پلوامہ//پلوامہ میں رات بھر جاری رہنے والی جھڑپ میںایک جنگجو جاں بحق جبکہ دیگر دو فرار ہونے میں کامیاب ہوئے۔اس جھڑپ کے دوران نوین جماعت کا ایک طالب علم فورسز کی گولیوں کا شکار بنا جبکہ دیگر 8شدید طور پر زخمی ہوئے۔قصبہ میں سنیچر کو مکمل ہڑتال رہیاور انتظامیہ نے ضلع میں انٹرنیٹ اور ریل خدمات کو بھی معطل رکھا ۔یاد رہے کہ ڈائریکٹر جنرل آف پولیس ایس پی وید نے جمعہ کی رات اپنی ایک ٹویٹ میں جھڑپ میں تین جنگجوئوں کے ہلاکت کی تصدیق کی تھی جبکہ لشکر طیبہ نے بھی مذکورہ جھڑپ میںتین جنگجوئوں کی ہلاکت کی نہ صرف تصدیق کی تھی بلکہ انکی شناخت بھی ظاہر کی تھی ۔چاٹہ پورہ عید گاہ پلوامہ بستی میں جمعہ کی سہ پہر خونرینز جھڑپ ہوئی ۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ در اصل بستی میں جمعہ کی صبح 3جنگجو نمودار ہوئے جن کے ساتھ ایک زخمی جنگجو تھا ، جو آہگام شوپیان میں جمعہ کی صبح ہی فوج کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں شدیدزخمی ہوا تھا۔زخمی جنگجو کو ایک مکان میں رکھا گیا اور دیگر دو جنگجو دوسرے مکان میں موجود رہے۔تاہم اسی دوران محاصرہ کیا گیا جس کے بعد پہلے زخمی جنگجو نے فورسز کی توجہ اپنی طرف مبذول کرائی اور جب مکان کو اڈایا گیا تو دوسرے مکان میں موجود دیگر 2جنگجوئوں نے فائرنگ شروع کردی۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ سہ پہر سے ہی علاقے میں نوجوانوں کی بھاری تعداد جمع ہوئی تھی جن کی تعداد میں شام کے بعد اضافہ ہوا اور انہوں نے فورسز پر لگاتار پتھرائو کیا اور 2جنگجوئوں کو فرار کا راستہ فراہم کرنے میں مدد کی۔سنیچر کی صبح مکان کے ملبے سے تلاشی کاروائی کے دوران صرف ایک جنگجوکی لاش برآمد کی جس کی شناخت بعد میں سجاد احمد شاہ ولد علی محمد شاہ ساکن گنڈ چوگل ہندوارہ کی طور کی گئی۔ تصادم میں بشیر احمد نامی ایک شہری کارہائشی مکان زمین بوس ہوا ۔ قصبے میںجنگجو اور طالب علم کی ہلاکت کے خلاف مکمل ہڑتال کی وجہ سے معمولات زندگی بری طرح متاثر رہی جس کے دوران ضلع میں بازار اورسرکاری و غیر سرکاری ادارے مکمل بند رہے۔ضلع میں جمعہ کی شام سے ہی مو بائل انٹرنیٹ معطل ہے جبکہ سنیچر کو ریل سروس بھی بند رہی۔
دکانداری چھوڑ دی، بندوق اٹھائی
سجاد 9ماہ تک سرگرم رہا
کپوارہ/اشرف چراغ / کپوارہ کے چوگل ہندوارہ سے تعلق رکھنے والے جنگجو کو ہزارو ں لوگو ں کی موجودگی میں سپرد خاک کیا گیا اورپورے ضلع میں ہڑتال رہی۔مہلوک جنگجو کی نعش جب اس کے آ بائی گائو ں چوگل پہنچائی گئی تو وہاں کہرام مچ گیا اور لوگوں کی بھاری تعداد نے جنگجوکی نعش جلوس کی صورت میں جنازہ گاہ پہنچائی جہا ں اس کو بعد میں پر نم آنکھو ں سے سپرد خاک کیا گیا ۔سجاد احمد شاہ ولد علی محمد شاہ المعروف ابو منصور گزشتہ سال ستمبر میں گھر سے لاپتہ ہوگیا تھا جو بعد میں جنگجوئو ں کی صف میںشامل ہوگیا۔ 9ماہ بعد سجاد پلوامہ میں ایک مسلح تصادم آ رائی کے دوران جا ں بحق ہوگیا ۔سجاد نے دو سال قبل شادی کی تھی اور اپنے گھر کی کفالت کرنے کے لئے چوگل میں ہی ایک ہوزری دکان چلاتا تھا۔اس نے اپنے والدین کے علاوہ اپنے ذہنی طور مریض بھائی ،دو بہنو ں اور اپنے عیال کا پیٹ پالنے کی ذمہ دار لی ۔سجاد کے لو احقین کا کہنا ہے کہ جب سجاد گھر سے بھاگ گیا تو اس وقت ان کا معصوم بچہ محض 1ماہ کا تھا اور وہ ان سب کو چھوڑ کر چلا گیا ۔لو احقین نے بتا یا کہ جب انہو ں نے جنگجو ئو ں صفو ں میں شمولیت اختیار کی تو انہیں سو شل میڈیا کے ذریعے پتہ چلا ۔ انہو ں نے ان سے اپیل کی تھی کہ وہ گھر واپس آکر اپنے والدین کا سہارا بن جائے لیکن انہو ں نے اس اپیل کو یہ کہہ کر مسترد کیا کہ جس راستے پر وہ چلا اب اس کا اختتام بھی اسی راستے پر ہو گا ۔مہلوک جنگجو کی یاد میں کپوارہ ضلع کے لنگیٹ ،ہندوارہ ،کولنگام ،چوگل ،کپوارہ اور ترہگام میں کمل ہڑتال رہی ۔چوگل میں نوجوانو ں اور فورسز کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں اور مشتعل لوگو ں کو منتشر کرنے کے لئے فورسز نے شلنگ کی۔
حزب کا خراج عقیدت
سرینگر //حزب المجاہدین نے پلوامہ میں جاں بحق ہوئے جنگجو اور طالب علم کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ترجمان کے مطابق تنظیم کا ایک اجلاس زیر صدارت حزب سپریم کمانڈر سید صلاح الدین منعقد ہوا ،اجلاس کے دوران تنظیم کے سربراہ نے پلوامہ میںمہلوکین کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ چھ لاکھ کے قافلہ شہداء میں پلوامہ کے شہداء نے بھی شامل ہوکرابدی زندگی حاصل کی ۔انہوں نے کہا شہید مرتے نہیں بلکہ زندہ ہوتے ہیں ،شہادت کا رتبہ مسلمان کے لئے اعزاز و اکرام ہے۔یہی وجہ ہے کہ پوری قوم کے نوجوان تحریک آزادی کے لئے قربانیاں دینے کے لئے ہمہ وقت تیار ہیں اور اسی شوقِ شہادت کے جذبے کو بھارت اپنی طاقت سے ختم کرنے کی ناکام کوشش سالہاسال سے کررہا ہے۔انہوں نے کہا سجاد احمد شاہ ولد علی محمد شاہ ساکن کپوارہ ایک تحریکی گھرانے سے تعلق رکھتے تھے،ان کا پورا خاندان قربانیوں کا مجسمہ ہے ۔ سجاد حزب المجاہدین کے معروف کمانڈر امتیاز عالم کے قریبی رشتہ دار ہیں جو نوے سے لیکر آج تک اسی قافلے کے مسافر ہیں ۔اجلاس کے دوران نائب امیر سیف اللہ خالد اورفیلڈ آپریشنل کمانڈر محمد بن قاسم نے شہداء کوخراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اپنے ایک پیغام میں کہا کہ نوجوان اپنا گرم گرم لہو تحریک کی آبیاری کے لئے بہاتے ہیں اور ہمیں ہر حالت میں اس مقدس لہو کی حفاظت کرنی چائیے۔