عظمیٰ نیوز سروس
جموں//جموں و کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ بحال کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے سابق صدر ریاست اور کانگریس کے بزرگ رہنما کرن سنگھ نے کہا کہ جموں و کشمیر کو ایک یوٹی میں تبدیل کرنا بالکل ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پنڈٹ نہرو کو کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ میں نہیں لے جانا چاہیے تھا۔انگریزی خبر رساں ادارے پی ٹی آئی کے ساتھ ایک انٹرویو میںسابق صدر ریاست اور کانگریس کے بزرگ رہنما کرن سنگھ نے کہا کہ حکومت ہند کی جانب سے جموں و کشمیر کو ملک کا تاج قرار دینے کے دعویٰ کے باوجود جموں و کشمیر کو یوٹی میں تبدیل کر دیا گیا تھا۔انہوں نے کہا ’’ تاج کی کی بات نہ کریں، جموں و کشمیر ہماچل اور ہریانہ سے بھی نیچے آ گیا ہے۔ تو یہ وہ چیز ہے جس کا تدارک کرنا ہے۔ ‘‘ انہوں نے امید ظاہر کی کہ حکومت ہند جلد از جلد مکمل ریاست کا درجہ بحال کرے گی۔کرن سنگھ نے کہا ’’ میں چاہتا ہوں کہ مکمل ریاست کا درجہ بحال ہو۔ کوئی اگر مگر نہیں ہونا ، اگر حکومت ہند کہتے ہیں کہ آپ اسے ضم کرنے جا رہے ہیں، تو یہ اڈیشہ کی طرح ہونا چاہیے یا آسام کی طرح یا پھر کسی دوسری ریاست کی طرح۔ ‘‘ انہوں نے کہا کہ 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر میں سیاسی طور پر سارا کھیل بدل گیا ہے۔ سنگھ نے کہا ’’ دفعہ 370 کو منسوخ کرنے سے پہلے اہم سوال یہ تھا کہ ریاست کو کتنی خود مختاری ملنی چاہیے۔ ریاست زیادہ خود مختاری مانگ رہی تھی، مرکز کم دینا چاہتا تھا۔ لیکن دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد اب سارا معاملہ بدل گیا ہے۔ اب خودمختاری کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ ‘‘ انہوں نے کہا کہ ریاستی حیثیت کے ساتھ ساتھ ڈومیسلیری قوانین بھی ایسے ہی ہونے چاہئیں جیسے ہماچل میں ہیں۔ ہماچل میں ہر کوئی زمین نہیں خرید سکتا۔ لہذا یہ سیکشن 271، 272 کے تحت ڈومیسلیری قوانین ہیں۔ جموں و کشمیر میں ہونے والے حالیہ اسمبلی انتخابات کا حوالہ دیتے ہوئے کرن سنگھ نے کہا کہ 10 سال بعد ہونے والے انتخابات ایک واضح مینڈیٹ کے ساتھ بہت دلچسپ تھے۔انہوں نے کہا کہ ’’تمام 29 ہندو سیٹیں بی جے پی کے پاس گئیں اور مسلم سیٹوں کی اکثریت نیشنل کانفرنس کے پاس گئی‘‘۔