سرینگر//پولوگراونڈسے ریڈے ہٹانے کے خلاف چھاپڑی فروشوں نے کل پولو گروانڈ اور پریس کالونی میں احتجاجی مظاہرے کئے اور نعرے لگاتے ہوئے مانگ کی کہ انہیں متبادل جگہ فراہم کی جائے۔سوموار کو جموں وکشمیر سٹیٹ سپورٹس کونسل اور سرینگر میونسپل کارپوریشن نے مشترکہ کاروائی کے دوران پولو گرونڈ کے نزدیک ڈیرہ لگائے چھاپڑی فروشوں کو ہٹایا۔احتجاجی چھاپڑی فروشوں نے اس اقدام کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ انہیں یہ جگہ ترقیاتی کمشنرنے دی ہے ۔ چھاپڑی فروش پولوگراونڈ اور شیر کشمیر پارک کے متصل ریڈے لگاتے تھے لیکن گذشتہ چند ماہ سے وہ پولو گرونڈ میںہفتے بھر تجارتی سرگرمیاں انجام دیتے ہیںاور اتوارکو سنڈے مارکیٹ کے دوران فٹ پاتھوں پر نکل آتے ہیں۔ سرینگر میونسپل کمشنر ڈاکٹر شفقت خان اور سیکریٹری سپورٹس کونسل وحیدالرحمان پرہ کی قیادت میں ایس ایم سی سکارڈ نے پولو گراونڈ پہنچ کر یہاں چھاپڑی فروشوں کی جانب سے لگائے گئے بورڈ ہٹاتے ہوئے انہیں فوری طور ریڈے ہٹانے کیلئے کہا ۔تاہم چھاپڑی فروشوںنے اس اقدام کی مخالفت کرتے ہوئے احتجاج کیا اورآزادی کے حق میں اور حکام کے خلاف نعرے بازی کی ۔ سکارڈ کی سربراہی کررہے حکام نے چھاپڑی فروشوں کو مطمئن کرنے کے لئے موزون جگہ پر منتقلی کی یقین دہانی بھی کی تاہم چھاپڑی فروشوں نے شیر کشمیر پارک کے نزدیک سڑک پر دھرنا دیا اور سپورٹس کونسل کی جانب سے پولو گروانڈکے مین گیٹ پر تالا چڑھانے کی مخالفت کی۔بعد میں احتجاجی چھاپڑی فروشوں نے پریس کالونی تک احتجاجی مارچ کیا اور سرینگر میونسپل کارپوریشن کے خلاف نعرہ بازی کرتے ہوئے انصاف کا مطالبہ کیا۔ نوجوان چھاپڑی فروش ایسوسی ایشن کے صدر میر مشتاق نے بتایا ’’حکام ہمارے ساتھ سراسر نا انصافی کر رہے ہیں، ہم نے ازخود اس جگہ پر قبضہ نہیں کیا ہے بلکہ وزیر اعلیٰ محبوبہ کے ساتھ ملاقات کرنے کے بعدترقیاتی کمشنر نے اس جگہ پر بیٹھنے کو کہا‘‘۔انہوں نے کہا کہ 2016 کی ایجی ٹیشن کے دوران حکام نے یہاں ریڈے لگانے کی اجازت دی اور اب صورتحال ٹھیک ہونے کے بعدہماری روزی روٹی چھینی جارہی ہے ۔انہوں نے کہا’’یہاں ھالات ناسازگار رہے اور ہم نے کچھ نہیں کمایا اور اب عید کی آمد پر ہمیں امید تھی کہ ہمار ا کاروبار شروع ہوگا ‘‘۔ایسو سی ایشن کے صدر نے کہا’’ ہم جگہ کو خالی کرنے کے لئے تیار ہیں اگر ہمیں بہتر متبادل فراہم کیا جائے ‘‘۔اس حوالے سے ڈویژنل سپورٹس آفیسر نے کشمیر عظمیٰ کوبتایا ’’چھاپڑی فروشوں نے غیر قانونی طور پرقبضہ جمایا ہے ۔‘انہوں نے کہا’ زمین پولو گراونڈ کا حصہ ہے اور سپورٹس کونسل کی ملکیت ہے۔