پلوامہ// پلوامہ میں پولیس نے دوران شب چھاپوں میں کم از کم 21 افراد کو حراست میں لیا۔گرفتار افراد میں ایک65سالہ شخص کو بھی اسکے بیٹے کے بدلے میں حراست میں لیا گیا۔چھاپوں کے دوران کئی مکانوں کے دروازے توڑ دئے گئے۔پولیس نے گزشتہ شب مورن اور کنگن دیہات میں گھروں میں چھاپے مارے ۔مورن کی شیخ پورہ بستی میں رات کے ایک بجے چھاپوں کا سلسلہ شروع کیا گیا اور اس دوران ایسے مکانوں کے دروازے بھی توڑے گئے جہاں کے مکینوں میںکوئی بھی پتھرائو کرنے میں ملوث نہیں رہے ہیں۔کئی مکانوں کی توڑ پھوڑ بھی کی گئی۔شیخ پورہ بستی میں چھاپوں کے دوران شناختی کارڈ چیک کئے گئے اور مکینوں سے پوچھ ناچھ کی گئی جس سے بستی میں خوف و ہراس پھیل گیا۔پولیس نے ایک نوجوان کے گھر میں موجود نہ ہونے پر اس کے65 سالہ والد کو حراست میں بھی لے لیا ۔ مقامی لوگوں نے الزام لگایا کہ پولیس نے بنا جانچ کئے نوجوانوں کو گرفتار کیا جبکہ وہ پتھرائو میںملوث نہیں تھے۔اسی طرح کی کارروائی مورن کے بونہ پورہ اور کنگن نامی گائوں میں بھی کی گئی۔پولیس کے مطابق جن افراد کو حراست میں لیا گیا ہے وہ سب فورسز پر پتھرائو میں ملوث ہیں۔اس ضمن میں بات کرتے ہوئے ایس ایس پی پلوامہ رئیس بٹ نے بتایا کہ دو دیہات میں بیس افراد کو حراست میں لیا گیا ہے اور وہ سب پتھرائو کرنے میں ملوث تھے۔ انہوں نے تاہم بتایا کہ کسی بھی بزرگ شخص کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے بلکہ اسے بیٹے کے بدلے میں لایا گیا ۔