریت پسندوں کو مشتعل اور مزاحمتی خیمے کو یک طرف کرنے کی کوشش سے بھی اجتناب کیا جائے،کیونکہ اس سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔انجینئر رشید نے مزید کہا کہ مرکز کی طرف سے سیز فائر کے اعلان سے حکومت ہند نے کشمیریوں کی فریقانہ حیثیت کو بھی تسلیم کیا ہے۔انجینئر رشید نے کہا کہ ابھی جنگ بندی شروع ہی ہوئیہے کہ ہندوارہ میں ایک پولس افسر نے اسے سبوتاژ کرنے کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔انجینئر رشید نے کہا’’اشفاق احمد وانی نامی شخص کی سنگبازی کے مبینہ الزام میںہندوارہ پولس کے ہاتھوں گرفتاری نے جموں کشمیر’’ پولس کی شرارت انگیز ذہنیت کو بے نقاب کیا ہے کیونکہ یہ وہی اشفاق ہیں کہ جنکی اہلیہ کو کچھ ہی ماہ قبل وردی والوں نے گولی مار کر قتل کردیا تھا ۔ انجینئر رشید نے کہا انکی بیوی کا قتل کرنے کے چند ہی ماہ بعد اشفاق کو تھانے پر بلا کر وہاں انہیں حوالات میں بند کردیا گیا ہے حالانکہ بن ماں کے انکا سولہ ماہ کا بچہ گھر میں اکیلے تڑپ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک عوامی نمائندے ہونے کے ناطے وزیر اعلیٰ اور پولیس چیف سے اس بارے میں بات کی اور یہ انہی کی مداخلت کا نتیجہ تھا کہ اشفاق کو بالآخر ابھی ابھی رہا کردیا گیا ہے‘‘۔انجینئر رشید نے مزید کہا کہ مذکورہ ایس پی نے ہندوارہ کے پورے علاقے میں خوف و ہراس پھیلا رکھا ہے اور انہوں نے لا قانونیت کی سبھی حدیں پار کردی ہیں کیونکہ انہیں صاحبان اقتدار کا آشیرواد حاصل ہے۔انہوں نے کہا کہ گاندربل اور وادی کے دیگر علاقوں میں جماعت اسلامی اور دیگر مزاحمتی لیڈروں اور کارکنوں کی گرفتاری اور انہیں بدنام زمانہ پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت بند کردئے جانے سے جموں کشمیر پولس کا بدنما چہرہ پھر سے بے نقاب ہو چکا ہے۔انجینئر رشید نے کہا کہ ان حالات میں وزیر اعظم نریندر مودی کا دورہ ریاست عالمی برادری کو دھوکہ دینے کی کوشش کے سوا کچھ بھی نہیں ہے کیونکہ وہ مکرر یہ تاثر دینے کی کوشش کرتے آرہے ہیں کہ کشمیر میں جو کچھ بھی ہو رہا وہ شرپسندوں اور پاکستانی ایجنٹوں کی کارستانی ہے اور یہ کہ جموں کشمیر کا مسئلہ محض ایک امن و قانون کا مسئلہ ہے۔انجینئر رشید نے لوگوں سے19مئی کو مکمل ہڑتال کرنے کی اپیل کرتے ہوئے اعلان کیا کہ وزیر اعظم ہند کا کالے جھنڈوں سے استقبال کیا جائیتاکہ عالمی برادری پر واضح ہو کہ بھارت مسئلہ کشمیر کو حل کرنے میں مخلص اور سنجیدہ نہیں ہے۔انہوں نے جموں،لداخ،پیر پنچال اور چناب ویلی کے لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ پوری ریاست کے عوام کے مفاد میں ہڑتالی کال کی حمایت کریں۔