Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
مضامین

پس چہ بایدکرد

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: March 31, 2017 2:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
17 Min Read
SHARE
​اس وقت صرف هندوستان ہی میں نہیں ، بلكه پورى دنیا میں هم مسلمان جن حالات سے گزر رهے ہیں ان كى سنگينى كا احساس هر خاص وعام كو هے همارى سياسى طاقت مدتوں سے ٹوٹ چكى هے اجتماعيت كا شيرازه منتشر هو چكا هے گروهى عصبيت همارى رگ جاں میں پيوست هو گئى هے همارا مزاج فرقه وارانه بن چكا هےہماری جان ومال اور عزت وآبرو كا عدم تحفظ همارى ذلت و بے كسى كا آئينه دار هے مختلف ملکوں ميں ملازمتوں كے شرائط اس طرح تبديل كئے جا رهے هيں كه مسلمانوں كے لئے ملازمتوں كا حصول مشكل هوتا جا رها هے مسلم ملازمين كى پریشانیوں میں اضافه هو رها هے مسلم خواتين كا پرده تنقيد اور امتيازى سلوک كى زد میں هے اسکولوں ، اسپتالوں اور عوامى ریستورانوں سے حلال كهانوں كى قانونى آسانیاں ختم كى جا رهى هيںتكفين و تدفين كى حاصل هونے والى سہولتیں بهى نشانه پر هيں  اور وه وقت دور نہيں جب يكساں مواقع كے دستور كو خواتين اور هم جنس پرست اماموں كى تقررى كے لئے استعمال كيا جائے گا۔​هندوستان میں مسلمانوں كى تعداد چوں كه بہت زياده هے، اس لئے غير اطمينانى كى فضا كو روكنے كے لئے اس طرح كى كارروائياں شايد بہت كھل كر نه هوں ، البته پوليس ايكشنز، تعليمى اداروں كى تفتيش، مسجدوں اور مدرسوں كے لئے بلڈنگ ريگوليشنز اور لائيسنز جيسے قانونى حربوں كا استعمال جارى  هے، جن كى وجه سے مسلمان خود كو پابند قيود وسلاسل محسوس كر رهے هيں ​ان حالات سے نپٹنے كے لئے هم مختلف پيمانوں پر متفرق اور غير منظم كوششوں ميں لگے هوئے هيں ، ليكن كسى واضح مقصد كے عدم تصور اور كسى طويل الميعاد منصوبه كى عدم موجودگى كى وجه سے بجائے پيش رفت كے هم مزيد تنزل وادبار كا شكار هيں ۔
 مسائل كا سبب:
​ايسے حالات میں دوسروں كو مورد الزام ٹهرانا همارا معمول بن گيا هے سچى بات يه هے كه همارى مشكلات كا سبب غيروں كى عمده كار كردگى نہيں، بلكه همارى خراب كار كردگى هے همارے مخالفين جس منزل كى طرف رواں دواں هيں وه  نهيں هے، اسى لئے وہاں تک پہنچنے كے بعد ان كا زوال وانتشار يقينى هے همارى پريشانى كا سبب ان كى ترقى نہيں هونى چاهئے، همارى پريشانى كى اصل وجه يه هونى چاهئے كه همارے پاس منزل هے، ليكن هم نے اپنى منزل چهوڑ كر دوسروں كى منزلوں كو اپنى منزل تصور كرليا هے، اس لئے همارے اور دوسروں كے راستوں ، طريقه كار اور تگ ودو میں كوئى فرق نہیں رها
امتحان:
​مسلمان هونے كى حيثيت سے هميں جو رتبه ومقام حاصل هے اور همارے اندر جس طرح كى اميد اورحوصله هے، وه همارے مخالفين كو حاصل نهيں  اور هميں اس كى قيمت ادا كرنى هوگىاللہ كے ماننے والوں سے اس قيمت كى ادائيگى كا مطالبه هر دور میں رها ه يه قيمت هے همارے ايقان واذعان كا امتحان، كه كيا هم صرف اس وقت ايمان پر قائم رهتے هيں جب هميں زمين ميں عروج، طاقت، اقتدار اور خوش حالى حاصل هو، يا هم كم زورى، سختى، پريشان حالى اور فقر وفاقه كى حالت ميں بهى دين وايمان پر قائم ره سكتے هيں؟ كيا هم اهل ايمان اپنى صفوں میں ایک دوسرے كے ساتهـ اتحاد استوار ركهـ سكتے هيں ؟ مشتركه منصوبے بنا كر ايك دوسرے كے ساتهـ كام كر سكتے هيں ؟ يا هم وقتى سكون اور عارضى مفاد كے لئے اپنے اصولوں اور دينى وملى مفاد كا سودا كر كے اپنى مختلف نسبتوں اور منقسم شده فرقوں اور گروہوں كو اپنى شناخت قرار دیں گے؟ 
سياسى تبديلى:
​بعض حالات میں اچهے اثرات ونتائج كے لئے تبديلى لانے كا مروّجه طريقه كار قابل استعمال نهيں هوسكتا مثال كے طور پر اس وقت بهت سے ممالک میں اس كى كوئى خاص اهميت نهيں  كه هم كس كو ووٹ دے رهے هيں ، كيوں كه ان ممالک میں حقيقى طاقت سياسى سرگرمیوں كى سطح كے بہت اندر گہرائى میں چهپى هے، اس سے كوئى فرق نهيں پڑتا كه آپ ان سياسى سرگرمیوں پر اثر انداز هوں ، كيوں كه اس سے اندرونى حقائق تبديل نهيں هوسكتے اس كى مثال ايسى هى هے جيسے كسى بہتے هوئے دريا میں آپ كوئى چھوٹى يا بڑى چٹان  پهينكيں ايك مختصر وقفه كے لئے پانى میں هلچل هوگى، اس كے بعد دريا اپنے دهارے كے مطابق دوباره اپنا بہاؤ قائم كر لے گا۔
​هندوستان اور يورپ وامريكه كے بہت سے ممالک میں مسلمانوں كے لئے كوئى سياسى تبدبيلى لانا يا سياسى پارٹیوں پر اثر ڈالنا عملاً نا ممكن هے،کیوں كه ان ممالک میں اسلام اور مسلمانوں كے خلاف گہرى نفرت كى فضا قائم كردى گئى هےجب تک مسلمان اپنے مسلمان هونے كا انكار نه كريں اس وقت تک وه جو كچهـ بهى كريں گے يا كہيں گے اسے شك وشبهه كى نگاه سے ديكھا جائے گا اور ان پر اعتماد نهيں كيا جائے گا، بلکہ دهيرے دهيرے ان كو اقتدار اور اثر اندازى كى پوزيشن سے مكمل طور پر بے دخل كرديا جائے گا.​هميں اس تلخ حقيقت كا اعتراف كرلينا چاهئے كه هم اس وقت سياسى اقتدار كے  اهل هيں نه سياسى اقتدار همارے مسائل كا حل هےهمارى نا اهلی اس سے عیاں هے كه هم صحيح طريقے سے مدرسوں، مسجدوں، مركزوں، اداروں، بلكه اپنے گھروں كا نظام نهيں چلا سکتے  سياسى اقتدار كے توسط سے همارے مسائل حل نه هونے كى ايك اهم شهادت مسلم ممالک كى صورت حال هے، جہاں مسلمان اكثريت میں هيں اور حكومت كى باگ ڈور ان كے هاتهوں میں هے وهاں كے حالات بهى كس قدر خراب هيں ، بلكه بعض مسلم ممالک میں اسلام اور مسلمانوں كى حالت هندوستان سے بد تر هے۔
همارا مقصد حيات:
​تبديلى يا اصلاح كا كوئى قدم اٹهانے سے پهلے هميں اچهى طرح ذهن نشيں كرنا هوگا كه همارا مقصد حيات كيا هے؟ پهر اپنے تمام منصوبوں اور تمام كوششوں كا از سر نو جائزه لينا هوگا كه يه منصوبے اور يه كوششيں اس مقصد كے لئے كس حد تك ضرورى هيں؟ اور ان كے درميان آپس میں كس قدر هم آهنگى هو؟ هر شخص، جسے كتاب الہى كا تهوڑا بهى علم هے اور جسے پیغمبروں كى تاريخ سے کچھ واقفيت هے ، اسے يه اندازه كرنے میں دير نہیں لگے گى كه هم نے دوسرى قوموں كى تقليد میں اپنا مقصد حيات تبديل كرديا هے، اس لئے همارے سوچنے كا انداز بدل گيا هےهم نے وهى وسائل اور طريقه كار استعمال كرنا شروع كرديے هيں جو دوسرى قوموں كى سوچ كا منتها هيںهم میں اور دوسرى قوموں میں داعى اور مدعو كى نسبت تهى، اس وقت هم دنيا كى سارى قوموں كے فريق اور مقابل بن گئے هيں اسى حيثيت سے هم دوسرى قوموں سے معامله كرتے هيں  اور اسى حيثيت سے وه هم سے معامله كرتى هيں ظاهر هے كه اس صورت حال میں همارے اور دوسرى قوموں كے درميان نفرت اور دشمنى میں اضافه كے علاوه كوئى اور امكان نہیں ۔ ہمارا ​نقطه آغاز يه هونا چاهئے كه هم اپنے مقصد كو پہچانیں اس دنيا میں همارا مقصد الله كى عبادت هے، باقى سارى چیزیں اس اصل مقصد كى معاون مسلمانوں كے لئے بہت اهم اور ضرورى هے كه عبادات پر صحيح توجه دیں اور اپنے ايمان واسلام كو اپنے درميان اور كهلى فضا میں پورے حوصله وعزم كے ساتهـ قائم كرنے كى كوشش كريں همارى اكثريت صرف نام كى مسلمان هے اسلام كے اركان پر بہت كم لوگ عمل پيرا هيں اس سلسله میں سخت مهم اور جد وجهد كى ضرورت هےمسلمانوں كو ايمان اور اسلام كے راسته پر قائم كرنا همارى بنيادى اور اولين ترجيح هونا چاهئے
 منصوبه بندى:
    ​اس بنيادى مقصد كى روشنى میں هميں ايك طويل الميعاد منصوبه پر كام كرنا هوگا، جس سے همارے افراد اور همارى جماعتیں ان خوبیوں سے متصف هوجائيں جو دونوں جهان كى كام يابى كے لئے كليدى حيثيت كى حامل هين:
       1- اس منصوبه كا سب سے پہلا حصه تعليم كى فراهمى هے اسے يقينى بنائیں كه هر مسلمان قرآن وسنت كى اس قدر تعليم ضرور حاصل كرے جو اسے الله كى بندگى كى ادائيگى كے لئے ضرورى هےاس کے بعد كچهـ ايسے افراد تيار كئے جائیں جو اسلامى علوم میں تحقيق كے مقام پر فائز هوں ​اس كے بعد دنياوى تعليم پر توجه كى جائے دنياوى تعليم اس وقت صرف تعليم نهيں ، بلكه ملازمتوں كے حصول اور با عزت مال كمانے كا سب سے اهم ذريعه هے هر گاؤں اور هر شہر ، بلكه هر مسلم آبادى میں هم يقينى بنائیں كه مسلمان بچے تعليم سے بہره ور هوں ، اس سلسله میں جو مالى اور غير مالى موانع پيش آئیں ان كا حل نکالیں ، تعليم كے حصول كى راه میں كسى عذر يا ركاوٹ كو حائل نه هونے دیں ​ايسے ذرائع اپنائیں جن سے همارے بچے اعلى تعليم اچهے معيار پر حاصل كريں، نادار گھرانوں كے بچوں كى فيس كى ادائيگى، ان كے لئے وظائف كا انتظام اور تعليم ميں كم زور بچوں كے لئے معقول ٹيوشنز كى سہوليات فراهم كى جائیں​امتياز و تفوّق همارى خصوصيت هونى چاهئے اس وقت كسى ميدان میں اسى كى قدر هے جو فائق هو تفوّق وامتياز كے حامل كو فرقه پرست اور تعصب پسند بهى نظر انداز نہيں كر سكتے
    2- دوسرا اهم منصوبہ رفاهى كاموں كا قيام هے جو لوگ روز مره كى غذائى اشياء سے محروم هيں انہيں تحفظ فراهم كيا جائے، لڑکیوں كى با عزت شادى كى سعى كى جائے، حکومتوں كى بعض پالیسیوں كى وجہ سے بہت سے مسلمان اپنے ذرائع آمدنى سے محروم هو رهے هيں ، ان كے لئے صحيح متبادل كا نظم كيا جائے
     3- اخلاق اور بلند كردار كى تعمير اس منصوبہ كا اهم حصه هے همارى اخلاقى حالت دوسروں سے بہتر نہيں همارے اندر بے حيائى، فحاشى، بد ديانتى عام هے بے صبرى اور غصه كى زيادتى كى وجه سى بہت سى اخلاقى بیماریاں پيدا هو رهى هيں علماء اور تعليم يافتہ طبقہ كے اخلاق بهى گرے هوئے هيں مال وجاه كى محبت بڑهى هوئى هےمن حيث القوم همارا بقا ان اخلاقى قدروں پر منحصر هے همارے خاندانوں اور همارى اجتماعيت كے انتشار كا ايك اهم سبب همارى اخلاقى كم زورياں هيں هم عورتوں ، بچوں ، والدين، اعزا واقربا، فقراء اور يتامى كے حقوق كى ادائيگى اور ان كے احترام سے بڑى حد تک غافل هيں ان امور پر خصوصى توجہ كى ضرورت هے اخلاقى تربيت كے منظم پروگراموں كا انعقاد همارى اصلاحى كوششوں كا بنيادى حصه هونا چاهئے
     4- غير مسلموں سے اچهے تعلقات قائم كريں ، غير مسلم پڑوسیوں كا خيال رکھیں ، ان كو تحفے تحائف دیں ، تقريبات مين انهيں مدعو كريں ، هر محله كے اندر ذات پات اور طبقاتى واجتماعى تقسيموں سے بالا هو كر مسلمانوں اور غير مسلموں كے مشترکہ اجتماعات منعقد كريں، جن میں كهانے پينے كا انتظام هو اور انسانى اور ملكى اور ديگر باهم دل چسپى كے امور پر تبادله خيال هو، هم ان كے بچوں اور بوڑھوں سے اپنى دل چسپى كا اظهار كريں ، يہ قريبى تعلقات جس قدر استوار هوں گے اسى قدر ميڈيا اور اسلام اور مسلمان دشمن تنظيمون كے منفى اثرات كم هوں گے.
    6- موجوده حالات میں ہمیں بے انتها صبر وتحمل سے كام لينا هوگا ہمیں هر وقت بهڑكانے كى کوششیں كى جائیں گى، همارے  محلوں سے مذهبى اور غير مذهبى جلوس نکال كر هميں مشتعل كيا جائے گا، عبادت گاہوں كو ملوث كيا جائے گا ان سارے موقعوں پر هم اشتعال انگيزى سے بچيں ، نعروں اور شور هنگاموں كا جواب خاموشى سے ديں​عراق اور شام كى صورت حال سے همارے مخالفين كو ايك نيا راستہ نظر آرها هے، وه يه هے كه بجائے غير مسلم اور مسلم فسادات كے، مسلمانوں كے اندر جو اختلافات هيں ان كو ابهارا جائے اور انهيں ايك دوسرے سے لڑايا جائے اس وقت هم تاريخ كے ايك اهم مرحله سے گزر رهے هيں ہمیں اپنے اختلافات كو بالائے طاق رکھ كر ملت كے لئے كام كرنے كا جذبه پيدا كرنا هوگا هم میں سے هر ايك كو يه طے كرنا هوگا كه شيعه سنى اختلافات، ديوبندى اور بریلوی تنازعات  اور سلفى وغير سلفى ترجيحات كو صرف كلاس روم تك محدود ركهيں ، مسجدوں اور  عوامى اجتماعات میں هميں مسلكى اور فرقه وارانه اختلافات ختم كركے ايك دوسرے سے دين كى اصولى باتوں پر اتحاد كو تقويت دينى چاہئے اور ملت كے عمومى مصالح كے لئے اپنے ذاتى اور گروهى مفادات كو هنسى خوشى قربان كرنے كى تربيت حاصل كرنى چاهئے.
خاتمه:
   ​يه افكار وخيالات اسى وقت مؤثر هوسكتے هيں جب انهيں ايك تحريك کی شكل دى جائے ان میں سے هر منصوبه كى تطبيق كے لئے الگ الگ تنظيميں بنائى جائیں ، جو ملک كے هر گوشه میں ان هدايات كى نشر واشاعت اور ان كے اجرا كا كام كريں۔
   ​الحمد لله بعض جگہوں پر ان اصولوں كى روشنى كچهـ كام شروع هو چكا هےاس وقت اسى كو آگے بڑهانے اور مزيد منظم كرنے كى كوشش تيز كرنى چاهئے دعا كريں كه الله تعالى هميں حوصله اور همت سے كام كرنے كى توفيق دے اور تبصرے بازى اور طعن وتشنيع سے همارى حفاظت فرمائے. آمين.
 نوٹ : ڈاکٹر محمد اکرم ندوی کو علم و تحقیق کی دنیا میں بین الاقوامی شہرت حاصل ہے50 جلدوں میں 8500 محدث خواتین کا تذکرہ جمع کرکے انھوں نے ان معترضین کا منہ بند کر دیا ہے جو کہتے رہے ہیں کہ اسلام نے عورتوں پر تحصیل علم کے دروازے بند رکھے ہیںگزشتہ تین دہائیوں سے وہ آکسفورڈ میں علم و تحقیق کی شمع جلائے ہوئے ہیں اور پورے اعتماد کے ساتھ، بغیر کسی مرعوبیت اور خوف کے، اسلام کی ترجمانی کی خدمت انجام دے رہے ہیں میں انھیں 'یورپ میں اسلام کا سفیر کہتا ہوں موجودہ دور میں ملکی اور بین الاقوامی سطح پر مسلمان جن نازک حالات سے گزر رہے ہیں، ان سے نکلنے کے لیے ان کے اس مضمون میں بہت اچھے انداز میں رہ نمائی کی گئی ہےَ 

 
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

جموں و کشمیر: وزیر اعظم نریندرمودی نے دنیا کے سب سے اونچے ‘چناب ریل پل’ کا افتتاح کیا
تازہ ترین
لیفٹیننٹ جنرل پراتیک شرما کا دورہ بسنت گڑھ، سیکورٹی صورتحال کا لیا جائزہ
تازہ ترین
وزیر اعظم نریندرمودی ریاسی پہنچے،چناب ریل برج کا دورہ کیا
تازہ ترین
کشمیر میں دو الگ الگ سڑک حادثوں میں 2 افراد کی موت ,5 دیگر زخمی
تازہ ترین

Related

کالممضامین

آدابِ فرزندی اور ہماری نوجوان نسل غور طلب

June 5, 2025
کالممضامین

عیدایک رسم نہیں جینے کا پیغام ہے فکر و فہم

June 5, 2025
کالممضامین

یوم ِعرفہ ۔بخشش اور انعامات کا دن‎ فہم و فراست

June 5, 2025
کالممضامین

حجتہ الوداع۔ حقوق انسانی کاپہلا منشور فکر انگیز

June 5, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?