عظمیٰ نیوزسروس
سرینگر//پروفیسر اخلاق آہن کا شمار ہندوستان کے ان اہم ترین محققین اور ذو لسانین شعراء میں ہوتا ہے، جن کا دائرہ اثر عالمی سطح پہ ہے۔ دنیا ان کی علمی قابلیت، فکری صلابت، شعری مہارت اور تنقیدی نبوغت کی معترف ہے۔ اسی اعتراف کارکردگی کے سلسلے میں انھیں متعدد عالمی اعزازات سے نوازا جاتا رہا ہے۔ فارسی ایکشن فاؤنڈیشن لندن، برطانیہ کی طرف سے 21 فروری2025 کو یونیورسٹی آف ویسٹ منسٹر، ہارو ہال، لندن میں، عالمی یومِ مادری زبان کی مناسبت سے، فارسی زبان و ادب کے فروغ کے حوالے سے کی گئی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے پروفیسر اخلاق آہن کو “قند پارسی ایوارڈ، 2025 سے نوازا گیا۔ اس خبر سے بشمول ہندوستان اور دنیا بھر کے فارسی ادبی حلقوں میں خوشی کی لہر ہے۔ پروفیسر اخلاق آہن صاحب نے اپنی گفتگو میں بتایا کہ کچھ دن قبل وہ وسطی ایشیاء کے سفر پہ تھے جب انھیں اطلاع ملی کہ اس سال کا ایوارڈ ایک عظیم الشان تقریب میں ان کو دیا جائے گا۔ انھوں نے اپنی سفری مشغولیات کی وجہ سے عدم موجودگی کا اظہار کیا البتہ اپنے احباب ایڈوکیٹ ڈاکٹر سیف محمود اور جناب عرفان مصطفی سے درخواست کی کہ ان کی طرف پہ ایوارڈ وصول کریں۔ جناب سیف بھی سفر پہ تھے جبکہ جناب عرفان مصطفی نے احسن طریقے یہ ذمّہ داری نبھائی۔فارسی ایکشن فاؤنڈیشن، برطانیہ میں موجود فارسی زبان تارکین وطن کے ذریعے قائم کردہ ایک فعال ادبی تنظیم ہے۔ یہ تنظیم، فارسی زبان و ادب اور ثقافت کے عالمی فروغ کے لئے باقاعدگی سے ہر سال، مختلف مناسبتوں سے ادبی محافل، علمی تقریبات اور ثقافتی تقریبات کا انعقاد کرتی ہے۔ مذکورہ تنظیم، فارسی زبان، ادب اور تہذیب کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کرنے والے محققین کو عالمی مادری زبان کے دن یعنی 21 فروری کو قند پارسی ایوارڈ سے نوازتی ہے۔ اس سال دسویں عظیم الشان کانفرنس کے موقع پہ اس ایوارڈ کے لئے پروفیسر اخلاق آہن کا انتخاب کیا گیا اور ایک خوبصورت تقریب میں انھیں اس اعزاز سے نوازا گیا۔ ان کے علاوہ ایران کے ایک اور محقق ڈاکٹر علی رضا قیامتی کو بھی یہ ایوارڈ دیا گیا۔ مذکورہ کانفرنس میں افغانستان، ایران اور سمرقند کے فنکاروں کے ذریعہ ایک خوبصورت موسیقی پروگرام پیش کیا گیا۔