سرینگر// تعمیرات عامہ کے وزیر نعیم اختر نے شہر سرینگر کے سبزہ زاروں میں آرہی کمی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت مشن موڈ کے تحت اس دارالحکومتیشہر کے لئے ایک ماحولیاتی بحالی پروجیکٹ ہاتھ میں لے رہی ہے جس میں پارکنگ قائم کرنا، دریاؤں کے اطراف کو ترقی دینا، شجرکاری کرنا اور بڑے پیمانے پر لینڈ سکیپ کرنا شامل ہے۔ان باتوں کا اظہار وزیر نے کل یہاں شہر سرینگر کے ایکو بحالی منصوبے کی عمل آوری کا جائیزہ لینے کی غرض سے منعقدہ ایک میٹنگ کے دوران کیا۔میٹنگ میں چیف انجنئیر تعمیرات عامہ، کمشنر ایس ایم سی، ایم ڈی جے کے پی سی سی، ڈائریکٹر ای آر اے، انٹیک کے ریاستی کنونیئر اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔نعیم اختر نے کہا کہ پچھلے کئی برسوں کے دوران شہر کے سبزے میں کمی آئی ہے اور اسے تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ماہرین اور افسروں کو ہدایت دی کہ وہ ایکو بحالی منصوبے کو جلد از جلد عملائیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں دُنیا کے خوبصورت ترین شہروں سے ترغیب حاصل کرنی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس ہر ایک سہولت دستیاب ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سمارٹ سٹی پلان کے تحت شہر کو خوبصورت بنانے کے لئے رقومات اور ہدایات بھی دستیاب ہیں۔میٹنگ میں جانکاری دی گئی کہ محکمہ آر اینڈ بی، ہارٹی کلچر، فلوری کلچر اور دیگر محکموں کے ماہرین عنقریب ہی اُن پودوں کی نشاندہی کریں گے جو شہر سرینگر کی خوبصورتی کے لئے اُگائے جاسکتے ہیں۔وزیر نے جہانگیر چوک۔ رام باغ فلائی اؤر کی تعمیر سے متاثرہ جگہ کو سائنسی طریقے پر بروئے کار لانے کی ضرورت پر زو ردیا۔انہوں نے کہا کہ پولو ویو مارکیٹ کو پیدل مارکیٹ میں تبدیل کیا جائے گا اور وہاں موجود چنار کے درختوں کے رکھ رکھاؤ کی طرف خصوصی توجہ دی جائے گی۔انہیں جانکاری دی گئی کہ اس سال لگائے گئے تقریباً10 ہزار چنار پودوں میں سے80 فیصد اُگ رہے ہیں۔