سرینگر//مزاحمتی اور مذہبی جماعتوں نے پنزگام کپوارہ میں ایک عام شہری کی ہلاکت کو ریاستی دہشت گردی سے تعبیر کیا ہے۔حریت (گ)،تحریک حریت ،لبریشن فرنٹ، جماعت اسلامی ، نیشنل فرنٹ ، تحریک مزاحمت ،لبریشن فرنٹ ( آر )،محاذ آزادی،انجمن شرعی شیعیان، مسلم کانفرنس ، ینگ مینزلیگ ،انٹرنیشنل فورم فار جسٹس ، تحریک استقامت ،پیروان ولایت ،اسلامک پولٹیکل پارٹی ، مسلم ڈیمو کریٹک فرنٹ اور امت اسلامی نے کہا ہے کہ پُرامن مظاہرین پر طاقت کا استعمال اوربلالحاظ عمر و جنس لوگوں کو گولیوں سے بھون ڈالنا فورسز کا معمول بن چکا ہے۔حریت (گ)چیئرمین سید علی گیلانی نے نہتے شہری محمد یوسف بٹ کو راست فائرنگ کے دوران قتل کرنے کی مذمت کرتے ہوئے اس واقعہ کی کسی غیر جانبدار ادارے کے ذریعے سے تحقیقات کرانے اور مجرموں کو قرار واقعی سزا دینے پر زور دیا ہے۔ انہوں نے اتوار 30اپریل کومذکورہ شہری کی یاد میں پنزگام کپوارہ میں ایک تعزیتی جلسہ منعقد کرانے کا اعلان کرتے ہوئے ملحقہ علاقے کے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ مجوزہ جلسے میں شرکت کرکے اس واقعہ کے خلاف صدائے احتجاج بلند کریں۔ موصولہ بیان کے مطابق گیلانی نے ڈی سی کپوارہ کی طرف سے اس ہلاکت کی مجسٹریل انکوائری کرانے کے اعلان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری سطح پر کی جانے والی تحقیقات کسی بھی طور قابل بھروسہ نہیں کیونکہ آج تک کسی بھی اس طرح کے معاملے میں انصاف نہیں ہوا ہے اور نہ کسی مجرم کو انصاف کے کٹہرے تک لایا جانا ممکن ہوا ہے۔ گیلانی نے بزرگ شہری کے قتل کو انتقامی کارروائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ فورسز عسکریت پسندوں کا بدلہ لینے کیلئے نہتے شہریوں کو ٹارگٹ بناتی ہیں ۔انہوںنے اپنے بیان میں مذکورہ شہری کے لواحقین کے ساتھ دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فوج اور اس کی معاون فورسز نے عام کشمیریوں کے خلاف اعلانِ جنگ کیا ہوا ہے اور وہ ایک منصوبہ بند طریقے پر ان کو قتل کررہی ہیں۔انہوںنے مزید کہا کہ جموں کشمیر میں جو بھی خون خرابہ ہورہا ہے اور جس میں قیمتی انسانی زندگیوں کا اتلاف ہورہا ہے، اس کے لیے صرف اور صرف بھارتی حکمرانوں کی ضد اور ہٹ دھرمی والی پالیسی ذمہ دار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر انسانی زندگی قیمتی ہوتی ہے اور اس کے اتلاف پر کوئی بھی ذی ہوش شخص خوش نہیں ہوسکتا ہے، البتہ بھارتی حکمران اپنے نشہ¿ قوت میں انسانی زندگیوں کی کوئی پرواہ نہیں کرتے۔ تحریک حریت نے محمد یوسف کو جاں بحق کئے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جموں کشمیر ایک حل طلب سیاسی مسئلہ ہے اس کو سیاسی سطح پر حل کیا جانا چاہئے۔ لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک نے محمد یوسف بٹ کو جاں بحق کرنے اوردرجنوں کوزخمی کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ فوج کے ایک میجر نے میڈیا کے سامنے نہتے لوگوں پر اپنی بندوق تان کر اندھا دھند فائرنگ کی اور ایک شخص کوقتل کرنے کے ساتھ ساتھ کئی دوسروں کو زخمی کردیا۔فرنٹ بیان کے مطابق عینی شاہدین نے کہا کہ اگر اس کی بندوق کا رخ کوئی پولیس والا نہ موڑتا تو جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد کئی گنا زیادہ ہوتی۔ملک نے کہا کہ فوجی تو پولیس والوں تک کو بخشنے کےلئے تیار نہیں تھے اور ہر حال میں نہتے لوگوں پر اپنی ’بہادری‘کا مظاہرہ کرنا چاہتے تھے۔فرنٹ چیئرمین نے کہا کہ اس قتل عام کےلئے بھارتی حکمرانوں اور ان کے مقامی حاشیہ برداروںکو ذمہ دار ٹھہرایا جائے تو بیجا نہیں ہوگا کیونکہ یہی لوگ ہیں جو فورسز اور فوج کو عوامی مزاحمت کو کچلنے کےلئے قتل و غارت کی لائسنس اجرا کرتے ہیں اور ان کے جرائم کو قانونی جواز فراہم کرتے رہتے ہیں۔انہوں نے جاں بحق کئے گئے شخص محمد یوسف بٹ کو خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے ان کے غمزدہ لواحقین کےلئے صبر جمیل کی دعاکی اور زخمی ہونے والے لوگوں کی فوری صحتیابی کےلئے بھی دعا کی۔ جماعت اسلامی نے مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پُرامن مظاہرین پر طاقت کا وحشیانہ استعمال اوربلالحاظ عمر و جنس لوگوں کو گولیوں سے بھون ڈالنا فورسز کا معمول بن چکا ہے۔ جماعت ترجمان ایڈوکیٹ زاہد علی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہاں کے ماحول کو پُرامن بنانے اورریاست کی ترقی میں فورسز ایک بڑی رکاوٹ ہے جو آئے روز یہاں معصوموں کے خون سے اپنے ہاتھ رنگ کر یہاں غیر یقینی صورتحال کو پروان چڑھارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ دنیا کو گمراہ کرنے کیلئے ایک طرف عام انسانوں کی حفاظت کے کھوکھلے دعوے کئے جارہے ہیں جبکہ دوسری طرف عام لوگوں پر مہلک ہتھیاروں کے استعمال سے اپنی خفت کو مٹایا جارہا ہے۔وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی حالیہ یونیفائڈ ہیڈکوارٹرز میٹنگ میں فورسز کو ’انتہائی درجہ کا انسانی رویہ‘ اپنانے کی ہدایت کو ان فورسز اہلکاروں نے دوسرے ہی دن ہوا نکال دی۔بیان کے مطابق جماعت اسلامی جاں بحق ہوئے شہری کے لواحقین اور دیگر مجروحین کے ساتھ مکمل یکجہتی کااظہار کرتے ہوئے اقوام عالم پر زور دیتی ہے کہ وہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی جانب سے قتل عام کا سنجیدہ نوٹس لے اور کشمیر کے منصفانہ حل کی خاطر ضروری اقدامات کریں۔نیشنل فرنٹ چیئر مین نعیم احمد خان نے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ وردی پوش اہلکاروں کو نہتے شہریوں کا قتل کرنے کی کھلی چھوٹ دے دی گئی ہے جو بھارت کے قبضے کیخلاف اپنی آواز بلند کرنے کی ہمت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ محمد یوسف بٹ جیسی شہری ہلاکتیں اس لئے وقوع پذیر ہورہی ہیں کیونکہ بھارت تنازعہ کشمیر سے متعلق لگاتار غیر جمہوری اور غیر اصولی راہ پر گامزن ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ نئی دلی اور اس کے مقامی کارندوں نے تنازعہ کشمیر سے متعلق اپنی آنکھیں لگاتار بند رکھی ہوئی ہیں اور وہ نہ صرف بھارت کے شہریوں بلکہ اقوام عالم کو لگاتار دھوکہ دینے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔ تحریک مزاحمت کے چیئرمین بلال صدیقی نے ہلاکت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہ بھارتی فوجی طاقت کے نشے میں یہ نہیں دیکھتے کہ جن لوگوں کو مار رہے ہیں وہ معصوم اور نہتے شہری ہیں ۔انہوں نے اس واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے واقعات اگرچہ مسلسل بین الاقوامی اداروں تک پہنچ رہے ہیں لیکن ان کی معنی خیز خاموشی فوجیوں کو شہہ دے رہی ہے اور اس طرح یہ قتل عام کے واقعات مسلسل دہرائے جارہے ہیں ۔لبریشن فرنٹ ( آر )چیئرمین فاروق احمد ڈار(بٹہ کراٹے ) نے ہلاکت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ بہت قابل افسوس ہے کہ ہمیں بے دردی سے گاجر مولی کی طرح کاٹا جارہا ہے لیکن بین الاقوامی برادی ٹس سے مس بھی نہیں ہورہی ۔انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کی مسلسل خاموشی بھارت کو قتل عام کے لئے جواز فراہم کررہی ہے ۔محاذِ آزادی کے صدر محمد اقبال میر اور نائب صدر قطب عالم ،انجمن شرعی شیعیان کے سربراہ، مسلم کانفرنس چیئرمین شبیر احمد ڈار، ینگ مینزلیگ چیئرمین امتیاز احمد ریشی ،انٹرنیشنل فورم فار جسٹس کے چیئرمین محمد احسن اونتو، تحریک استقامت کے چیئرمین غلام نبی وار،پیروان ولایت کے سیکریٹری جنرل آغا سید یعسوب موسوی، اسلامک پولٹیکل پارٹی کے چیئر مین محمد یوسف نقاش اور مسلم ڈیمو کریٹک فرنٹ کے چیئرمین حکیم عبد الرشید نے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ وردی پوش اہلکاروں کونہتے شہریوں کا قتل عام کرنے کی کھلی چھوٹ دی گئی ہے جو انتہائی تشویشناک ہے۔ امت اسلامی کے چیئرمین اور جنوبی کشمیر کے میرواعظ قاضی احمد یاسر نے کپوارہ میں 60سالہ بزرگ کے قتل پر غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ حکومت ہند نے کشمیریوں کے خلاف جنگ چھیڑ دی ہے اور تمام کشمیری عوام کو دشمن کی طرح دیکھا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ماحول میں کشمیری عوام کو بات چیت، مذاکرات اور تمام سیاسی راستوں سے دور رکھا جا رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس صورتحال پر قابو نہ پایا گیا تو آنے والے دنوں میں سنگین نتائج برآمد ہونگے اور اس کی ذمہ دارصرف حکومت ہندوستان ہوگی۔