مشتاق الاسلام
پلوامہ//ضلع پلوامہ کے چر سو علاقے سے تعلق رکھنے والے دو ہونہار بھائیوں نے ایک دہائی سے مسلسل محنت کے بعد ایک جدیدموثر اور توانائی بچانے والا’ آلٹرنیٹر ‘تیار کر لیا ہے، جو مکینیکل توانائی کو برقی توانائی میں تبدیل کرتا ہے۔ اس ایجاد کو توانائی کے شعبے میں ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔ 26سالہ سہیل احمد پرے، جو الیکٹریکل انجینئرنگ کا طالب علم ہیں، نے اپنے چھوٹے بھائی ابرار احمد پرے کے ساتھ مل کر اس منصوبے پر 16سال تک کام کیا۔ سہیل کے مطابق اس دوران انہوں نے تقریباً 3,000تجربات کیے تاکہ ایک ایسا ماڈل تیار کیا جا سکے جو روایتی آلٹرنیٹر کے مقابلے میں دگنی برقی توانائی پیدا کرسکے۔سہیل نے کہا’’میرا مقصد ایک ایسا سسٹم تیار کرنا تھا جو کم ان پٹ پر زیادہ آئوٹ پٹ دے اور میں نے اسی پر برسوں محنت کی۔ میرے بھائی ابرار نے کم عمری کے باوجود بھرپور تعاون دیا‘‘۔یہ نیا الٹرنیٹر برقی آلہ توانائی بچت میں انقلابی کردار ادا کر سکتا ہے۔ سہیل نے ایک ایسا نظام بھی تیار کیا ہے جس سے بغیر ڈیم میں پانی ذخیرہ کیے بجلی پیدا کی جا سکتی ہے جو ماحولیاتی اعتبار سے ایک بڑا قدم تصور کیا جا رہا ہے۔سہیل احمد پرے ایک کتاب Consciousness of the Universe کے مصنف بھی ہیں، جس میں انہوں نے توانائی، کائنات اور سائنسی شعور پر اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔دونوں بھائیوں نے پروٹوٹائپ تیار کرنے میں بھاری مالی سرمایہ کاری کی ہے اور اب وہ اس ایجاد کے پیٹنٹ کے حصول کے عمل میں ہیں۔ سہیل کا کہنا ہے کہ وہ اس ایجاد کیلئے ملکی و غیر ملکی کمپنیوں سے رابطے میں ہیں اور امید رکھتے ہیں کہ ان کا ڈیزائن جلد پیٹنٹ حاصل کرے گا۔تکنیکی تفصیلات سے متعلق سوال پر سہیل اور ابرار نے وضاحت کی کہ پیٹنٹ کے عمل کے مکمل ہونے تک وہ آلہ کے طریقہ کار کو ظاہر نہیں کر سکتے تاہم جیسے ہی پیٹنٹ منظور ہو گا، وہ اس ایجاد کا عوامی مظاہرہ کریں گے۔