سرینگر//بشری حقوق کے ریاستی کمیشن نے محکمہ تعمیرات عامہ کو ہدایت دی ہے کہ وہ22ملازمین کو2ہفتوں کے اندر بقایاجات تنخواہ فراہم کرے۔پانپور میں واقع سرکاری خریداری اسٹور میں تعینات کیجول ملازمین نے انسانی حقوق کمیشن میں درخواست دی ہے جس میںکہا گیا ہے کہ وادی میں11جبکہ جموں میں بھی اتنی تعداد میں کیجول ملازمین گزشتہ8یا9ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں۔پیر کوکمیشن کے چیئرمین جسٹس(ر) بلال نازکی نے اس کیس کی سماعت کی۔محکمہ پرکیورٹمنٹ نے اس بات کا اعتراف کیا کہ22کیجول ملازمین کی تنخواہیں گزشتہ8سے9ماہ سے واجب الادا ہیں۔بلال نازکی نے محسوس کیا کہ اجرت کے بغیر کام کرنا”بندھوا مزدوری“ کے مترادف ہے۔انہوں نے اس معاملے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے کمشنر سیکریٹری محکمہ تعمیرات عامہ کو ہدایت دی کہ2ہفتوں کے اندر کیجول ملازمین کو تنخواہیں فراہم کی جائیںاور29نومبر تک تعمیلی رپورٹ پیش کریں۔ بلال نازکی نے کہا” ناکامی کی بنیاد پر،کمیشن جموں کشمیر پاسداری حقوق البشر قانون1997“ کے تحت اقدامات اٹھانے پر مجبور ہوگا۔ پروکیورمنٹ اسٹور(خریداری اسٹور) محکمہ کی طرف سے کیجول ملازمین کو تنخواہوں سے محروم رکھنے پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا”یہ لوگ4ہزار روپے کی معمولی رقم ماہانہ حاصل کرتے ہیں،اور یہ رقم بھی انہیں گزشتہ8ماہ سے فراہم نہیں کی گئی“۔