پلوامہ +کولگام+سوپور //پولیس نے شبانہ چھاپوں کے دوران پلوامہ اور کولگام میں13نوجوانوں کی گرفتاری عمل میںلائی ہے، جبکہ سوپور میں تین روز کے دوران 4بار محاصرے کئے گئے۔پولیس نے مارول پلوامہ نامی علاقہ میں جمعرات اور جمعہ کی درمیانی رات چھاپہ مار کارروائیاں انجام دیں اور اس دوران 9نوجوانوں کی گرفتاری عمل میںلائی گئی ۔معلوم ہوا ہے کہ جونہی پولیس کی ٹیمیں دوران شب علاقہ میں داخل ہوگئیں تو مقامی لوگوں نے گھروں سے باہر آکر پولیس کی بھر پور مزاحمت کی اور نوجوانوں کو گرفتار ہونے سے بچانے کیلئے شور مچایا اور احتجاج کیا۔ اس موقعہ پر اگرچہ مقامی لوگوں نے پولیس کو نوجوانوں کو گرفتار کرنے سے روکنے کی بھرپور کوشش کی تاہم فورسز نیطاقت کا استعمال کر کے مظاہرین کو منتشر کیا اور 9نوجوانوں کو گرفتار کرکے اپنے ساتھ لے گئی۔ادھر پلوامہ کے ہی دربگام نامی علاقہ میں دوران شب اُس وقت لوگوں نے گھروں سے باہر زور دار احتجاجی مظاہرے کئے جب مقامی لوگوں کے مطابق فوج وفورسز نے علاقہ میںداخل ہوکر یہاں چسپاں کئے گئے حزب المجاہدین کے مہلوک کمانڈرسمیر ’ٹائیگر‘سے متعلق پوسٹر اور بینر اُتارے۔خیال رہے کہ گزشتہ دنوں دربگام پلوامہ میں فورسزاور جنگجوؤں کے مابین گھمسان کی جھڑپ میں حزب کمانڈر سمیر احمد عرف ٹائیگراپنے ساتھ سمیت جاں بحق ہوئے تھے ۔اس دوران ضلع کولگام کے زنگل پورہ علاقہ میں بھی پولیس نے شبانہ چھاپوں کے دوران 4نوجوانوں کی گرفتاری عمل میںلائی۔ادھرسوپورقصبہ کے ماڈل ٹاؤن اور شنگر گنڈکے ارد گرد سوپورکپوارہ روڑ پر فورسز نے جمعرات کی رات علاقے کو محاصرے میں لیا اور ماڈل ٹاؤن کے ارد گرد باغوں اور مکانات کی تلاشیاں شروع کردیں۔ اس دوران سوپور کپوارہ روڑ پر ٹریفک کی نقل وحرکت کو بھی روک دیا گیا ۔ تلاشی کارروائی کافی دیر تک جاری رہی۔فوج کا کہنا ہے کہ ایک پیٹرولنگ پارٹی دیر رات وہاں سے گزر رہی تھی تو اسی دوران انہیں وہاں کچھ مشکوک حرکت کاشبہ ہوا اسی بنیاد پر علاقے کو فوراً محاصرے میں لیا گیا۔ یاد رہے قصبہ سوپور میں اچانک محاصرے کے ایسے واقعات گزشتہ تین دنوں میں چار مرتبہ پیش آئے ہیں۔پہلے توچھانہ کھن اس کے بعد نورباغ اور خوشحال کالونی اور اب ماڈل ٹاؤن اور شنگر گنڈ علاقے علاقوں میں گھر گھر تلاشیاں لیں گئیں۔ادھرشمالی قصبہ بارہمولہ کے درنگہ بل علاقے میں فو ج و فورسز نے جنگجو مخالف تلاشی کارروائی دورسرے روز بھی جاری رکھی ۔ اگر چہ فورسز نے کچھ گھنٹوں تک آپریشن کو موخر کیا تھا تاہم شام دیر گئے فو رسز نے اس علاقے کو پھر سے محاصرے میں لیا اور تلاشی کارروائی جاری رکھی۔ جمعرات کو فوج کے 46آر آرو فورسز نے شام دیر گئے جنگجو ئوںکی موجودگی کی اطلاع ملنے پر پور ے علاقے کو محاصرے میںلیا تھا اور تلاشی کارروائی شروع کی جو کافی دیر تک جاری تھی۔ اگر چہ فورسز نے رات دیر گئے تلاشی کارروائی روک دی تھی تاہم جمعہ علیٰ الصبح پھر سے تلاشی کارروائی شروع کی گئی اور اس دوران فائرنگ کی آوازیں بھی سنائیں دیں ۔ فورسز نے محاصرے کے دوران جنگجوئوں کو تلاش کرنے کیلئے ڈرون کیمرہ کا بھی استعمال کیا ۔ فورسز نے درنگہ بل کے پھاڑی علاقے کو بھی پورے طرح سے کھنگا لا۔ تاہم فورسز کو 24گھنٹوں کے بعد بھی جنگجوئوں کا کوئی سراغ نہ مل سکا ۔ جلشیری سے بارہمولہ اور بارہمولہ سے جلشیری کی طرف تمام گاڑیوں کو آنے جانے کی اجازت نہیںدی گئی جبکہ علاقے کے لوگوں کوبھی باہر آنے کی اجازت نہیں دی گئی ۔اس دوران درنگ بل کے پورے علاقے میں تمام اسکول بند رہے ۔ادھر معلوم ہوا ہے کہ اولڈ ٹاون میں بھی جمعہ کی صبح فورسز نے تلاشی کارروائی عمل میں لائی۔