عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//پنجاب ان ایڈیڈ کالجز ایسوسی ایشن نے مرکزی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ تعلیمی اداروں کو گڈز اینڈ سروسز ٹیکس (جی ایس ٹی) کے دائرے سے مستثنیٰ قرار دے تاکہ غریب اور متوسط طبقے کے خاندانوں پر فیس کے بوجھ کو کم کیا جا سکے۔ چیئرمین PUCAاورآرینز گروپ آف کالجز، راجپورہ چندی گڑھ کے چیئرمین ڈاکٹر انشو کٹاریہ نے کہا کہ نجی ادارے کوئی براہ راست فائدہ حاصل کیے بغیر بھاری جی ایس ٹی چارجز ادا کرنے پر مجبور ہیں۔ “عمارتوں کی تعمیر پر 18 فیصد جی ایس ٹی اور ایئر کنڈیشنر جیسے بنیادی ڈھانچے کی تنصیب پر 28 فیصد جی ایس ٹی لگایا جاتا ہے۔ یہ اضافی اخراجات بالآخر طلباء اور والدین کو منتقل ہو جاتے ہیں، جس سے فیس کا ڈھانچہ بڑھ جاتا ہے۔انہوں نے حکومتی ترجیحات میں عدم مماثلت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت اپنے بجٹ کا صرف 2.5 فیصد تعلیم پر خرچ کرتی ہے، کچھ ریاستی حکومتیں 21 فیصد تک مختص کرتی ہیں۔PUCA کے سرپرست منجیت سنگھ نے کہا کہ تعلیمی اداروں کو جی ایس ٹی سے مستثنیٰ کرنے سے لاکھوں خاندانوں کو براہ راست فائدہ پہنچے گا اور معیاری تعلیم کو مزید سستی بنایا جائے گا۔