کرالہ پورہ (کپوارہ)//سرحدی تحصیل کرالہ پورہ کپوارہ کے مضافاتی گائو ں پنزگام کے فوجی کیمپ پر جنگجوئو ں کی جانب سے شبانہ فدائین حملے میں2 فوجی افسران سمیت 3اہلکار ہلاک ہوگئے اور مزید 5زخمی ہوئے جن کو فوری طور فوجی ہیلی کاپٹر میں سرینگر کے فوجی اسپتال منتقل کیا گیا۔اس خونین معرکے میں دو حملہ آورجنگجوئوں کے مارے جانے کی بھی اطلاع ہے۔فوجی ذرائع سے معلوم ہو اہے کہ جنگجوئو ں نے کرالہ پورہ کے مضافاتی علاقے پنزگام میں قائم آلٹری ہیڈ کواٹر کے155فیلڈ رجمنٹ کیمپ پر جمعرات کو علی الصبح ساڑھے 4بجے ٹھنڈی پورہ کے کمار محلہ کی جانب پرداب گیٹ سے فدائین حملہ کیا۔فوجی ذرائع نے مزید بتا یا کہ پنزگام فوجی کیمپ جنگل کے بالکل قریب ہے اور جنگجوئو ں نے رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فوجی کیمپ کے نزدیک پہنچنے میں کامیابی حاصل کی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ فوج نے حملہ سے قبل کئی جنگجوئوں کو کیمپ کی طرف آتے دیکھا جس کے بعد فوج نے اپنی پوزیشن سنبھالی تاہم بھاری ہتھیار سے لیس جنگجوئوں نے وہا ں پر تعینات فوجی اہلکار وں پر حملہ کیا اور کیمپ کے اندر گھس گئے جس کے بعد انہو ں نے وہا ں ایک بینکر کے پیچھے پناہ لی جس کے بعد طرفین کے درمیان زبردست تصادم آرائی شروع ہوئی۔فوج نے بینکر خالی کیا اور اس پر ماٹر گولے داغے جس کے نتیجے میں آ س پاس علاقے لرز اٹھے۔فوجی ذرائع کا کہنا ہے کہ فوج اور جنگجوئو ں کے درمیان خون ریز تصادم آ رائی 3گھنٹوں تک جاری رہی جس میں فوج کے 8اہلکار شدید طور زخمی ہوئے اور جن میں جے سی او،بھوپ سنگھ ساکن راجستھان ،کپٹین ایوش یادوساکن کانپور یوپی اور نائک بوتا رمن ساکن آندھرا پردیش زخمو ں کی تاب نہ لاکر دم تو ڑ بیٹھے۔جھڑپ میں زخمی ہوئے فوجی اہلکارو ں کو فوری طور ہیلی کاپٹر کے ذریعے سرینگر میں قائم فوج کے92بیس اسپتال پہنچایا جن میں 2 اہلکارو ں کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔دفاعی ترجمان کرنل راجیش کالیا نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ پنزگام کیمپ پر ہوئے فدائی حملے میں ایک آفیسر سمیت 3اہلکات ہلاک ہوئے۔انہوں نے کہاکہ علاقے کو محاصرے میں لیا گیا ہے اور بڑے پیمانے پرتلاشی کارروائی شروع کی گئی ہے۔دفاعی ترجمان کے مطابق اس حملے میں دو جنگجو مارے گئے جبکہ تیسرا جنگجو فرار ہونے میں کامیاب ہوا جس کی تلاش کی جارہی ہے۔