حال ہی میں وسطی ضلع بڈگام میں سٹیٹ پنشنروں کا ایک اہم اجلاس ہو ا جس میں اس طبقے کے مسائل پر سیر حاصل گفت وشنید ہوئی۔ اجلاس معروف ٹریڈ یونین لیڈر سمپت پرکاش نے وظیفہ یاب سرکاری ملازمین کے مسائل اُجاگر کئے اور ارباب ِبسط وکشاد سے مودبانہ اپیل کی کہ وہ ان روز مرہ مسائل کا حل نظر انداز کر نے سے گریز کریں۔ اجلاس میں وزیرخزانہ حسیب درابو بھی بہ نفس نفیس موجود تھے۔انہوں نے بطور سابق ملازمین ِ سرکار پنشنروں کی خدمات کا اعتراف بھی کیاا ور ان کی تعظیم وتکریم کا فرض بھی سب کویاد دلایا۔ ا س موقع پر انہوں نے پنشنروں کے حق میں ا گلے مالی سال سے صحت بیمہ رائج کئے جانے کا خوش کن اعلان بھی کیا ۔ حکومت کی طرف سے یہ ایک مبارک اعلان ہے، بالخصوص یہ فیصلہ کہ بیمہ یوجناکا پریمٔم خود حکومت بھرا کر ے گی، یہ پنشنروں کے سکونِ قلب کے لئے بہت ہی اچھا پیغام ہے۔ حکومت کی طرف سے یہ اقدام پنشنروں کے لئے ایک اچھی شروعات ہے اور اُمید کی جانی چاہیے کہ نہ صرف اس فیصلے کو عملی جامہ پہنا یا جائے گا بلکہ اس سلسلے میں قواعد وضوابط اس انداز سے مر تب کئے جائیں گے کہ صحت بیمہ کا فائدہ پنشنروں کے علاوہ اُن پر کلی انحصاررکھنے والے اُن کے اہل خانہ کوبھی ملے۔ ساتھ یہ بات بھی زیر نظر رکھی جانی چاہیے کہ پنشنروں کے لئے مخصوص ا س ا سکیم کا حشر ایل ٹی سی جیسا نہ ہوجائے کہ ہمارے کرم فرما ؤں کوسرکاری رقومات خرد برد کر نے کا ایک ا ور بہانہ ہاتھ آئے ۔ اس لئے متعلقہ قواعد جہاں بیمار پنشنروں کے لئے بہت ہی آسان ہوں ،وہاں اسکیم چلانے والوں کے لئے ضابطہ شکنی بہت ہی مشکل ہو ۔ گراں بازاری کے اس دور میں عمر رسیدہ لوگوں کے ہیلتھ کئیر ضروریات کے پیش نظر اس اسکیم کی اہمیت اور افادیت سے شاید ہی کسی ہمدرد انسان کو انکار کی مجال ہوسکتی ہے ۔ اس کے علاوہ پنشنروں کی قیادت نے حکومت کے ہاتھ جن دوسرے مطالبات کی فہر ست تھمادی ہے ،اُمید واثق ہے کہ ان پر بھی ہمدردانہ غور وخوض کیا جائے گا ۔ آخر پر پنشنروں سے بھی استدعا ہے کہ وہ بھی اپنے جائز مطالبات منوانے کے لئے منظم ومتحد ہوجائیں۔ �����