پلوامہ//دربہ گام پلوامہ میں ہتھیار بند افراد نے دن دہاڑے 2بچوں کی ماں ایک جواں سال خاتون کو گولیاں مار کر ہلاک کردیا جبکہ اونتی پورہ میںایس پی آفس پرگرینیڈ حملے میںایک معمر شہری لقمہ اجل اور مزید 3مضروب ہوئے۔ جنوبی کشمیر کے قصبہ پلوامہ سے کئی کلومیٹر دوردربہ گام راجپورہ گائوں میں جمعہ 12بجے کے قریب اس وقت افرا تفری کا ماحول پیدا ہوا جب بونہ دربہ گام میں بائز ہائر سکنڈری سکول کے بالکل قریب 2سے3بندوق برداروں پر مشتمل ایک گروپ عبد الغفار بٹ کے گھر میں داخل ہو ا اور گھر میں موجود انکی بیٹی 37سالہ شمیہ بانو پر گولیوں کی بوچھاڑ کر دی جس کی وجہ سے مذکورہ خاتون بری طرح زخمی ہوئی ۔ اگر چہ افراد خانہ نے خاتون کو فوری طور اسپتال منتقل کرنے کی کوشش کی تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ بیٹھی ۔معلوم ہوا ہے شمیمہ کی شادی کوئل پلوامہ میں کی گئی ہے اور اسکے ہاں دو بچے بیٹا اور بیٹی ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق شمیمہ جمعہ کی صبح ہی میکے آئی ہوئی تھی۔مقامی لوگوں نے اس ہلاکت پر شدید غم و غصہ کا اظہار کیا ہے۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ مذکورہ خاتون کی ہلاکت جس مکان میں کی گئی اس سے متصل ہی معروف کمانڈر سمیر ٹائیگر بھی جاں بحق ہوا تھا۔مقام لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ مکان مذکورہ خاتون کے ایک بھائی کا ہے۔ہلاکت کے بعد پولیس یہاں پہنچ گئی اور صورتحال کا جائزہ لیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون کی بزدلانہ ہلاکت میں جنگجو ملوث ہیں جنکی نشاندہی کی جارہی ہے۔اس دوران جنوبی کشمیر کے اونتی پورہ قصبہ میں ایس پی آفس پر جنگجوئوںنے دن کے ایک بجے کے قریب ایک ہتھ گولہ پھینکا جو نشانہ چوک کر آفس کے گیٹ کے باہر زوردار دھماکے کے ساتھ پھٹ گیا جس کی وجہ سے4عام شہری زخمی ہوئے جن،کی شناخت عبدالا حد پچھو،منظور احمد شیخ،گلزار احمد ٹنگا اورمحمد صہیب کے طور پر ہوئی۔زخمیوں کو فوری طور پر طبی مرکز اونتی پورہ میں داخل کیا گیا ،جن میں سے 2 زخمیوں کو تشویشناک حالت میں سرینگر منتقل کیا گیا ،جہاں 70سالہ معمرشہری عبد ا لا حد پنچو ساکن اونتی پورہ صدراسپتال میں جمعہ کی سہ پہرزخموں کی تاب نہ لاکردم توڑبیٹھاجبکہ ایک اورشدیدزخمی کی حالت نازک تھی۔دھماکے کے فوراً فوج وفورسز نے علاقے کو محاصرے میں لیکر حملہ آئوروں کی تلاش شروع کردی ،جو کئی گھنٹوں تک جاری رہی ۔