سرینگر// جموں وکشمیربنک کے چیئرمین اور سرپرستِ اعلیٰ پرویز احمد نے جے کے بنک وابستگان کے ساتھ اُس رابطہ مہم سلسلے کا آغازکیا جس کے تحت تمام موجودہ اور ماضی میں بینک سے جڑے وابستگان کی دین کے اعتراف میں اُن سے گفت و شنید کی جائے گی اور اُن سے مفید مشورے لئے جائیں گے۔ اس سلسلے میں سنیچرکو جب بینک کے صدر دفتر پر بینک کے سابق چیئرمین محمد یوسف خان مدعو کئے گئے تو اُن کا والہانہ استقبال کیا گیا۔ بینک کی اعلیٰ انتظامیہ کے ساتھ الگ الگ روبرو ملاقات کے بعد بینک کے دونوں قائدوں نے اجتماع میں اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔ بینک کے ساتھ اپنے جذباتی رشتے کو دہراتے ہوئے سابق چیئرمین نے اپنی چند گزشتہ خوشگوار یادوں کو بانٹا جیسے ریاست کے سرکاری ملازموں کو اس بینک سے جوڑنا، دہلی اور ممبئی میں رہایشی فلیٹوں کی خریداری اور بینک کے کاپوریٹ آفس کی تعمیر وغیرہ۔ایک دلچسپ واقعے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب یہ بینک کمپیوٹر نظام کے اوائل میں تھا تو دہرادون میں سول سروس آفیسروں کے ساتھ ایک میٹنگ میں مجھے کہا گیا کہ آپکا بینک اتنی تیزی کے ساتھ کیسے آگے بڑھ رہا ہے۔ میںنے اُن سے کہا کہ ہم نے اے ٹی ایم کو متعارف کیا ہے۔ وہ میراجواب سُن کر حیران ہوگئے اور کہا کہ سارے بینکوں نے اے ٹی ایم کو متعارف کیا ہوا ہے تو آپکے اے ٹی ایم میں کونسی خاص بات ہے۔ میں نے اُن سے کہا کہ میرے اے ٹی ایم کا اصل مطلب ہے احتساب، شفافیت اور قابلیت۔بینک کی موجودہ انتظامیہ پر بات کرتے ہوئے ایم وائی خان نے کہا کہ پرویز احمد اور اُنکی ٹیم بہت اچھا کام کر رہی ہے۔سابق چیئرمین کے قابل قدر اقدامات کو سراہتے ہوئے موجودہ چیئرمین پرویز احمد نے کہا کہ ایم وائی خان ایک دور اندیش قائد تھے جنہوں نے اس بینک کو استحکام بخشا اور نئی ٹیکنالوجی سے واقف کرایا۔محمد یوسف خان نے چیئرمین پرویز احمد اور زونل ہیڈ تبسم نظیر کے ہمراہ بینک کی واحد لیڈیز برانچ جواہر نگر کا بھی دورہ کیا اور جدید ترین سہولیات سے لیس خواتین کیلئے مخصوص اِس برانچ کو قائم کرنے پر بینک کو مبارک باد پیش کی ۔