نئی دہلی// کانگریس صدر راہل نے جموں و کشمیر میں ہونے والے دہشت گردانہ حملہ کو ملک کو توڑنے والا قرار دیتے ہوئے جمعہ کو کہا کہ اس سے ہم بٹنے والے نہیں ہیں اور پورا ملک حکومت اور سیکورٹی فورسز کے ساتھ کھڑا ہے ۔مسٹر گاندھی اور سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے یہاں کانگریس ہیڈ کوارٹر میں منعقد مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ یہ ملک کو توڑنے اور بانٹنے کی کوشش ہے لیکن دہشت گردوں کا کوئی بھی خواب پورا ہونے والا نہیں ہے کیونکہ بحران کی اس گھڑی میں کانگریس، مکمل اپوزیشن اور سارا ملک سیکورٹی فورسز اور حکومت کے ساتھ کھڑا ہے ۔کانگریس صدر نے کہا‘‘اس حملہ میں جوانوں کے شہید ہونے سے پورا ملک غمزدہ ہے ۔ یہ ہمارے ملک کی روح پر حملہ ہے ۔ ہمارے سکیورٹی فورسز کو نشانہ بنایا گیا ہے اور جس نے بھی یہ چوٹ پھنچائی ہے اسے سمجھ لینا چاہیے کہ ملک ایسے حملے کوفراموش نہیں کر سکتا ہے انہوں نے کہا، "یہ دکھ کی گھڑی ہے اور اس میں ہمارے جانباز فوجی شہید ہوئے ہیں. ہم ان کے اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں اور حکومت کی حمایت میں کھڑے ہیں۔ اس واقعہ سے میں مجروح ہواہوں اور سکیورٹی فورسز کے اہل خانہ سے کہنا چاہتا ہوں کہ ہم پوری طاقت کے ساتھ آپ کے ساتھ ہیں’’۔ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ ملک اس وقت اپنے 40 جوانوں کے شہید ہونے سے غم میں ہے ، ہمارے لئے یہ غم کی گھڑی ہے ۔ کانگریس پارٹی کی مکمل حمایت جوانوں اور اس کے خاندانوں کے ساتھ ہے ۔ اس وقت پورے ملک کو ایک ساتھ رکھنا اور دہشت گردی کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا ضروری ہے ۔مسٹر سنگھ نے حملے کی سخت مذمت کی اور کہا کہ دہشت گردی سے کبھی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا ہے ۔ کانگریس اور پورا ملک حملے میں شہید اور زخمی ہونے والے جوانوں کے ساتھ ہیں۔یو این آئی
وزیر اعظم کا مدھیہ پردیش دورہ منسوخ
بھوپال// جموں وکشمیر کے پلوامہ میں گذشتہ روز ہوئے حملے کی وجہ سے وزیر اعظم نریندر مودی کا آج کا مدھیہ پردیش کا دورہ رد کر دیا گیا ہے ۔ بی جے پی کے ریاستی میڈیا انچارج لوکیندر پاراسر نے بتایا کہ اس حملے کی وجہ سے وزیر اعظم مودی کا آج کا دورہ ردکردیا گیا ہے ۔ وزیر اعظم آج ہوشنگ آباد کے اٹارسی میں ایک ریلی سے خطاب کرنے والے تھے ۔ آئندہ روز وزیر اعظم دھار میں ایک ریلی سے خطاب کریں گے ۔ حالانکہ اب تک اس سلسلے میں بی جے پی کے پاس کوئی اطلاع نہیں ہے ۔
پنجاب میں اسمبلی کی کا روائی ملتوی
چنڈٰ ی گڑھ// پنجاب اسمبلی کی کاروائی جموں وکشمیر کے پلوامہ ضلع میں سینٹرل ریزروپولیس فورس ( سی آر پی ایف ) کے قافلے پر ہوئے خود کش حملے میں ہلاک ہوئے جوانوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے بعدپیر تک ملتوی کردی گئی ۔ صبح اسمبلی کا اجلاس شروع ہوتے ہی شہیدوں کو خراج ِ عقیدت پیش کرنے کے بعد ادھے گھنٹے کے لئے ملتوی کر دیا گیا۔ اس کے بعد جسے ہی میٹنگ شروع ہوئی تو وزیر اعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ نے اسمبلی کے چیر مین کی اجازت سے تعزیتی قرار داد پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس حملے کا پاکستان ذمہ دار ہے ۔ پاکستانی حمایت یافتہ دہشت گردانہ حملے سے پورا ملک دکھ میں ہے ۔اس حملے میں 41 جوان شہید ہو گئے جس میں 4 پنجاب سے ہیں ۔ وزیر اعلی ٰ نے کہا کہ شہیدوں کے سوگوار کنبوں کے ساتھ ملک ایک ساتھ کھڑا ہے ۔ ہم سبھی اس حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ، اب دشمن کو کرار ا جواب دینے کا وقت آگیا ہے ۔ اسمبلی نے اتفاق رائے سے قرار داد پاس کرکے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کاروائی ملتوی کرنے کی قرار داد پیش کرنے کا مطالبہ کیا ۔ اس تعلق سے قرار داد پیش کرتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا کہ پاکستان سے امن کی بات کرنے کا وقت جا چکا ہے ۔ انہوں نے مرکزی سرکار سے پڑوسی ملک پر جوابی کاروائی کرنے کی اپیل کی کیوں کے یہ ملک جموں وکشمیر سے لے کر پنجاب میں بھی ملی ٹینسی پیدا کرکے ملک کو غیر مستحکم کرنا چاہتا ہے ۔