نئی دلی +کپوارہ //وزیر اعظم نریندر مودی نے کل ملک کے10 کروڑ طالب علموں سے مخاطب ہو کر ’’پرکشھا پر چرچا‘‘ عنوان کے تحت براہ راست بات کی ۔ انسانی وسائل کے فروغ کی وزارت کے اہتمام سے اس پروگرام میںTalkatoraسٹیڈیم نئی دہلی میںمختلف کالجوں اور سکولوں کے تقریباً2000طالب علموں نے شرکت کی ۔ وزیر اعظم نے چرچا کے دوران طالب علموں کو تناو کو خیرباد کہہ کے مثبت سوچ کے ساتھ امتحانات میں شامل ہونے کی صلاح دی ۔ وزیر اعظم کی طالب علموں کے ساتھ براہ راست Interaction کا مشاہدہ کرنے کے لئے جہاںانسانی وسائل کے فروغ کی وزارت کی طرف سے ملک کی تمام ریاستوں کے سکولوں اور کالجز میں انتظامات کئے گئے تھے، وہیں ریاست جموں وکشمیر میں بھی اس حوالے سے خواطرخواہ انتظامات کئے گئے تھے۔ ڈگری کالج لیہہ کی طالبہ لیلا بانو کی طرف سے سوال پوچھے جانے پر وزیر اعظم نے کہا کہ ہر ایک فرد میں اپنی اپنی صلاحیتیںموجود ہوتی ہیں اور ضروری نہیں ہے کہ ایک فرد کی صلاحیت دوسرے فرد کے ساتھ ملتی جلتی ہوں۔انہوں نے والدین سے کہا کہ وہ اپنے بچوں کو اُن کی صلاحیت کے مطابق اُنہیں اپنا مستقبل سوارنے کا موقعہ فراہم کریں۔ناظم تعلیمات کشمیر ڈاکٹر جی این ایتو نے کہا کہ کشمیر ڈیویژن کے تمام CM Super 50کوچنگ مراکز اور وِنٹر کوچنگ مراکز میںپروگرام کا مشاہدہ کرنے کے لئے انتظامات کئے گئے تھے۔سرمائی تعطیلات کے باوجود گاندربل ، کپواڑہ، اننت ناگ اور دیگر اضلاع کے بچوں نے جہاں وزیر اعظم کی چرچا کا مشاہدہ کیا وہیں سینک سکول مانسبل گاندربل ، ایس پی ہائر سیکنڈری سکول سرینگر، ٹینڈل بِسکواور میلنسن سکول سرینگر اور گرلز ہائر سیکنڈری سکول کوٹھی باغ کے طلباء نے اس خصوصی چرچا کا مشاہدہ کرکے مسرت کاا ظہار کیا۔ادھرنریندر مودی سرحدی ضلع کپوارہ کے 12سرکاری اسکولو ں میںزیر تعلیم طلبہ کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کے ذریعے مخاطب ہوئے۔ہندوارہ ،لنگیٹ ،کرالہ پورہ ،کپوارہ ،سوگام سمیت12سرکاری ہائر سکینڈری اسکولوں میں سرمائی پڑھائی میں مصروف طلبہ کے ساتھ وزیر اعظم نریندر مودی نے باقی ریاستو ں کی طرح براہ راست ویڈیو کانفرنس کے ذریعے مخاطب ہو کر ملاقات کی ۔ ایک طالب علم نے کہا کہ نر یندر مودی کے ساتھ براہ راست ملاقات کے دوران انہو ں نے بہت کچھ سیکھا اور وہ بہت ہی مطمئن بھی ہوئے لیکن ملک کی باقی ریاستو ں کے طالب علمو ں نے وزیر اعظم سے جو سولات کئے ان کو جواب بھی دیا گیا تاہم یہا ں کے طالب علمو ں کے سوالات نہیں سنے گئے ۔