پلوامہ+شوپیان//جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ اور شوپیان میں پارلیمانی انتخابات کے انعقاد سے قبل ہی بڑے پیمانے پر گرفتاریوں کا سلسلہ تیز کیا گیا ہے۔ پلوامہ میں صرف دو دوز کے دوران شبانہ چھاپوںمیں40سے زائد نوجوانوں کو مختلف دیہات سے گرفتار کر کے تھانوں میں بندکردیا گیا ہے۔جبکہ شوپیان میں 5نوجوان حراست میں لئے گئے ہیں۔ان میں کئی نابالغ وکم عمر طلباء اور کئی نوجوانوں کے والدین بھی شامل ہیں۔اس دوران پلوامہ میں 2016کے بعد سنگباری کے الزام میں گرفتار کئے گئے ایسے تمام نوجوانوں کو 5مئی تک متعلقہ پولیس تھانوں میں حاضری دینے کی ہدایت دی ہے۔مورن پلوامہ میں شبانہ چھاپوں کے دوران ایک ہی بستی سے 21نوجوانوں کی گرفتاری کے بعد منگل اور بدھ کی درمیانی رات بونہ باغ مورن کا محاصرہ کیا گیا اور تلاشیاںلی گئیں۔ اس دوران سنا اللہ نامی شخص کی مارپیٹ بھی کی گئی۔تازہ گرفتاریاںضلع پلوامہ کے تین دیہات گڈورہ، نیوہ اور پاریگام میں عمل میں لائی گئیں جہاں 19نوجوانوں کوشبانہ چھاپوں کے دوران گرفتار کر لیا گیا۔ضلع میں صرف 2روز کے دوران44سے زیادہ نوجوانکی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔اس سے قبل کیگام شوپیان میں 4نوجوان گرفتار کئے گئے جبکہ اویند راولپورہ شوپیان میں چھاپے کے دوران سرتاج احمد بٹ کو گرفتار کیا گیا ہے۔22اپریل کو اسی گائوں میں محاصرہ کے دوران سرتاج احمد کا انٹروگیشن کیا گیا تھا جس کے بعد انہیں اسپتال میں داخل کرنا پڑا تھا۔ ادھر مقامی لوگوں نے بتایا کہ نوجوانوں کی گرفتاریوںکی وجہ سے مقامی لوگوں کے ساتھ ساتھ نوجوانوں میں خوف و دہشت کا ماحول پیدا ہوا ہے۔پولیس نے ضلع میں 2016کے بعد وقتاً فوقتاً گرفتار کئے جانے والے ایسے تمام افراد کو پولیس تھانوں میں حاضر ہونے کی ہدایات دیں ہیں جنہیں بعد میں چھوڑ دیا گیا تھا۔