پلوامہ +بجبہاڑہ +کولگام//جنوبی کشمیر کے پلوامہ اور بجبہاڑہ کے کئی علاقوں میں جاں بحق جنگجوئوںکی یاد میں تعزیتی ہڑتال رہی،جس سے عام زندگی کے معمولات معطل ہو کر رہ گئے۔اس دوران کولگام کے بچرو اور برزلوں علاقوں میں فورسز کی طرف سے محاصرہ کرنے کے دوران سنگبازی کے واقعات پیش آئے۔ٹہاب پلوامہ میں گزشتہ روز جھڑپ کے دوران جاں بحق 2 جنگجوئوںکی یاد میںپیر کو قصبے اور گردونواح کے ساتھ ساتھ ملنگ پورہ، کاکہ پورہ، سامبورہ، نیوہ،ٹہاب اوردیگرعلاقہ جات میں دوکانیں ، کاروباری ادارے بند رہے اور گاڑیاں بھی سڑکوں پرنظر نہیں آئیں ۔ ممکنہ احتجاجی مظاہروں کو روکنے کیلئے سیکورٹی بندوبست کیا گیا تھا۔اونتی پورہ میں بھی اسی طرح کی صورتحال دیکھنے کو ملی اور قصبے سے گزرنے والی سرینگر جموں شاہراہ پر گاڑیوں کی آمدورفت کو یقینی بنانے کیلئے فورسز اہلکاروں کو چوکس حالت میں رکھا گیا تھا۔اونتی پورہ میںبھی ہر طرح کی کاروباری اور ٹرانسپورٹ سرگرمیاں ٹھپ رہیں، تاہم سرینگر جموں شاہراہ پر ٹریفک کی روانی متاثر نہیں ہوئی۔اس دوران بٹہ پورہ کیلر شوپیان میں فورسز اور مظاہرین کے درمیان اس وقت شدید جھڑپیں ہوئیں اور فورسز نے ٹیر گیس گولوں کا استعمال کیا جب فورسز اور فوج نے علاقے کا محاصرہ کرنے کی کوشش کی۔ فوج،فورسز اور پولیس کے سپیشل آپریشن دستہ بٹہ پورہ میں محاصرہ کرنے کی کوشش کر رہا تھا،جس دوران مقامی نوجوانوں نے ان پر سنگبازی کی۔سنگبازی کے بعد فورسز نے ٹیر گیس کے گولے داغے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اس دوران جنگجو علاقے سے فرار ہونے میں کامیاب ہوئے۔ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ایک گھنٹہ تک فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہونے کے بعد فوج واپس چلی گئی۔ادھر بجبہاڑہ کے دچھنی پورہ،سری گفورہ،مہند اور ملحقہ علاقہ جات میں بھی ہڑتال کی گئی۔اس دوران جاں بحق ہوئے دونوںجنگجوئوں کے لواحقین کے ساتھ تعزیت پرسی کیلئے آنے والے لوگوں کی آمد کا سلسلہ صبح سویرے ہی شروع ہوا اوردن بھر جاری رہاجس دوران گلزار پورہ اور بجبہاڑہ میں جنگجوئوں کے آبائی گھروں پر دعائیہ مجالس کا اہتمام بھی کیا گیا ۔اس دوران مقامی لوگوں کے مطابق فورسز اور فوج نے اتوار شام کولگام کے بچرو اور برازلو علاقوں کو محاصرے لینے کی کوشش کی،تاہم اس دوران مقامی نوجوانوں نے فورسز کی اس کوشش میں رخنہ ڈالتے ہوئے سنگبازی کی۔مقامی لوگوں کے مطابق اگرچہ فورسز علاقے سے چلی گئی تاہم اس دوران انہوںنے مبینہ طور پر اندھا دھند توڑ پھوڑ کی۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ فورسز کے سامنے جو بھی کوئی چیز آئی اس کی توڑ پھوڑ کی گئی۔انہوںنے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ مکانوں کے صحن میںکھڑی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوںکو نقصان پہنچایا گیا،گھروں میں داخل ہوکرکھڑکیوں کے شیشوں کو چکنا چور کیا جبکہ قیمتی گھریلوں اشیاء اور الیکٹرنک ساز و سامان کو شدید نقصان پہنچایا گیا۔مقامی لوگوں کے مطابق اسی پر بس نہیں ہوا بلکہ فورسز نے خواتین اور بچوں سمیت لوگوں کو تختہ مشق بنادیا۔دریں اثناء پلوامہ میں ہڑتال اور کشیدہ حالات کے باعث سوموار کوسرینگر اور بانہال کے درمیان ریل سروس معطل رکھی گئی۔شمالی ریلویز کے مطابق یہ اقدام احتیاط کے بطور اٹھایا گیا۔