پرہ اور میرنے سرینگر سے نامزدگیاں داخل کیں سجاد لون نے مظفر حسین بیگ کی حمایت طلب کر لی

 عظمیٰ نیوز سروس

سرینگر//اپنی پارٹی رہنما محمد اشرف میر نے بدھ کو سرینگر لوک سبھا حلقہ سے اپنا کاغذات نامزدگی داخل کیا۔پارٹی رہنمائوں کے ہمراہ میر نے اپنے کاغذات حلقے کے ریٹرننگ افسر ڈپٹی کمشنر بلال محی الدین بٹ کے پاس جمع کرائے ۔بعد ازاں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے میر نے کہا کہ ان کی پارٹی کا ایجنڈا “اس عزت اور وقار کو بحال کرنا ہے جو ہم 2019 کے بعد کھو چکے ہیں”۔انہوں نے کہا کہ مجھے اپنی جیت پر یقین ہے۔ عوام کی کسی نے آج تک کسی نے نہیں سنی اور آج بھی عوام بجلی، پانی اور سڑکوں کو ترس رہے ہیں۔ ہم جھوٹ اور فریب کی سیاست نہیں کریں گے، ایمانداری کی سیاست کریں گے۔قبل ازیں میر نے پارٹی صدر دفتر سونوار سے ڈپٹی کمشنر آفس تک اپنے حامیوں کے روڈ شو کی قیادت کی۔ادھرپی ڈی پی کے وحیدالرحمان پرہ نے بھی بدھ کو سرینگرنشست سے پرچہ نامزدگی داخل کیا۔پی ڈی پی یوتھ کے صدر کے ہمراہ سینئر لیڈرتھے۔بعد میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے پرہ نے کہا کہ پی ڈی پی پارلیمنٹ میں کشمیر کے لوگوں کی آواز اٹھائے گی۔پرہ نے کہا کہ اس الیکشن میں ہماری کوشش ہے کہ کشمیر کے لوگ محبوبہ مفتی کی ٹیم کو کامیاب بنائیں تاکہ ہم سب سے بڑے ادارے میں آپ کی آواز اٹھائیں اور وہاں آپ کے مسائل کی نمائندگی کریں۔پی ڈی پی واحد پارٹی ہے جس نے پچھلے پانچ سالوں میں لوگوں کی آواز اٹھائی ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ اس آواز کو نئی دہلی، پارلیمنٹ اور ملک کے عوام تک پہنچایا جائے۔انہوں نے مزید کہا، “پی ڈی پی لوگوں کو آواز دے گی اور ہمیں امید ہے کہ ہم تینوں سیٹیں جیتیں گے۔”اس سے قبل پرہ نے اپنے سینکڑوں حامیوں کے ساتھ پلوامہ ضلع سے سری نگر کا سفر کیا۔ اس کے بعد وہ شہر کے وسط میں واقع تاریخی کلاک ٹاور پر مختصر قیام کے بعد یہاں ڈپٹی کمشنر کے دفتر پہنچے۔سری نگر لوک سبھا حلقہ کے لیے کاغذات نامزدگی داخل کرنے کی آخری تاریخ 25 اپریل ہے جب کہ 13 مئی کو انتخابات ہوں گے۔ادھرپیپلز کانفرنس سربراہ اور بارہمولہ پارلیمانی حلقہ سے پارٹی امیدوار سجاد لون نے سابق نائب وزیر اعلیٰ مظفر حسین بیگ کی حمایت مانگی۔لون نے مظفر حسین بیگ اور ان کی اہلیہ سفینہ بیگ، جو ضلع ترقیاتی کونسل(ڈی ڈی سی)کی چیئرپرسن بارہمولہ ہیں، سے منگل کو یہاں ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔لون نے بدھ کو X پر کہا” مظفربیگ صاحب اور سفینہ بیگ جی کو فون کرکے خوشی ہوئی، جیسا کہ گفتگو متوقع طور پر انتخابات کی طرف موڑ گئی، میں نے زور دیا کہ ان کی حمایت حاصل کرنا میرا حق ہے،” ۔