ترال// ترال کے پنگلش علاقے میں فورسز اور جنگجوئو ںکے درمیان مسلح تصادم آرائی میں 2جنگجو جاں بحق ہوگئے تاہم اُن کی شناخت نہیں ہوسکی۔ جھڑپ میں ایک رہائشی مکان مکمل طورزمین بوس ہوا ہے۔ جھڑپ شروع ہونے کے فوراً بعد مختلف علاقوں سے نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد نے پنگلش پہنچ کرجنگجو مخالف آپریشن میں رخنہ ڈالنے کی غرض سے فورسز پر شدید پتھرائو کیا۔ فورسز نے نوجونوں کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کے گولے داغے۔ادھر معرکہ آرائی کی خبریں پھیلتے ہی بس اسٹینڈ ترال میں نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد نے فورسز پر شدید پتھرائو کیا جس کے نتیجے میں فورسز اور نوجوانوں کے درمیان پُرتشدد جھڑپیں شروع ہوئیں ۔ فورسز نے یہاں بھی نوجوانوں کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کے درجنوںگولے داغے جس دوران علاقہ میں افراتفری پھیل گئی اور بازار آناً فاناً بند ہوئے۔ انتظامیہ نے علاقہ میں جھڑپ شروع ہونے کے ساتھ ہی انٹرنیٹ سروس معطل کردی۔ پولیس ذرائع نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ جھڑپ میں دو جنگجو جاں بحق ہوگئے ہیں تاہم اُن کی شناخت نہیں ہوسکی ۔جنوبی کشمیر کے ترال سے تین کلو میٹر دور پنگلش نامی گائوں کے وانی محلہ کو فوج کے42آر آری، سی آر پی ایف کے 180بٹالین اور ایس او جی ترال نے اتوار کو 2بجکر 30منٹ پر جنگجوئوں کی موجودگی کی مصدقہ اطلاع ملنے کے بعد پوری بستی کو محاصرے میں لیا اور گھر گھر تلاشی شروع کی۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ فورسز نے علاقہ میں دن کے تین بجے تک کئی بار رہائشی مکانوں کی باریک بینی سے تلاشی لی تاہم اس دوران کوئی بھی قابل اعتراض چیزکو برآمد نہیں کیا گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ فورسز کو علاقہ میں جنگجوئوں کے موجود ہونے کی مصدقہ اطلاع تھی جس کے بعد انہوں نے دوبارہ تلاشی کاروائیوں کا سلسلہ شروع کیا اور تین بجکر 50منٹ پر جب فورسز اہلکار محمد امین شاہ کے گھر کے صحن میں داخل ہوگئے تو مکان میں موجود جنگجوئوں نے تلاشی پارٹی پر فائرنگ کرکے فرار ہونے کی کوشش کی۔ تلاشی کاروائیوں میں شامل فورسز اہلکاروں نے بھی جوابی فائرنگ کرکے جنگجوئوں کو فرار نہیں ہونے دیا اوریوںفورسز اور جنگجوئوں کے درمیان جھڑپ شروع ہوئی۔فورسز نے جھڑپ شروع ہونے کے ساتھ ہی ترال اور اونتی پورہ سے مزید کمک کو طلب کیا اور علاقے سے جنگجوئوں کے فرار ہونے کے تمام راستے سیل کردئے اور محصور جنگجوئوں کے خلاف کاروائی تیزکی ۔ اس دوران نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد نے علاقہ میں فورسز کی گاڑیوں پر بس اسٹینڈ ترال میں شدید پتھرائو کیا جس دوران فورسز نے پتھرائو کرنیو الے نوجونوں کو منتشر کرنے کیلئے درجنوں آنسو گیس کے گولے داغے ۔ قصبے میں افرا تفری کا ماحول پیدا ہوا اور دکانداروں نے دکانیں بند کیں اوربازار آناً فاناً بند ہوا اور ٹرانسپورٹ بھی سڑکوں سے غائب ہوا۔ ادھر جھڑپ کے نزدیک نوجوانوں نے جنگجو مخالف آپریشن میں رخنہ ڈالنے کی غرض سے فورسز پر پتھرائو کیا۔ فورسز نے نوجوانون پر آنسو گیس کے گولے داغ کر اُنہیں وہاں سے بھگا دیا ۔ تاہم علاقہ میں شام دیر گئے تک حالات پر تنائو تھے ۔ ادھر جھڑپ کے دوران مکان میں چھپے جنگجوئوں اور فورسز کے درمیان شام دیر گئے تک وقفے وقفے سے گولیوں کا تبادلہ جاری رہا۔ فورسز نے مکان پر مارٹر گولوں کی بارش کی جس کے نتیجہ میں ایک رہائشی مکان خاکستر ہوا۔پولیس ذرائع کے مطابق ملبے سے 2جنگجوئوں کی لاشیں مل گئی تاہم رات دیر گئے تک اُن کی شناخت نہیں ہوسکی۔ مقامی لوگوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ رات دیر گئے تک علاقہ کا محاصرہ جاری تھا جبکہ شبانہ محاصرے اور فائرنگ کے نتیجہ میں لو گ گھروں میں سہم ہوکر رہ گئے ہیں۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ مکان کے اندر 2سے 3جنگجوں کی موجودگی کی اطلاع تھی ۔