پلوامہ +شوپیان+کپوارہ// پلوامہ اور کپوارہ میں فوج اور جنگجوئوں کے مابین خونین تصادم آرائیوں کے دوران 4 جنگجو اور ایک نو عمرطالب علم جاں بحق جبکہ فورسز اور نوجوانوں کے درمیان شدید جھڑپوں میں ایک درجن سے زائد عام شہری زخمی ہوگئے جن میں ایک کی حالت نازک قرار دی جارہی ہے۔ اس دوران شوپیان میں فوج کی گشتی پارٹی پر جنگجوئوں نے حملہ کیا جس میں 3اہلکار زخمی ہوئے۔پلوامہ میں معرکہ آرائی کی وجہ سے جنوبی کشمیر میں انٹر نیٹ سروس معطل کی گئی۔
پلوامہ جھڑپ
قصبہ پلوامہ کے چاٹ پورہ محلہ میں فورسز نے نماز جمعہ کے بعد 2سے 3جنگجوئوں کی موجودگی کی مصدقہ اطلاع موصول ہونے کے بعد علاقے کو سخت محاصرہ میں لے لیا ۔ اس دوران فورسز نے جنگجوئوں کے ممکنہ ٹھکانے کا گھیرائو کیا اور بستی کے گردونواح کو سیل کردیا۔کو ڈھونڈ نکالنے کی خاطر گھر گھر تلاشی کارروائی کا آغازکیا۔ پولیس نے بتایا کہ جب فورسز کی تلاشی پارٹی بشیر احمد نامی شخص کے نئے بنائے گئے مکان کے نزدیک پہنچی جہاں جنگجوئوں چھپے بیٹھے تھے، نے فورسز پر خودکار ہتھیاروں سے فائرنگ شروع کی۔ فورسز نے اس دوران جنگجوئوں کا بھر پور جواب دیتے ہوئے فورسز کی اضافی کمک کو طلب کرلیا اور علاقہ کے تمام راستوں اور ناکوں پر سخت پہرے بٹھاتے ہوئے جنگجوئوں کے فرار ہونے کے تمام ذرائع پر قدغنیں عائد کیں۔پولیس نے بتایا کہ اس دوران طرفین کے درمیان گولیوں کا شدید تبادلہ ہوا جس کے بعد چاٹ پورہ اور ملحقہ بستیوں سے نوجوانوں کی مختلف ٹولیوں نے سیکورٹی فورسز کی کارروائیوں میں مشکلات پید اکرنے کی خاطر فورسز پر سنگ باری کی۔ انہوں نے بتایا کہ فورسز نے اس موقعہ پر امن میں رخنہ ڈالنے والے عناصر کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے مظاہرین پر پیلٹ اور ٹیر گیس کے گولے داغے جس کے نتیجے میں 8نوجوان زخمی ہوئے جن میں 2نوجوان گولی لگنے سے شدید زخمی ہوئے جن کو فوری طور پر سرینگر منتقل کیا گیا جہاں بعد میں نویں جماعت میں زیر تعلیم فیضان خان ولد ڈاکٹر عبدالغنی خان ساکن لدھو پانپور حال پلوامہ زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ بیٹھا۔اس دوران معلوم ہو اکہ شام قریب 5بجے سیکورٹی فورسز نے جنگجوئوں کو ہتھیار ڈالنے کی پیش کش کی تاہم جنگجوئوں نے فورسز کی پیش کش کو ٹھکراتے ہوئے ان پر شدید فائرنگ کی ۔ معلوم ہوا ہے کہ سیکورٹی فورسز نے مکان پر مارٹر شیلوں کی برسات کرکے اسے زمین بوس کردیا جس کے نتیجے میں 3جنگجوجاں بحق ہوگئے۔جن کی شناخت فردوس احمد ولد محمدیوسف میر ساکن مژھ پونہ عرف ابو حنظلہ ،سجاد احمد ولد علی محمد شاہ عرف ابومنصور ساکن لولاب کپوارہ ، بلال احمد ولد گل محمد بٹ عرف ابوطیب ساکن لاسی پورہ کے طور پرہوئی ہے۔
شوپیان
ضلع شوپیان کے آہگام زینہ پورہ گائوں کے نزدیک جمعہ کی صبح جنگجوؤں کی طرف سے فوج کی ایک پارٹی پر حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں 3 فوجی اہلکار زخمی ہوئے۔ جنگجوؤں کے ایک گروپ نے فوج کی 44 راشٹریہ رائفلز کی ایک پارٹی پر پہلے گرینیڈ پھینکا اور بعدازاں فائرنگ کی۔جنگجوؤں کے حملے میں تین فوجی اہلکار زخمی ہوئے جنہیں علاج ومعالجہ کے لئے اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے‘۔ فوجیوں نے جوابی فائرنگ بھی کی، لیکن حملہ آور جنگجو فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔حملہ آوروں کو ڈھونڈ نکالنے کے لئے علاقہ میں کارڈن اینڈ سرچ آپریشن شروع کیا گیا ‘۔ جنگجوؤں کی طرف سے نشانہ بنائے گئے فوجی اہلکار آرمی گڈ ول سکول آہگام میں تعینات تھے۔
کپوارہ
شمالی کشمیر کے سرحدی ضلع کپوارہ کے کرالہ پورہ علاقہ میں جمعہ کو فوج اور جنگجوئو ں کے درمیان جھڑپ کے دوران ایک عدم شناخت جنگجو جا ں بحق ہو گیا ۔ کرالہ پورہ کے کاچہامہ جنگلات میں فوج نے جمعرات کی شام تلاشی کارروائی شروع کی۔ فوج کو خدشہ تھا کہ علاقہ میں کئی جنگجو چھپے بیٹھے ہیں ۔جمعہ کی علی الصبح فوج کی مزید کمک کاچہامہ کے علاوہ وارسن ،گزریال اور فرکن روانہ کی گئی اور جنگجوئو ں کے فرار ہونے کے تمام راستو ں کو بند کیا گیا۔ کاچہامہ کے بالائی جنگلی علاقہ فشل ٹونگ پہاڑی کے نزدیک جو ں ہی فوج کی 10جیک لائی یونٹ سے وابستہ اہلکارو ں نے تلاشی کارروائی شروع کی تو ان کا آمنا سامنا جنگجوئو ں سے ہو ا جس کے بعد طرفین نے ایک دوسرے پر گولیو ں کی بوچھا ڑ کی ۔ فوج نے دعویٰ کیا کہ جھڑپ میں ایک عدم شناخت جنگجو جا ں بحق ہواجبکہ مزید جنگجوئو ں کی تلاشی جاری ہے ۔