سری نگر// کانگریس نے مخلوط سرکار پر پنچایتی انتخابات تھوپنے کا الزام عائد کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سے پوچھا ہے کہ جب ضمنی پارلیمانی انتخابات کیلئے ماحول ساز گار نہیں تھا،تو پنچایتی الیکشن کیلئے کس طرح ہوا۔ ریاست میں غیر یقینی ماحول کیلئے مخلوط سرکار کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کانگریس کے ریاستی صدر غلام احمد میر نے کہا کہ بی جی پی اور پی ڈی پی ہر ایک محاز پر ناکام ہو گئے اور ریاست میں لوگوں کو کنفویژن کا شکار بنا دیاگیا۔ڈورو اسلام آباد میں پارٹی کارکنوں اور مندوبین کے ایک روزہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کے ریاستی صدر نے ریاست کی موجودہ صورتحال کیلئے مرکز کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ ریاست میں امن کا ماحول بنائے رکھنے میں ناکام ہوگئے،جس کے نتیجے میں ملک اور ریاست اس وقت سنگین دور سے گزر رہی ہے،جبکہ لوگوں میں تنہائی اور علیحدگی کے رجحانات میں بھی اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ مخلوط سرکار نے اپنی ناکامیوں کو چھاپنے کیلئے لوگوں کو ذہنی طور پر تشدد کا نشانہ بنایا،جبکہ بد نظامی کی وجہ سے لوگوں کے مسائل میں مزید اضافہ ہوا۔ غلام احمد میر نے کہا کہ حساس معاملات سے متعلق پی ڈی پی نے جو لوگوں سے وعدہ کیا،اقتدار میں ان سب کو فراموش کیا،جبکہ لوگوں کو بھی اب اس بات کا احساس ہو رہا ہے کہ پی ڈی پی اور بھاجپا کے درمیان ایجنڈا آف الائنس کے نام پر انہیں دھوکہ دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ جہاں روزگاری میں اضافہ ہوا،وہی تعمیراتی و ترقیاتی کاموں میں بھی ٹھرائو پیدا ہوا،جبکہ سابق مرکزی حکومت میں جو پروجیکٹ شروع کئے گئے تھے،ان کو بھی بند کیا گیا۔کانگریس کے ریاستی صدر نے کہا کہ موجودہ مخلوط سرکار کی سرگرمیوں کو دیکھ کر لوگ اب یہ اندازہ لگا رہے ہیں،کہ ان کے جذبات کا ستحصال کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے پی ڈی پی کو ووٹ دئیء تھے،ان کو اس جماعت سے کافی توقع تھی،کیونکہ انہیں یہ بات بتائی گئی تھی کہ صرف پی ڈی پی ہی وادی میں بی جے پی اور آر ایس ایس کو روکنے کی اہلیت رکھتی ہے،جبکہ فوجی انخلاء،اور ریاستی کی خصوصی حیثیت کے تحفظ کے علاوہ پی ڈی پی نے ایسے کون سے واعدے نہیں کئے تھے،جو اہل کشمیر کے جذبات سے جڑے تھے،تاہم اس کے بدلے لوگوں کو پیلٹ بندوق،گولیوں اور پی ایس کا تحفہ دیا گیا۔میر نے کہا کہ کانگریس لوگوں کے جذبات کے ساتھ دھوکہ کرنے کے معاملے میں کوئی بھی سمجھوتہ نہیں کرئے گی