پلوامہ+بارہمولہ// جمعرات شام دیر گئے قریب ساڑھے نو بجے پلوامہ ٹہاب روڑ پر ترچھل پل کے قریب55آر آر کی ایک کیسپر گاڑی جنگجوئوں کی طرف سے بچھائی گئی بارودی سرنگ کی زد میں آگئی، جس کے نتیجے میں گاڑی کو شدید نقصان ہوا جبکہ 7اہلکار زخمی ہوئے۔زور دار دھماکہ سے پورا علاقہ دہل اٹھا۔ دھماکہ کے فوراً بعد جنگجوئوں اور فوج کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جو قریب 20منٹ تک جاری رہا۔اس کے بعد علاقہ کو سیل کیا گیا اور تلاشیوں کا سلسلہ شروع کیا گیا۔رات گئے تک یہاں آپریشن جاری تھا۔ادھر بونیار اوڑی کے رام پور سیکٹر میں لائن آف کنٹرول پر فوج نے دراندازی کی کوشش ناکام بنانے کا دعویٰ کیا ہے ۔غیر مصدقہ اطلاعات میں کہا گیا ہے کہ آپریشن کے دوران 4جنگجو جاں بحق ہوئے، تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ ابھی لاشیں انکے حوالے نہیں کی گئی ہیں۔ذرائع کے مطابق جنگجوئوں کا ایک گروپ جمعرات کی صبح تورنا رام پور بونیار اوڑی سیکٹر میں اس پار آنے کی کوشش میں کامیاب ہوا تاہم دوران گشت 5گرینیڈرس فوجی یونٹ سے وابستہ اہلکاروں کی نظر ان پر پڑی اور دن کے ساڑھے بارہ بجے انہیں گھیرے میں لیا گیا۔اس موقعہ پر طرفین کے مابین گولیوں کا شدید تبادلہ ہوا جو رات گئے تک جاری رہا۔ذرائع کا کہنا ہے کہجنگجوئوں نے محاصرہ توڑنے کی کئی بارکوشش کی، تاہم فوج نے جنگجوئوں کے ممکنہ جنگلاتی راستوں کی ناکہ بندی سخت کی۔بتایا جاتا ہے کہ تصادم آرائی میں 4عدم شناکت جنگجو جاں بحق ہوئے تاہم پولیس نے اسکی تصدیق نہیں کی۔کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے ایس ایس بارہمولہ امتیاز حسین نے اس بات کی تصدیق کی کہ بونیار کے رام پور سیکٹر میں جمعرات کی صبح سے ہی جھڑپ کے دوران فائرنگ کا تبادلہ جاری تھا۔انہوں نے کہا کہ وہ 4جنگجوئوں کی ہلاکت کے بارے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کرسکتے جب تک نہ پولیس کے حوالے لاشیں کی جائیں۔ایس ایچ او بونیار نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ جمعرات کی صبح جنگجوئوں اور فوج کے درمیاں لائن آف کنٹرول کے نزدیک جھڑپ ہوئی تھی، لیکن ابھی تک لاشوں کے حوالے سے وہ تصدیق نہیں کرسکتے۔ادھر اوڑی سیکٹر کمانڈر نے کہا کہ جھڑپ جاری ہے اور آپریشن ختم ہونے کے بعد ہی وہ کچھ بتا سکتے ہیں۔