یو این آئی
درگ (چھتیس گڑھ//وزیر اعظم نریندر مودی نے پردھان منتری انا یوجنا کے تحت مفت راشن سکیم کو اگلے پانچ سال تک بڑھانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ غریبوں کی فلاح و بہبود ان کی پہلی ترجیح ہے۔ ایک بڑی انتخابی میٹنگ میں اس کا اعلان کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ 80 کروڑ غریبوں کو مفت راشن دینے کی یہ سکیم دسمبر کے مہینے میں ختم ہو رہی تھی لیکن اب اسے پانچ سال تک بڑھایا جائے گا۔ یہ محض انتخابی اعلان نہیں ہے بلکہ یہ مودی کی گارنٹی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس اسکیم کے تحت روزی روٹی کمانے کے لیے گھروں سے دور جانے والوں کوبھی ون نیشن ون راشن کارڈ کے ذریعے ملک بھر میں اناج حاصل کرنے کی سہولت بھی حاصل ہوگی۔
انہوں نے مردم شماری کے سلسلے میں کانگریس کا نام لیے بغیر اس پر طنز کرتے ہوئے کہاکہ سب سے بڑی ذات غریب ہے جس کیلئے ان کی حکومت نے تمام سکیمیں شروع کی ہیں۔ انہیں ڈرلگ گیا ہے کہ اگر غریب اکٹھے ہوگئے اور ان کی طاقت بن گئی تو ان کا کیا بنے گا۔ دکان چلانے کے لیے ایک نیا کھیل کھیلا جا رہا ہے، غریبوں کو بانٹنے اور آپس میں لڑانے کا کھیل شروع ہو رہا ہے۔ غریبوں کے اتحاد کو توڑنے کی نئی سازشیں رچی جا رہی ہیں، ذات پات کا زہر ملایا جا رہا ہے۔ انہوں نے عوام سے کہا کہ وہ متحد ہو کر اس سازش کو ناکام کرنے کو کہا۔او بی سی زمرے کا عظیم خیر خواہ بتاتے ہوئے مودی نے کہا کہ ان کی حکومت نے او بی سی کمیشن کو آئینی درجہ دیا۔ میڈیکل کالجوں میں او بی سی ریزرویشن دیا گیا، ان کی حکومت میں سب سے زیادہ او بی سی وزراء ہیں، پھر بھی کانگریس والے پانی پی پی کر گالیاں دیتے ہیں۔ ذات پات سے نفرت ہے تو وہ اس کے لیے پوری او بی سی برادری کو کیوں گالی دیتے ہیں؟او بی سی کو گالی دینابندکرنا چاہیے۔انہوں کانگریس کے سینئر لیڈر راہل گاندھی کا نام لیے بغیر ان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کانگریس کے ایک لیڈر نے چھتیس گڑھ کی ساہو برادری کو چور کہا تھا۔ عدالت نے انہیں بھی سزا سنائی ہے۔ سپریم کورٹ نے جیل جانے کے لیے کچھ وقت دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کانگریس والے دن بھر مودی کو گالی دیتے ہیں، بھوپیش بگھیل تو مرکزی ایجنسیوں اور سیکورٹی فورسز کو بھی گالی دیتے ہیں۔