سرینگر//10روز قبل پُراسرار طور لاپتہ ہوئے اپنے ساتھی کی بازیابی کے حق میں کشمیریونیورسٹی میں سوموار کو طلبہ نے احتجاجی مظاہرے کئے۔طلبہ کی ایک بڑی تعداد جیولوجی ڈیپارٹمنٹ کے باہر جمع ہوگئی اور اپنے ساتھی سمیر احمد ڈار ولد محمد سبحان ڈار ساکنہ گنڈی باغ کاکہ پورہ پلوامہ کی بازیابی کے حق میںاحتجاج کرنے لگی۔احتجاجی طلبہ کا کہنا تھا کہ ان کا ہم جماعتی سمیر احمدڈار 17مارچ کو گھر سے نکلا اور تب سے اس کا کوئی اپتہ پتہ نہیں ہے۔احتجاجی طلبہ سمیر احمد ڈار کا پتہ لگانے اور اسے فوری طور بازیاب کرانے کا مطالبہ کررہے تھے۔قابل ذکر ہے کہ سمیر ڈار شعبہ جیولوجی سے پوسٹ گریجوکیشن کررہا ہے اور اس وقت دوسرا سیمسٹر جاری ہے۔اس موقعہ پر احتجاج میں شامل ایک طالب علم نے نامہ نگاروںکو بتایا’’سمیر کے گھروالوں نے پہلے ہی پولیس اسٹیشن میں گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی ہے ۔تاہم کوئی اس کی پراُسرار گمشدگی کے بارے میںکچھ نہیں کہہ رہا ہے‘‘۔دیگر طلبہ نے اس موقعہ پر بتایا’’ہم سمیر کی گمشدگی کے بارے میںکچھ نہیںجانتے ہیں۔گزشتہ روز اس کا والد یونیورسٹی آیا اور وہ اپنے بیٹے کی تلاش کررہا تھا ۔ہم نے لاپتہ سمیر کے والد کو بتایا کہ ہم نے اسے 16مارچ کو یونیورسٹی میںدیکھا تھا اور اس کے بعد ہم نے اسے نہیںدیکھا‘‘۔