پلوامہ/ /ریاستی ہائی کورٹ کی ہدایات اور محکمہ سیاحت کی طرف سے ریاست میں اینٹ بٹھوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو سدباب کرنے کیلئے عمل پیراہوکر ضلع ترقیاتی کمشنر پلوامہ غلام محمد ڈار نے منگلوار ڈی سی آفس کمپلکس پلوامہ میں ایک میٹنگ بلائی ۔جس میںجنرل منیجر ڈی آئی سی ،ایڈیشنل ترقیاتی کمشنراونتی پورہ و ترال ،اسسٹنٹ کمشنر ریونیو،تحصیلداروں، جیالوجی اینڈ مائیننگ،اریگیشن وفلڈکنٹرول اور پولیوشن کنٹرول محکمہ جات سے وابستہ افسروں کے علاوہ ضلع کے اینٹ بٹھ مالکان نے شرکت کی۔ اس موقعے پر ترقیاتی کمشنر پلوامہ نے کہا کہ آج کے دورمیں چھوٹی انڈسٹری سے لیکر بڑے سے بڑے کارخانوں کا بنیادی ڈھانچہ تعمیر کرنے اور رہائشی تعمیرات کیلئے اینٹوں کی ضرورت پڑتی ہے جس سے اینٹوں کی مانگ میں بے حد اضافہ دیکھنے کو ملتاہے ۔لیکن دوسری طرف اینٹ کے بٹھوں سے نکلنے والے مضر گیس اور دیگر آلودگی سے جو نقصان ماحول ، حیاتیات اورنباتات پر پڑتا ہے اس سے آنکھیں بند نہیں کی جاسکتی۔جس سے کئی بیماریاں پھوٹنے کا خدشہ لاحق رہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس بات سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ اس انڈسٹری سے ہزاروں لوگوںکی روزی روٹی وابستہ ہیں مگر وقت کا تقاضاہے کہ اس اندسٹری کو سائنسی طور طریقوں سے چلایا جائے تاکہ ماحولیاتی آلودگی کو کم کیا جاسکے۔ترقیاتی کمشنر نے اینٹ بٹھ مالکان سے تاکید کی کہ وہ ان سبھی لوازمات کی پاسداری کرے جوجموں و کشمیر انڈسٹریل پالیسی گائیڈ لائینز 2016 میں وضع کی گئی ہیں۔ انہوں نے مذید کہا کہ ضلع میں کس بھی نئے اینٹ بٹھے کوقائم کرنے کیلئے لائسن اجرا کی جائیگی نہ رجسٹرنہیں کیا جائے گا جبکہ غیر قانونی طور بٹھہ چلانے والوں کے خلاف قانون کے تحت کاروائی عمل میں لائی جائیگی۔