کپوارہ //پنزگام کپوارہ میں فوجی کیمپ پر ہوئے فدائین حملے کے بعد سرحدی علاقوں میں فورسز نے چوکسی پڑھا دی ہے اس دوران چپے چپے پر سیکورٹی فورسز کی تعیناتی بھی عمل میں لائی گئی ہے ۔اور مسافروں کے شناحتی کارڈوں کی چیکنگ کے علاوہ مسافر گاڑیوں کو بھی باریک بینی سے تلاشی کی جارہی ہے ۔کپوارہ کرناہ شاہراہ پر جگہ جگہ سیکورٹی فورسز کے اہلکار موجود ہیں جبکہ کرناہ جانے والے شہریوں کو چوکی بل میں دو آرمی گیٹوں پر چیکنگ کی جاتی ہے ،اس دوران اُن ہی لوگوں کو آگے جانے کی اجازت دی جاتی ہے جو لوگ کرناہ سے تعلق رکھتے ہوں باقی وادی سے تعلق رکھنے والے لوگ اگر کرناہ جائیں تو انہیں نہ صرف فوج کی اجازت حاصل کرنی پڑتی ہے بلکہ انتظامیہ اور پولیس کی اجازت کے بغیر انہیں آگے جانے کی اجازت نہیں دی جاتی ۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ایسے حالات انہوں نے 90کی دہائی میں بھی نہیں دیکھے جیسے آج دیکھ رہے ہیں ۔ کپوارہ کے جنگلات میں بھی سیکورٹی فورسز نے بڑے پیمانے پر تلاشی کاروائیاں جاری رکھی ہیں ۔فوج کے ایک اعلیٰ افسرنے بتایا کہ حالیہ دنوں پنزگام کپوارہ میں جنگجوانہ حملے کے بعد سے سیکورٹی سخت کر دی ہے ۔