جموں//گورنر این این ووہر انے بابر افضل کی پشمینہ آرٹ نمائش کا افتتاح کیا اور اُن کی تصنیف کردہ 6’’ٹائمزتھنز‘‘ کتاب کی رسم رونمائی انجا م دی۔اس تقریب کا انعقاد جموں وکشمیر اکادمی آف آرٹ، کلچر اینڈ لینگویجز نے ابھینو تھیٹر میں کیا تھا۔گورنر نے مصوری بُننے اور دیگر ہنر مندی میں پشمینہ دھاگے کو استعمال میں لانے کے اختراعی تصور کے لئے بابر افضل کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ انہوںنے ایک نہایت ہی دیدہ ذیب اور بامعنی انداز سے پشمینہ بکری اور اُس کے اون کو اُجاگر کیا ہے جسے شہرہ آفاق شال بنانے کے لئے بروئے کار لایا جاتا ہے۔ انہوںنے کہا کہ اس فنکار نے ایک منفرد انداز سے پشمینہ کرافٹ کی صدی پرانی روایات کی عکاسی کی ہیں جوکہ جموں و کشمیر کا خاصا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ ایک اچھی خاصی نوکری چھوڑ کر پشمینہ بکری چَرانے کا کام اختیار کرنے کااس فنکار کا فیصلہ ریاست کے نوجوانوں کے لئے ایک ترغیب ہونی چاہئے تاکہ وہ سامنے آکر اپنے اپنے علاقوں کی ترقی اور نمو میں ایک کلیدی رول ادا کر سکیں۔گورنرنے مزید کہا کہ ریاست کے نوجوانوں میں صلاحیتوں کی کوئی کمی نہیں ہے تاہم ان میںاپنے اپنے مقاصد حاصل کرنے کیلئے محنت اور لگن کے ساتھ کام کرنا چاہئے اور انہیں اپنی توجہ صحیح سمت میں مرکوز کرنی چاہئے۔گورنر نے پشمینہ بکری پالنے کے کام کے تجربات کو ایک کتاب کی شکل دینے کیلئے بابر افضل کو مبارکباد دی ہے ۔ انہوںنے مصنف کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔ممبر پارلیمنٹ مظفر حسین بیگ جنہوںنے اس تقریب پر مہمان خصوصی حیثیت سے شرکت کی، نے بھی پشمینہ بکری کو تحفظ دینے اور پشمینہ آرٹ کو دنیا بھر میں عام کرنے کیلئے بابر افضل کی کوششوں کو سراہا۔اس سے بابر افضل اپنی کتاب سے متعلق ایک تفصیلی خاکہ پیش کیا۔ انہوںنے کہا کہ ’’6ٹائمز تھنر‘‘ کتاب میں یہ عکاسی کی گئی ہے کہ پشمینہ دھاگہ انسا ن کے ایک بال سے 6گنا پتلا ہوتا ہے ۔انہوںنے کہا کہ انہوںنے بطور چَرواہے کے اپنے تجربات اس کتاب میں پیش کئے ہیں۔کلچرل اکیڈیمی کے سیکرٹری ڈاکٹر عزیز حاجنی نے اس موقعہ پر کلیدی خطبہ پیش کیا۔ تقریب پر کئی مصنف ، قلمکار ، فنکار ،طلبأ اور دیگر شخصیات بھی موجودتھیں۔