عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// پرائیویٹ اسکولوں کے لیے فیس فکسیشن اینڈ ریگولیشن کمیٹی (ایف ایف آر سی)نے بدھ کے روز کہا کہ زیادہ تر پرائیویٹ سکول اب بھی سکول ایجوکیشن ایکٹ 2002 کی “مجموعی خلاف ورزی” کرتے ہوئے والدین سے داخلہ فیس وصول کر رہے ہیں۔چیئرمین ایف ایف آر سی جسٹس(ریٹائرڈ)سنیل ہالی کی طرف سے جاری کردہ ایک تازہ حکم میں، کمیٹی نے کہا ہے کہ والدین اور طلبا کی جانب سے نجی اسکولوں کی طرف سے داخلہ فیس وصول کرنے کی شکایات “جموں و کشمیر اسکول ایجوکیشن ایکٹ 2002 (جیسا کہ ترمیم شدہ) کی خلاف ورزی کی جارہی ہیں۔”حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ کمیٹی کی جانب سے وقتا ًفوقتا ًمختلف احکامات اور ہدایات جاری کیے جانے کے باوجود ایکٹ کی دفعات اور اس کے تحت بنائے گئے قواعد کی روشنی میں، سکول اب بھی والدین سے چندہ اکٹھا کر رہے تھے۔ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ “یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ کچھ نجی سکول اب بھی داخلہ فیس وصول کر رہے ہیں اور زیادہ تر معاملات میں معیاری بینکنگ کے عمل کے علاوہ دیگر طریقوں سے مناسب رسید فراہم کیے بغیر، رقم کی غیر قانونی لین دین کو چھپانے کے لیے کررہے ہیں”۔حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ جموں و کشمیر اسکول ایجوکیشن ایکٹ، 2002 (ترمیم شدہ)کے سیکشن 20E (1) کی شق یہ فراہم کرتی ہے کہ پرائیویٹ اسکول کسی بھی طریقے سے، داخلہ فیس یا کسی بھی رقم سمیت کسی بھی طرح کی فیس وصول نہیں کریں گے۔حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ پرائیویٹ اسکولوں کی جانب سے داخلہ فیس وصول کرنا ایکٹ کی سنگین خلاف ورزی ہے اور کمیٹی کی جانب سے وقتا فوقتا جاری کردہ ہدایات اور غلطی کرنے والے اسکول کے خلاف قانون کے تحت سخت کارروائی کی ضمانت دیتا ہے۔اس لعنت کو روکنے اور استحصال کو روکنے کی کوشش میں، FFRC نے والدین اور طلبا پر زور دیا ہے کہ وہ دفتر کو آفیشل ای میل[email protected] یا آفیشل ٹیلی فون نمبرز – 0194-4034841 اور 0191-2956990 پر مطلع کریں، “تاکہ ایسے غلطی کرنے والے اسکولوں کے خلاف قانون کے مطابق ضروری کارروائی کی جائے۔”ایف ایف آر سی نے والدین اور طلبا کو یقین دلایا ہے کہ ان کی شناخت کو صیغہ راز میں رکھا جائے گا۔