اشفاق سعید
سرینگر//حالیہ برفباری کے بعد وادی کشمیر میں موسم بہتر ہوا، رات کے درجہ حرارت میں معمولی اضافہ ہوا، حالانکہ وہ منجمد سے نیچے رہا۔ سرینگر میں موسمیاتی مرکز نے 3 جنوری سے 6 جنوری تک برف باری کے ایک اور سلسلہ کی پیش گوئی کی ہے۔ اس سے کشمیر ڈویژن اور جموں ڈویژن کے بکھرے ہوئے علاقوں میں کئی مقامات پر ہلکی سے درمیانی برف باری ہونے کی توقع ہے۔انہوں نے کہا”کچھ اونچائیوں پر، اس عرصے کے دوران درمیانہ سے بھاری برفباری کا امکان ہے”۔اس نے مزید کہا کہ “یکم اور 2 جنوری کے دوران بھی الگ تھلگ مقامات پر ہلکی برفباری کا امکان ہے”۔محکمہ موسمیات نے کہا کہ “وادی کشمیر میں سردی کی لہر سال کے آخر تک برقرار رہے گی۔ “محکمہ موسمیات نے ایک ایڈوائزری بھی جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جموں و کشمیر کے میدانی/اونچی رسائی سمیت سڑکوں پر برف باری، درجہ حرارت میں کمی اور برفیلی صورتحال کے پیش نظر سیاحوں/ مسافروں/ ٹرانسپورٹرز کو ایڈمن/ ٹریفک ایڈوائزری پر عمل کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔سرینگر اور وادی کشمیر کے دیگر حصوں میں برفانی سرد موسمی حالات میں کوئی کمی نہیں آئی ہے جس نے بڑے آبی ذخائر جم کر عام زندگی کو درہم برہم کر دیا ہے۔ہفتہ اور اتوار کی درمیانی رات سرینگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 0.2ریکارڈ کیا گیا جو کہ ایک دن پہلے منفی 1.0ریکارڈ کیا گیا تھا۔گلمرگ میں اتوار کو کم سے کم درجہ حرارت میں مزید گرنے کے ساتھ سرد ترین جگہ تھی، یہاں منفی8.5 ریکارڈ کیا گیا۔ پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 8.0 ڈگری سینٹی گریڈ تک گر گیا ۔کوکرناگ میں منفی 1.8 ،قاضی گنڈ میںمنفی0.4 اور کپواڑہ میںمنفی 1.0 ریکارڈ کیا گیا۔
محکمہ موسمیات
موسمیاتی مرکز سرینگر نے کہا کہ یکے بعد دیگرے دو ویسٹرن ڈسٹربنس (ڈبلیو ڈی)جموں و کشمیر اور اس سے ملحقہ علاقوں کو یکم جنوری سے متاثر کرنے کا امکان ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 29 سے 31 دسمبر تک موسم خشک رہنے کا امکان ہے، لیکن اسکے دو کم دبائو والے دو مغربی ہوائوں کے مرحلے موسم میں تبدیلی لائیں گے۔انہوں نے کہا کہ کمزور مغربی ڈسٹربنس کے تحت 1 سے 2 جنوری تک( درمیانی رات) دوسری صبح کے دوران بکھرے مقامات پر ہلکی برفباری کے ساتھ عام طور پر ابر آلود موسم کا امکان ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ اعتدال کی شدت والے مغربی ڈسٹربنس کے تحت 3 سے 6 جنوری تک موسمی حالات کشمیر ڈویژن کے کئی مقامات اور جموں ڈویژن کے بکھرے ہوئے مقامات پر ہلکی سے اعتدال پسند برفباری کا امکان ہے۔انہوں نے کہا کہ 3 سے 6 جنوری کے دوران برفباری کے نئے اسپیل کے ساتھ الگ تھلگ اونچی جگہوں پر درمیانے سے بھاری برفباری ہونے کے امکانات کو رد نہیں کیا جا سکتا۔عہدیدار نے کہا کہ 30 اور 31 دسمبر کے دوران الگ تھلگ مقامات پر سردی کی لہر برقرار رہے گی۔
شاہراہ بحال
بھاری برف باری اور سڑک پر پھسلن کی وجہ سے بند ہونے کے بعد اتوار کو سرینگر جموں قومی شاہراہ کو دوبارہ ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا۔ایکس پر ایک پوسٹ میں، ٹریفک پولیس کشمیر نے کہا ” ٹریفک جموں سری نگر قومی شاہراہ پر چل رہا ہے۔ مسافروں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ لین کے نظم و ضبط پر عمل کریں، اوور ٹیک کرنے سے بھیڑ ہو گی، احتیاط کے ساتھ گاڑی چلائیں کیونکہ بانہال اور قاضی گنڈ کے درمیان سڑک پرپھسلن ہے۔” پوسٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ مغل روڈ/سنتھن روڈ/سونہ مرگ-کرگل روڈ/بھدرواہ-چمبا روڈ برف جمع ہونے کی وجہ سے ابھی تک بند ہیں۔تاہمبانڈی پورہ گریز سڑک یک طرفہ ٹریفک کے لیے بحال کردی گئی۔برف جمع ہونے کی وجہ سے دو دن تک معطل رہنے کے بعد، بانڈی پورہ-گریز روڈ پر ٹریفک کو بانڈی پورہ کی طرف یک طرفہ ٹریفک کے لیے بحال کر دیا گیا ہے۔روڈ پر ٹریفک اتوار کی دوپہر کو برف ہٹانے کے بعد بحال کیا گیا۔
پروازیں دوبارہ شروع
ایئرپورٹس اتھارٹی آف انڈیا نے بتایا، “سرینگر کے لیے پروازیں دوبارہ شروع ہو گئی ہیں۔” شدید برف باری کے باعث وادی کشمیر کے لیے تمام پروازیں سنیچر کو منسوخ کر دی گئی تھیں۔ایرپورٹس اتھارٹی آف انڈیا نے بتایاکہ جمعہ کی شام سے شدید برف باری کے بعد ہفتہ کو فلائٹ آپریشن معطل کرنا پڑا۔ایک اہلکار نے مزید کہا، “رن وے کو کلیئر کر دیا گیا اور فلائٹ آپریشن دوبارہ شروع کرنے سے پہلے تمام حفاظتی چیک کیے گئے ہیں۔”برف باری کے باعث فلائٹ آپریشن متاثر ہونے کے علاوہ سری نگر جموں قومی شاہراہ بھی بند ہو گئی جبکہ ٹرین سروس بھی معطل کر دی گئی۔