جموں //گزشتہ 24گھنٹے کے دوران پر اسرار حالات میں بچیوں کے بال کاٹے جانے کے 3تازہ واقعات کے بعد علاقہ میں سراسیمگی پھیل گئی ہے ، اس طرح پچھلے چند دنوں میں اس طرح خواتین کے بال کاٹے جانے کے واقعات کی تعداد 10ہو گئی ہے ۔دو معاملات سانبہ ضلع میں پیش آئے جہاں دونوں بچیوں کی عمر 10برس کے قریب ہے ۔ خوشی دختر دیسراج ساکن راکھا سانبہ شام کے وقت اپنا اسکول بیگ لینے کیلئے گھر کے چھت پر گئی تو اس نے چیخ ماری اور وہ بیہوش ہو گئی۔ لڑکی کی ماں فوری طور پر چھت پر پہنچی اور اس نے شور مچایا، اہل خانہ نے لڑکی کو ہسپتال منتقل کیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے 4گھنٹے تک نگرانی میں رکھنے کے بعد ڈسچارج کر دیا۔ قابل ذکر ہے کہ گزشتہ روز بشناہ اور آر ایس پورہ میں دو خواتین کے بال پر اسرار طور پر کٹے ہوئے پائے گئے تھے جب کہ اس سے قبل جموں کے دیہاتی علاقوں میں 5ایسے واقعات پیش آ چکے ہیں۔ سانبہ میں پیش آئے دوسرے واقعہ میں 10سالہ آرتی دختر اشوک سمیال ساکن کالی منڈی رسوئی میں اکیلی تھی کہ اچانک اس کے بال کٹ گئے ۔ لڑکی کے والس نے بتایا کہ آرتی رسوئی میں تھی کہ وہ اچانک سے چلا پڑی، گھر والوں کو لگا کہ شاید اسے کرنٹ وغیرہ لگا ہو، لیکن جب وہ وہاں پہنچے تو لڑکی فرش پر بے حس پڑی تھی۔ اس کی دو چوٹیوں میں سے ایک کٹی ہوئی تھی اور وہ فرش پر پڑی تھی۔ تیسرا واقعہ آر ایس پورہ میں پیش آیا ہے جہاں 16سالہ ریکھا دیوی دختر دیسراج ساکن چکروئی سر دھونے بیٹھی تو اس کے کٹے ہوئے بال ہاتھ میں آگئے۔ پولیس نے ان غیر معمولی نوعیت کے واقعات کی تحقیقات شروع کر دی ہے ۔ ایس ڈی پی او آر ایس پورہ سریندر چودھری نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ اگر چہ وہ ہر زاویہ سے معاملہ کی تحقیقات کر رہے ہیں لیکن ابھی تک اس سلسلہ میں کوئی بھی سراغ ہاتھ نہیں لگا ہے ۔ کٹے ہوئے بالوں کے نمونے فورینسک لیبارٹری میں سائنسی تجزیہ کیلئے بھیج دئیے گئے ہیں ۔