عظمیٰ نیوز سروس
پریاگ راج//مہاشیوراتری کے موقع پر مہاکمبھ میں بدھ کولاکھوں کی تعداد میں عقیدت مندوں نے سنگم میں ڈبکی لگائی۔ عقیدتمندوں کی بڑی تعداد ملک کے مختلف حصوں سے یہاں پہنچی ، جن میں بزرگ، خواتین، نوجوان اور غیر ملکی عقیدتمند بھی شامل ہیں۔پہلی بار سنگم پہنچنے والی ایک غیر ملکی عقیدت مند نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا’’یہ ایک انتہائی روحانی اور منفرد تجربہ ہے۔ میں نے دنیا بھر میں کئی تہوار دیکھے ہیں، مگر ہندوستان میں عقیدت اور روحانیت کا جو ماحول ہے، وہ ناقابلِ بیان ہے‘‘۔پریاگ راج کے سینئر سپرانٹنڈنٹ آف پولیس سراجیش دیویدی نے بتایا کہ مہاکمبھ کے آخری مقدس لاکھوں عقیدت مند شریک ہوئے۔انہوں نے کہا کہ بڑی تعداد میں یاتری ٹرینوں، بسوں اور نجی گاڑیوں کے ذریعے یہاں پہنچ گئے۔مہا کمبھ میلہ، جو ہر 12سال میں ایک بار ہوتا ہے، بدھ کو عقیدتمندوں کے سمندر کے ساتھ سمٹ گیا، جس میں راہبوں اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے زائرین بھی شامل تھے،مہا شیو راتری کے موقع پر پریاگ راج کے تروینی سنگم اور دیگر گھاٹوں پر آخری ڈبکی لگا ئی گئی۔اس سال کا مہا کمبھ13جنوری (پوش پورنیما)کو شروع ہوا اور اس نے مذہبی مقام پر 65 کروڑ سے زیادہ لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کیا، جس میں وسیع جلوسوں اور تین ’امرت اسنان‘کا مشاہدہ کیا گیا۔وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے مطابق میلے کے آخری دن لاکھوں عقیدتمند وںنے سنگم میں ڈبکی لگائی۔ عقیدتمندوں کی ایک بڑی تعداد آدھی رات کے قریب سے سنگم کے کناروں پر جمع ہوئی اور جب کہ کچھ نے ڈیرے ڈالے اورمہا کمبھ کے آخری اسنان کا صبر سے انتظار کیا۔ پچھلے مہینے بھگدڑ کے بعد حکام نے میلا گرانڈ اور پریاگ راج میں بھیڑ پر قابو پانے کے سخت اقدامات نافذ کیے ہیں۔ سنگم کی جگہ پر یا اس کے آس پاس سیکورٹی کو سخت کر دیا گیا ہے، کسی بھی مقام پر طویل مدت تک بھیڑ جمع کرنے کی اجازت نہیں دی گئی ۔ مہا کمبھ 2025 کے بغیر کسی رکاوٹ کے اختتام کو آسان بنانے کیلئے حکام نے ’نو وہیکل زون‘اور لاجسٹک سپورٹ بھی نافذ کیا ہے۔وارانسی انتظامیہ اور پولیس بھی بدھ کو مہا شیو راتری کے موقع پر ضلع میں سب سے بڑی بھیڑ کی توقع کر رہی ہے۔ عہدیداروں نے منگل کے روز کہا کہ پریاگ راج میں مہا کمبھ سے وارانسی جانے والے یاتریوں کی بڑی تعداد کی وجہ سے بھاری رش متوقع ہے، جو میلے کے مقام سے تقریبا 130 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔