پرامن چنائوکاانعقاد ؔ انتخابی عمل میں لوگوں کا اعتماد پولنگ میں حصہ لینے والے تعریف کے مستحق:چیف سیکریٹری

عظمیٰ نیوزسروس

سرینگر// چیف سکریٹری، اٹل ڈلو نے سول انتظامیہ اور پولیس دونوں کی انتھک محنت اور جموں و کشمیر میں پارلیمانی انتخابات کے پرامن اور ہموار انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے تعریف کی۔جموں و کشمیر میں لوک سبھا انتخابات کے 6 ویں اور آخری مرحلے کے اختتام پر، چیف سکریٹری نے تمام مراحل کے دوران زیادہ ووٹروں کے ٹرن آؤٹ کی ستائش کی اور کہا کہ زبردست شرکت اور ووٹنگ کے اعلی فیصد نے انتخابی عمل میں لوگوں کے اعتماد کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے خاطر خواہ انتظامات کیے گئے ہیں کہ عام لوگوں کو ووٹ ڈالنے میں مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے اور میڈیا نے رائے دہندگان کے جوش و خروش کو بھرپور طریقے سے اجاگر کیا ہے اور جموں و کشمیر میں واقعی انتخابات ایک تہوار کی طرح لگ رہے ہیں۔اس موقع پر دلو نے کہا کہ انتخابات چونکہ جمہوریت کی روح ہیں اس لیے ہر وہ شخص جس نے اس کے کامیاب انعقاد میں اپنا کردار ادا کیا، وہ تعریف کا مستحق ہے۔ انہوں نے ہر اس شخص کے کردار کو سراہا، جو دنیا کی اس سب سے بڑی جمہوری مشق کا حصہ بننے پر پولنگ مشینری کا حصہ رہا تھا۔انہوں نے انتخابی ڈیوٹی پر مامور اہلکاروں کے کردار کو سراہا جنہوں نے اس پورے عمل کو ووٹروں کے لیے غیر جانبدارانہ، آزادانہ اور منصفانہ بنانے کے لیے انتہائی لگن اور لگن سے کام کیا۔ انہوں نے ان سرکاری ملازمین کو جمہوریت کا سپاہی قرار دیا جنہیں اپنے کارناموں پر فخر کرنا چاہیے۔چیف سکریٹری نے ووٹ ڈالنے کے لیے بڑی تعداد میں باہر آنے پر لوگوں کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے پرنسپل سیکرٹری ہوم ، ڈویڑنل کمشنر کشمیر/جموں، اے ڈی جی پیز، تمام ڈپٹی کمشنرز، ڈی آئی جیز، ایس ایس پیز اور دیگر سول اور پولیس افسران کو فول پروف انتظامات کرنے کے لیے ان کے کردار کو تسلیم کیا۔ دلو نے الیکشن کمیشن آف انڈیا بالخصوص چیف الیکٹورل آفیسر جموں و کشمیر کی بھی تعریف کی جنہوں نے پانچ مرحلوں میں تمام اضلاع میں پولنگ کے انعقاد کے بہترین انتظامات کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے اطمینان کا اظہار کیا کہ سیکورٹی کے خاطر خواہ انتظامات کئے گئے ہیں جس سے انتخابات کے دوران امن و امان کو یقینی بنایا گیا اور کوئی ناخوشگوار واقعہ رپورٹ نہیں ہوا۔

سرحد پار گولہ باری کے خوف کے بغیر
سرحدی دیہات میںپُرامن ووٹنگ

عظمیٰ نیوز سروس

نوشہرہ //لائن آف کنٹرول(ایل او سی)سے محض چند میٹر کے فاصلے پر، راجوری ضلع کے اس سیکٹر کے آخری ہندوستانی دیہات، سیہڑ اور ماکری میں انتخابات کے لیے بنائے گئے پولنگ سٹیشن پرسرحد پار سے گولہ باری کے خوف کے بغیر لوگ اپنا حق رائے دہی استعمال کررہے تھے۔راجوری کے ساتھ پیر پنجال کے جنوب میں پونچھ اننت ناگ پارلیمانی حلقہ کا حصہ ہے ۔ یہ جموں و کشمیر کے پانچ حلقوں میں سے آخری ہے کیونکہ اس سے قبل چار سیٹوں پر پولنگ ہوئی ہے۔سرحدی باڑ کے قریب واقع مکری گاں کے رہائشی وید پرکاش نے اپنا ووٹ ڈالنے کے بعد کہا”اس بار سرحد پار سے گولہ باری کے خوف کے بغیر ووٹنگ پرامن ماحول میں ہو رہی ہے، ہم نے پاکستان کی طرف سے گولہ باری کی وجہ سے بدترین حالات دیکھے ہیں اور ہماری واحد دعا سرحدوں پر پرامن ماحول کا تسلسل ہے،” ۔حکام نے راجوری اور پونچھ میں لائن آف کنٹرول کے ساتھ ساتھ 19 سرحدی پولنگ اسٹیشن قائم کیے تھے اور سرحد پار سے ہونے والی گولہ باری سے نمٹنے کے لیے ایک ہنگامی منصوبہ بھی تیار کیا تھا۔پرکاش نے کہا”ہم اپنے علاقوں میں بڑے پیمانے پر ترقی دیکھ رہے ہیں جو سرحد پار سے ہونے والی گولہ باری سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے، حکومت نے پاکستان کی طرف سے گولہ باری کی صورت میں ہماری حفاظت کے لیے ہمیں زیر زمین بنکر بھی فراہم کیے ہیں‘‘ ۔پرکاش نے کہا کہ پاکستانی گولہ باری کا خوف بہت پہلے ختم ہو گیا تھا اور “آج ہم ایک ایسی حکومت کو ووٹ دے رہے ہیں جو ہمارے زیر التوا مسائل جیسے سڑکوں کے رابطے اور ہمارے اسکول جانے والے بچوں کے لیے بہتر سہولیات کو حل کرے گی”۔چودھری، ایک سابق سرپنچ نے کہا کہ”اس سے پہلے، بار بار سرحد پار گولہ باری نے ہماری زندگیوں کو ایک زندہ جہنم بنا دیا تھا۔