سرینگر//پروفیسر غلام محمد بٹ ایک بار پھر جمعیت اہلحدیث کے صدر منتخب ہوئے۔ اس بات کا اعلان انتخابی بورڈ چیئرمین مفتی محمد یعقوب بابا نے سلفیہ مسلم انسٹی چیوٹ میں انتخابی کارروائی کے اختتام پر کیا۔ اس عمل میں ریاست کے تینوں خطوں سے آئے ہوئے414 اراکین مجلس شوریٰ نے حصہ لیا ۔ ایک بار پھر صدارتی ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد بٹ نے کہا کہ تعلیم وتدریس ،دعوت اور فلاحی امور کی انجام دہی کو حسب سابق ہمارے ایجنڈے میں ترجیحی حیثیت حاصل رہے گی۔ موصوف نے ریاستی خصوصاًوادی کے کربناک حالات پر بھی گفتگو کی، اور وادی بھرمیں ہورہی انسانی حقوق کی پامالیوں، مرد و زن کی گرفتاریوں ، قید و بند کی سختیوں اور طلباء وطالبات پر قہر وستم کے پہاڑ توڑنے پر اپنی شدید تشویش کا اظہار کیا ،اور کہا کہ ان تمام مسائل ومصائب کی جڑ مسئلہ کشمیرہے، اور جب تک نہ اس مسئلہ کو ایڈریس کیا جائے تب تک سکون ،امن وراحت کا قیام ناممکن ہے۔ انہوں نے کہا ہم تمام متعلقہ فریقوں سے اس مسئلہ کے آبرومندانہ حل کے لئے بات چیت شروع کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں ،اورسیاسی رہنماؤں پر قدغنوں کا خاتمہ اور اس سلسلے سے جڑے تمام قیدیوں کی رہائی ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا جمعیت اہلحدیث محسوس کرتی ہے کہ نہ صرف برصغیر بلکہ پوری دنیا میں اسلام کے ماننے والوں کے خلاف زہر افشانی روز کا معمول بنا چکا ہے۔ اور مسلمانوں کے دینی تشخص کو مسخ کرنے،مسلمات دین کی اپنے سیاسی مفادات کی خاطر غلط تشریح جیسے طلاق اور اذان کے معاملات گذشتہ کئی مہینوں سے ایک منصوبہ بند طریقے سے اُچھالے جارہے ہیں۔ڈاکٹر عبداللطیف الکندی نے اراکین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اتحاد و اتفاق اور نظم و نسق قائم رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے جمعیت کے نصب العین اور منہج سلف کی آبیاری کرنے اور جمعیت وجماعت کے خلاف ہورہے منفی پروپیگنڈے کا توڑ کرنے کی دردمندانہ اپیل کی۔