سرینگر// سرینگر ضمنی انتخابات کیلئے یوم الیکشن انسانی لہو میں تبدیل ہوا جس کے دوران بیروہ،پکھرپورہ،چاڈورہ،رٹھسونہ ،کائو سہ اور گاندربل8 نوجوان فورسز کی گولیوں کا نشانہ بنے۔بڈگام،سرینگر اور گاندربل میں200کے قریب مقامات پر سنگبازی،ٹیر گیس وپیلٹ شلنگ اور گولیوں کی گنگناہٹ ہر سو تھی جس میں200افراد زخمی ہوئے جن میں سے کئی ایک کی حالت نازک قرار دی جارہی ہے۔ اس دوران مشتعل ہجوم نے درجنوں پولنگ عملے اور فورسز کی گاڑیوں کو نشانہ بناکر نقصان پہنچایا جبکہ14کے قریب الیکٹرانک مشینوں کو نذر آتش کیا گیا۔
الیکشن کے بیچ ہلاکتیں
مزاحمتی جماعتوں کی طرف سے دی گئی ہڑتال کال کے بیچ سرینگر پارلیمانی نشست کیلئے ضمنی انتخابات منعقد ہوئے جس کے دوران دن بھر ہو کا عالم رہا جبکہ بیشتر پولنگ مراکز پر الو بولتے رہیں۔وسطی کشمیر کے پکھر پورہ ڈھلون علاقے میں اس وقت ایک نوجوان موقعہ پرجان بحق جبکہ دوسرا بعد میں زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ بیٹھا جب علاقے میں احتجاجی مظاہرین پر گولیاں چلائیں گئیں۔مرنے والوں کی شناخت کمسن نوجوان فیضان احمد ڈارساکن راتھرپورہ ڈھلون اورعباس جہانگیر ولد فتح محمد کے بطور ہوئی۔ اس واقعہ میں مزید دو افراد شدید طور پر مضروب ہوئے۔معلوم ہوا کہ فتح محمد پولیس اہلکار ہے جبکہ اس کے ایک اور بیٹے کی موت2015میں پراسرار طور پر واقع ہوئی تھی۔بیروہ کے رٹھسونہ علاقے میں اس وقت ایک نوجوان جان بحق ہوا جب پولنگ مرکز کے نزدیک فورسز اور نوجوانوں کے درمیان سنگبازی کے واقعات پیش آئے۔عینی شاہدین کے مطابق اہلکاروں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے ٹیر گیس کے گولے داغے تاہم بعد میںگولیاں بھی چلائی گئی جبکہ مذکورہ نوجوان اس وقت ایک ٹیوب ویل سے پانی پی رہا تھا۔اس دوران زخمی نوجوان کو فوری طور پر سب ڈسڑک اسپتال بیروہ پہنچایا گیا تاہم ڈاکٹروں نے اس کو مردہ قرار دیا۔ مذکورہ نوجوان کی شناخت نثار احمد ولد غلام محمدکے بطور ہوئی۔ مقامی لوگوں کے مطابق نثار احمد قالین بافی کا کام کرتا تھا۔ بڈگام کے مختلف علاقوں میں ہر سو ماتم ہی ہو رہا تھا ۔شبیر احمد بٹ ولد غلام محمد ساکن دولت پورہ نامی22برس کے نوجوان کی موت کی خبر بھی جنگل میں آگ کی طرح پھیل گئی ۔عینی شاہدین کے مطابق شبیر احمد بٹ گھر کے باہر مقامی قبرستان کے باہر بیٹھا ہوا تھا اور اس دوران فورسز شلنگ کرتی اور گولیاں چلاتی ہوئی وہاں سے گزر گئی جس کے نتیجے میں اس کو بھی گولی لگی۔بتایا جاتا ہے کہ شبیر احمد بٹ بینڈ سا پر کام کرتا تھا۔ ضلع میں ہورہی ہلاکتوں کی وجہ سے بیروہ سے لیکر چاڈورہ تک آہ و فغاں کا عالم تھا اور ہر سو ماتم کی فضا قائم تھی،جبکہ ہر سو احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوا۔اس دوران کاوسئہ خالصہ میں بھی احتجاجی مظاہرے ہوئے جبکہ فورسز اہلکاروں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے ٹیر گیس کے گولے داغے۔عینی شاہدین کے مطابق فورسز اور جوانوں کے درمیان سنگبازی جب انتہا کو پہنچ گئی تو فورسز اہلکاروں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے پیلٹ بندوق کا استعمال کیا جس کے نتیجے میں عادل فاروق شیخ ولد فاروق احمد کے جسم پر کئی پیلٹ پیوست ہوئے اور اسپتال پہنچاتے پہنچاتے وہ دم توڑ بیٹھا۔ مذکورہ نوجوان12ویں جماعت کا طالب علم تھا۔ شام ڈھلتے ڈھلتے چرمجرو بیروہ کے عقیل امین(عاقب) کے ہلاکت کی خبر بھی پہنچ گئی۔ عینی شاہدین کے مطابق آتنہ بیروہ میں احتجاجی مظاہروں کے دوران فورسز اور نوجوانوں کے درمیان سنگبازی ہوئی جبکہ بعد میں فورسز نے گولیاں چلائی جس کے نتیجے میں عقیل امین نامی نوجوان زخمی ہوا جس کو فوری طور پر پی ایچ سی گوندی پورہ میں داخل کیا گیا،جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاکر چل بسا۔ بڈگام اس وقت پھر سے خون میں غلطان ہوا جب ڈاڈوہ ونپورہ چاڑورہ میں عامر منظور ولد منظور احمد بھی گولی لگنے سے جان بحق ہوا۔ عامر منظور نامی12ویں جماعت کا طالب علم اپنے ننہال واقع سوگام چاڑورہ میں ٹیوشن کے حوالے سے رہائش پذیر تھا اور اس دوران وہاں احتجاجی مظاہرے ہوئے۔ فورسز اہلکاروں نے مظاہرین پر گولی چلائی جس کے نتیجے میں عامر منظور زخمی ہوا اور اس کو فوری طور پر سب ڈسڑک اسپتال ناگم پہنچایا گیا جہاں وہ زخموںکی تاب نہ لاکر چل بسا۔ ادھر وسطی ضلع گاندربل میں بھی اس وقت ایک نوجوان جان بحق ہوا جبکہ اس کو گولی لگی۔نامہ نگار ارشاد احمد کے مطابق ضلع کے کرہامہ میں احتجاجی مظاہرہ ہو رہا تھا جس کے بعد فورسز اور نوجوانوں کے درمیان سنگبازی وجوابی سنگبازی کا سلسلہ شروع ہوا۔ بعد میں فورسز اہلکاروں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے گولیاں چلائیںجس کے نتیجے میں2نوجوان زخمی ہوئے۔اس دوران زخمیوں کو صورہ میڈیکل انسٹی چیوٹ منتقل کیا گیا جہاں اتوار شام کو محمد فاروق گنائی ساکن بارسو نامی ٹپر ڈرائیور جان بحق ہوا۔ چاڈورہ کے بادی پورہ میں اس وقت ایک نوجوان زخمی ہوا جب پولنگ اسٹیشن کے باہر احتجاجی مظاہرے ہو رہے تھے۔ اس دوران فورسز نے گولیاں چلائی جس کے نتیجے میں عادل احمد نامی ایک نوجوان کے بازو میں گولی پیوست ہوئی اور اس کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا۔نوہٹہ میں شام کے وقت مظاہریں اور فورسز کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں جس کے دوران گولیاں چلائیں گئیں جس میں دو نوجوان شدید زخمی ہوئے جن کی حالت انتہائی نازک قرار دی جارہی ہے۔
سنگبازی و ٹیر گیس شلنگ
بڈگام ،سرینگر اور گاندربل میں انتخابات کے دوران متعدد جگہوں پر سنگبازی اور ٹیر گیس شلنگ ہوئی۔ کرالہ پورہ ،،بیر وہ،گریندر ،سوئیہ بگ ،سبدن ،نار پورہ،بڈگام ،افرو ،خندہ ،واتھورہ ،ڈونی وورہ ،موچھو ،نارہ بل ، چھترگام،کنی پورہ، چک پورہ،کنی ہامہ سمیت دیگر کئی علاقوں میں سنگبازی کے واقعات پیش آئے جس دوران مشتعل مظاہرین نے پولنگ عملہ اور یہاں تعینات فورسز اہلکاروں پر شدید خشت باری کی،جوابی کارروائی کے دوران فورسز نے ٹیر گیس شلنگ ،چھروں کی برسات اور ہوائی فائرنگ کے علاوہ پاوا شلنگ بھی کی گئی ضلع کے رٹھسونہ،نصر اللہ پورہ ،گوسہ پورہ ،گلوان پورہ ،شولی پورہ ،پانزن،یچھ گام،چھون ،خانصاحب ،چادوڑہ بڈگام میں بھی تشدد بھڑک اٹھا ،جس دوران اِن علاقوں میںمشتعل ہجوم نے پولنگ عملہ ،پولنگ مراکز اور سیکورٹی فورسز پر پتھرائو کیا ۔فورسز نے یہاں بھی جوابی کارروائی کے دوران ٹیر گیس شلنگ ،چھروں ،پاوا شلنگ اور فائرنگ کی ۔بڈگام کے درجنوں علاقوں میں پولنگ عملے اور سیکورٹی فورسز نے خود ہی پولنگ مراکز خالی کردئے اور ساز وسامان لیکر چلتے بنے ۔گلوان پورہ ،شیخ پورہ اور ہاکورہ بڈگام میں مشتعل مظاہرین نے پولنگ مراکز پر دھاوا بول دیا ،جس دوران یہ پولنگ مراکز نہ صرف خالی کئے گئے بلکہ گلوان پورہ میں15 فورسز اہلکاروں کو مظاہرین نے یر غمال بنایا جبکہ بتایا جاتا ہے کہ نقب پوش نوجوانون ے پولنگ عملے کی ہڈی پسلی بھی ایک کی۔ بڈگام کے درجنوں علاقوں میں شدید پتھرائو کا سلسلہ شام دیر گئے تک جاری تھا اور صورتحال انتہائی کشیدہ بنی ہوئی تھی جبکہ کئی علاقوں میں پولنگ عملہ اور فورسز کو مشتعل مظاہرین کے چونگل سے بچا نے کیلئے فوج کی بھی مدد حاصل کی گئی ۔تنائو اور کشیدگی کے بیچ فورسز کے ہاتھوں مارے گئے نوجوانوں کی تدفین بھی عمل میں لائی گئی۔سرینگر کے عید گاہ اور گوری پورہ کے علاوہ نور باغ اور دیگر کئی علاقوں میں پولنگ عمل کے دوران تشدد بھڑک اٹھا ۔نوجوان مظاہرین نے یہاں پولنگ مراکز پر پتھرائو کیا ،جس دوران فورسز نے ٹیر گیس شلنگ کی ،جس کے ساتھ ہی شہر خاص کے ان علاقوں میں کشیدگی کی لہر دوڑ گئی ۔نٹی پورہ ، کرالہ پورہ اور نوگام میں بھی تشدد بھڑک اٹھنے کی اطلاعات مو صول ہوئی ہیں ۔پادشاہی باغ کرسو میں پولنگ مرکز پر سخت پتھرائو ہوا جس کے نتیجے میں فورسز نے مطاہرین کو منتشر کرنے کیلئے درجنوں ٹیر گیس کے گولے داغے۔اسی طرح کی صورتحال سویہ ٹینگ میں دیکھنے کو ملی ۔ادھر موصولہ اطلاعات کے مطابق صورہ کے گرلز گور نمنٹ اسکول میں قائم پولنگ مرکز پر مظاہرین نے پتھرائو کیا ،جوابی کارروائی کے دوران فورسز نے شلنگ کی ۔ پالپورہ نور باغ میں بھی پتھرائو اور شلنگ کے واقعہ رونما ہوا ۔ نوگام میں فورسز نے پولنگ مرکز خالی کیا اور یہاں سے جانے کے دوران ہوا میں گولیاں بھی چلائیں ۔اس دوران بٹہ مالو میں بھی تشدد بھڑک اٹھنے کی اطلاعات موصو ل ہوئیں ۔شہر سرینگر کے مختلف علاقوں میں پولنگ کے دوران پھوٹ پڑے تشدد کے واقعات میں کئی فورسز اہلکاروں سمیت متعدد افراد زخمی ہوئے ۔شام دیر گئے تک شہر سرینگر کے کئی علاقوں میں وقفے وقفے سے دن بھر پُرتشدد جھڑپوں کا سلسلہ جاری رہا ،جسکی وجہ سے کئی علاقوں میں پولنگ عمل بری طرح سے متاثر ہوا ۔ پاندچھ میں مظاہرین نے ایک پولنگ مرکز پر دھا وا بول دیا ،جس دوران فورسز نے مظاہرین کو تتر بتر کرنے شلنگ کی ۔عینی شاہدین کے مطابق ضلع کے پاندچھ علاقے کے علاوہ بورس ،کرہامہ اور بیہامہ میں بھی نوجوانوں اور فورسز کے درمیان شدید نوعیت کی جھڑ پیں ہوئیں ۔نوجوانوں نے مشتعل ہوکر پولنگ مراکز ،پولنگ عملہ اور یہاں تعینات سیکورٹی فورسز پر پتھرائو کیا ۔جوابی کارروائی کے دوران فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے ٹیر گیس شلنگ ،پیلٹ ،پاوا شلنگ اور ہوائی فائرنگ بھی کرنی پڑی ۔یہاں صورتحال کشیدہ بنی ہوئی ہے۔بوٹ مین کالونی بمنہ میں پولنگ سٹیشن پر پتھرائو کیا گیا ۔