سوپور// مزاحمتی پروگرام کے مطابق پلہالن پٹن میں تحریک حریت کے ضلع صدر عبدالغنی بٹ اور سکندر سوپوری کی قیادت میں ایک آزادی کنونشن منعقد ہوا جس میں پلہالن پٹن اور دیگرعلاقوںکے لوگوں نے شرکت کی ۔ضلع صدر عبدالغنی بٹ نے لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کے اسمبلی ممبران جو کہ کشمیر میں ہی پیدا ہوئے ہیں اور سب سے بڑی بات وہ خود بھی کشمیری ہیںاور وہ سبھی واقف ہیں کہ کشمیریوں کے ساتھ بھارت کی جانب سے کافی ظلم وجبر آئے روز بڑھ رہا ہے لہٰذا اُن کو چاہیے کہ وہ سارے ممبران مل جُل کر بھارت کے آئین کے خلاف ہوجائے اور اپنے عہدے سے مستعفی ہو جائیں ۔اس کے بعد وہاں سے ایک بڑا احتجاجی جلوس نکالا گیا جونہی جلوس کچھ دوری پرپہنچا تو وہاں فورسز کی درجنوں گاڑیاں نمودار ہوئیں اور جلوس کو تتر بتر کرنے کیلئے بے تحاشا پیلٹ اور ٹیر گیس شلنگ کی جس کے نتیجہ میں 10 نوجوان زخمی ہوئے اور جواب میں نوجوانوں نے فورسز پر پتھرائو کیا اور دونوں کے مابین جھڑپ کافی دیر تک جاری ہی جس سے علاقہ میں حالات پرُ تنائو اور کشیدہ ہوئے۔ادھرنوجوانوں کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کر رہے مظاہرین پر سرینگر بانڈی پورہ شاہراہ پر اجس کے مقام پر پولیس و فورسز اہلکاروں کی طرف سے داغے گئے نصب درجن شل پھٹنے سے علاقے میں خوف و ہراس پھل گیا ۔بتایا جاتا ہے کہ علاقے سے گزر رہے فورسز کے قافلے کی طرف سے سڑک پر رکاوٹیں ہٹائے جانے کے دوران پولیس و فورسز نے کئی شل داغے جس سے علاقے میں خوف وہراس اور دہشت پھیل گئی ۔ سڑکوں پر جگہ جگہ رکاوٹیں حالیہ گرفتاریوں کے خلاف بطور احتجاج کھڑی کی گئی تھیں۔معلوم ہوا کہ دیہی ترقی کے وزیرعبدالحق خان ، اس قافلے کے ساتھ بانڈی پورہ ڈی سی آفس میں میٹنگ کے لئے جا رہے تھے ۔