سرینگر//قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے )نے ہفتے کو جنوبی ضلع پلوامہ کے جنگجوﺅں کے ایک بالائے زمین کارکن کے والد کا مکان سربمہر کرنے کے احکامات صادر کئے۔این آئی اے کے مطابق جنگجوﺅں کے مذکورہ بالائے زمین کارکن نے لیتہ پورہ سی آر پی ایف گروپ سینٹرپر حملے میں جنگجوﺅں کی معاونت کی تھی۔
این آئی اے میں اس کیس کے تحقیقاتی آفیسر ڈپٹی ایس پی روندر کمار نے ایجنسی کے اعلیٰ حکام سے اس سلسلے میںباضابطہ اجازت حاصل کرکے ایک آرڈر جاری کرتے ہوئے کہا کہ نذیر احمد ریشی ساکن رتنی پورہ، کاکا پورہ ضلع پلوامہ کا مکان سربمہر کیا جائے جو17مرلہ زمین پر قائم ہے۔
نذیر احمد ریشی، ارشاد احمد ریشی کا والد ہے جسے اپریل2019کو جیش کے جنگجوﺅں کا بالائے زمین کارکن ہونے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
نیوز ایجنسی جی این ایس کے مطابق این آئی نے اپنے آرڈر میں کہا ہے کہ مذکورہ مکان جیش سے وابستہ جنگجوﺅں کے مصرف میں رہا ہے ۔
مکان کی سربمہری کے مذکورہ احکامات غیر قانونی سرگرمیوں سے متعلق ایکٹ مجریہ1967کے دفعہ 25کے تحت عمل میں لائی گئی ہے۔
این آئی اے کے مطابق ارشاد احمد جیش کے سابق جنگجوکمانڈر نور محمد تانترے کا اعانت کار رہا ہے جس کو فورسز نے دسمبر2017میں جاں بحق کیا۔این آئی اے کے مطابق تانترے کی موت کا بدلہ لینے کیلئے ہی جنگجوﺅں نے لیتہ پورہ حملے کی سازش رچی تھی اور ارشاد نے ہی اس حملے میں جنگجوﺅں کو تعاون دیا تھا۔