اسلام آباد//شدید معاشی تنگی سے دوچار پاکستان میں سیاسی لیڈروں کو اپنی تنخواہ میں کئی گنا اضافہ کرنے سے کوئی گریز نہیں ہے ۔صوبہ پنجاب کے وزیراعلی اور ارکان اسمبلی کی تنخواہ میں بڑے اضافے پر وزیراعظم عمران خان نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک بار ملک میں خوش حالی لوٹ آتی تو اس قدم کو جائز ٹھہرایا جاسکتا تھا۔ پنجاب اسمبلی میں بدھ کو تنخواہ ،بھتوں اور دیگر سہولیات سے متعلق ایک تجویز پاس کی گئی جس میں اراکین کی تنخواہ دوگنا سے بھی زیادہ ہوگئی۔ مسٹر خان نے اسمبلی میں اس تجویز کے پاس ہونے کے بعد جمعرات کو ٹویٹ کرکے کہاکہ پنجاب اسمبلی میں اراکین ،وزرا اور خصوصاً وزیراعلی کی تنخواہ اور خصوصی اختیارات میں اضافہ کئے جانے سے مجھے بہت مایوسی ہوئی ہے ۔ انہوں نے آگے لکھاکہ ایک بار پاکستان میں خوش حالی لوٹ آتی تو یہ قدم مناسب ٹھہرایا جاسکتا تھا لیکن حالیہ وقت میں جب ہمارے عوام کو بنیادی سہولیات مہیا کرانے کے لئے وسائل نہیں ہیں،اس قدم کو جائز نہیں ٹھہرایا جاسکتا۔ وزیر اطلاعات فواد چودھری نے بھی اسے’’شرمناک قدم ‘‘بتایا۔انہوں نے لکھا کہ ممکن ہے کہ حکومت اور وزیراعلی کی رہائش گاہ نے وزیراعظم اور مرکزی حکومت کو اس قدم کے بارے میں اندھیری میں رکھا ورنہ ایسا شرمناک قدم جو خود کو بھاری اضافہ دلا رہا ہے ،نہیں اٹھایا جاتا۔پنجاب اسمبلی میں تجویز پاس ہونے کے بعد وزیراعلی کی تنخواہ ساڑھے تین لاکھ روپے ماہانہ ہوجائے گی جبکہ اراکین کو دو لاکھ روپے سے زیادہ ملیں گے ۔یواین آئی