جموں// بے گھر افراد اور خستہ حال گھروں میں رہ رہے کنبوں کیلئے مرکزی معاونت سے مکانات کی تعمیر کے مقصد سے چلائی جارہی پردھان منتری آواس یوجنا (گرامین)سکیم کے تحت ریاست میں مکانات کی تعمیر کاکام تیزی سے جاری ہے۔اس سکیم کے تحت مارچ 2018تک 7ہزار گھروں کی تعمیر کا ہدف رکھاگیاہے اور اس وقت8ہزار سے زائد گھرزیر تعمیر ہیں۔ان گھروں کی تعمیر ریاست کے لگ بھگ تمام اضلاع میں ہورہی ہے۔واضح رہے کہ اس سکیم کا آغاز11ستمبر2017کو وزیر برائے دیہی ترقی و پنچایتی راج عبدالحق خان نے بارہمولہ ضلع سے کیا جس کے بعد ریاست بھر کے اضلاع میں اس کی شروعات کی گئی۔ سکیم کا مقصد معاشی طور پرکمزور طبقوں کو کم لاگت والے مکانات کی تعمیر کیلئے مدد فراہم کرنا ہے۔ ریاست میں سکیم کے آغاز کے وقت وزیر موصوف نے کہا کہ یہ سکیم سال 2022تک سب کیلئے مکان فراہم کرنے کے مقصد سے شروع کی گئی ہے۔انہوںنے متعلقہ حکام کو سکیم کی عمل آوری میں شفافیت لانے کی تلقین کرتے ہوئے کہاکہ سماج کے کمزور طبقوں کی فلاح و بہبود کیلئے حکومت پْر عزم ہے اوراسی مقصد کیلئے مختلف بہبودی سکیمیں چلائی جارہی ہیں۔ وزیر موصوف نے سکیم کے تحت مستفید ہونے والے مستحقین کی معقول جانچ پڑتال کرنے پر زور دیا تا کہ اس کے تحت مختص رقومات کا ناجائز استعمال نہ ہو اور مستحقین تک ان کا حق پہنچ سکے۔وزیر موصوف کی ہدایت پر سکیم کی صاف و شفاف طرز پر عمل آوری ہورہی ہے اور محکمہ مستحق افراد تک اس سکیم کا فائدہ پہنچانے کیلئے کوشاں ہے۔محکمہ کی کمشنر سیکریٹری مس نرمل شرما(آئی اے ایس )نے اس حوالے سے جانکاری فراہم کرتے ہوئے کہاکہ اس وقت8ہزار642مکانات زیر تعمیرمرحلے میں ہیں جن کی خاطر 43کروڑ روپے واگزا ر کئے گئے ہیں۔انہوںنے بتایاکہ پہلے مرحلے میں مارچ 2018تک 7ہزار کی تعمیر کا ہدف طے کیاگیاہے۔انہوںنے بتایاکہ اس سکیم کے تحت فی گھر 1لاکھ 30ہزار روپے کی نقدی امداد فراہم کی جاتی ہے جو تین مختلف اقساط میں دی جاتی ہے۔پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت بن رہے گھروں کے ساتھ بیت الخلائوں کی تعمیرکانور جنس کے ذریعہ سوئوچھ بھارت مشن سے ہوتی ہے جبکہ مہاتماگاندھی نریگاکے تحت 95ایام کار دیئے جاتے ہیں جن کی اجرت کی رقم 17ہزار7روپے بنتی ہے اور اس طرح سے ایک کنبے کو کل 1لاکھ 59ہزار روپے فراہم کئے جاتے ہیں۔کمشنر سیکریٹری کے مطابق اس سکیم کو صاف و شفاف بنانے اور درمیانہ داری کا نظام ختم کرنے کیلئے محکمہ کی طرف سے پی ایف ایم ایس (پبلک فائنانشل مینجمنٹ سسٹم ) شروع کیاگیاہے جس کے ذریعہ امداد براہ راست مستحقین کے بنک کھاتوں میں جاتی ہے۔اس نظام کو 11/09/2017کو فعال بنایاگیا۔اس کے ساتھ ہی مکانات کی جیو ٹیکنگ کا کام بھی جاری ہے اور مستحق کنبوں کی نشاندہی کے بعد ان کااندراج آواس سافٹ میں کیاجارہاہے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایس ای سی سی 2011کے سروے کے مطابق ریاست جموںوکشمیر میں 2لاکھ 65ہزار 583ایسے گھرانے ہیں جن کے پاس رہنے کو گھر نہیں یاجن کے مکانات خستہ حالت کاشکار ہیں۔تاہم بیشتر کنبے اس فہرست سے باہر رہ گئے جن کو سکیم کافائدہ دینے کی غرض سے از سر نو فہرستیں مرتب کی جارہی ہیں جن کی باضابطہ طور پر گرام سبھا سے بھی تصدیق کی جاتی ہے۔