کپوارہ//پنزگام کرالہ پورہ میں فلٹریشن پلانٹ میں گندگی کے ڈھیر جمع ہیں اور متعلقہ محکمہ کے عملہ نے کئی برسو ں سے پلانٹ کی صفائی عمل میں نہیں لائی جس کے نتیجے میں کرالہ پورہ کے درجنو ں علاقہ گندہ پانی استعمال کرنے کے لئے مجبور ہیں ۔کرالہ پورہ اور اس کے ملحقہ علاقے برسو ں سے زون ریشی واٹر سپلائی سکیم کا پانی استعمال کر رہے ہیں اور محکمہ نے لوگو ں کو پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کے لئے پنزگام کے مقام پر ایک فلٹریشن پلانٹ تعمیر کیا تاکہ لوگ گندہ پانی استعمال کرنے سے بچ جائیں ۔کرالہ پورہ ،درد پورہ ،پنزگام ،سلامت واری ،آلوسہ ،بابا پورہ ،شولورہ ،گوفہ بل ،شمناگ ،گوگلوسہ ،دردسن ،درد پورہ ،سونتی پورہ ،بٹہ پورہ اور ٹھنڈی پورہ کے لوگو ں نے بتا یا کہ رمضان کے متبرک مہینے بھی وہ گندہ پانی استعمال کرنے کے لئے مجبور ہیں کیونکہ محکمہ نے پنزگام میں قائم فلٹریشن پلانٹ کی صفائی عمل میں نہیں لائی اور فلٹریشن پلانٹ بغیر چھت کے ہے اور اس میں ایک فٹ گندگی جمع ہوگئی ہے ۔مقامی لوگو ں کا کہنا ہے فلٹریشن پلانٹ میں جمع پانی کو صاف کرنے کے لئے کوئی بھی دوائی استعمال نہیں کی جارہی ہے جس کے نتیجے میں وہ گندہ پانی استعمال کرنے پر مجبور ہیں ۔مقامی لوگو ں نے الزام لگایا کہ پلانٹ پر تعینات ملازم بھی ہاتھ پہ ہاتھ دھرے بیٹھے ہیں اور اپنی ڈیوٹی انجام دینے میں لیت و لعل سے کام لے رہے ہیں ۔محکمہ کے زرائع نے کشمیر عظمیٰ کو بتا یا کہ پنزگام میں محکمہ صحت عامہ کا بنایا گیا فلٹریشن پلانٹ کا کوئی بھی فائدہ نہیں ہے کیونکہ ایک تو یہ پلانٹ کو کھلا رکھا گیا ہے دوم یہ کہ کئی سالو ں سے اس کی صفائی عمل میں نہیں لائی گئی ہے اور نتیجے کے طور اس میں گندگی کے ڈھیر جمع ہوئے ہیں ۔انہو ں نے بتا یا کہ اگر فوری طور اس کی صفائی نہیں کی گئی تو آنے والے دنو ں میں لوگو ں میں گندہ پانی استعمال کر نے سے کئی بیماریا ں پھوٹنے کا خدشہ لاحق ہے ۔