جاوید اقبال
مینڈھر// جموں و کشمیر بارڈر ایریا ڈیولپمنٹ کانفرنس کے چیئرمین ڈاکٹر شہزاد احمد ملک نے حکومت اور محکمہ تعلیم کے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ ضلع پونچھ کے سرحدی سب ڈویژن مینڈھر کے تعلیمی زون منکوٹ میں واقع پرائمری اسکول گڑنگاں کی زیر تعمیر عمارت کو جلد مکمل کیا جائے تاکہ طلبہ کو بنیادی تعلیمی سہولیات فراہم ہو سکیں۔ڈاکٹر شہزاد احمد ملک، جو کہ سابق وائس چانسلر بھی رہ چکے ہیں، نے مقامی دیہاتیوں کی دعوت پر بلاک منکوٹ کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا۔ اس دوران مقامی عمائدین، والدین اور طلبہ نے متعدد سماجی و تعلیمی مسائل اجاگر کئے، جن میں اسکول کی نامکمل عمارت سرفہرست تھی۔ مقامی لوگوں کے مطابق، اس اسکول کی تعمیر کے لئے 2012 میں 10 لاکھ روپے منظور کئے گئے تھے، لیکن نامعلوم وجوہات کی بنا پر آج تک کام مکمل نہیں ہوسکا۔دورے کے دوران ڈاکٹر شہزاد نے اسکول کا معائنہ کیا اور دیکھا کہ اسکول کی دیواریں تو کھڑی ہیں مگر چھت نہ ہونے کے باعث طلبہ اور اساتذہ شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ بارش کے دنوں میں کلاسز لینا ناممکن ہو جاتا ہے جبکہ گرمیوں میں بھی شدید پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تعلیم کے بغیر کسی بھی قوم کی ترقی ممکن نہیں، اور سرحدی علاقوں کے طلباء کو بنیادی سہولیات سے محروم رکھنا ان کے حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ڈاکٹر شہزاد احمد ملک نے جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ اور وزیر تعلیم سکینہ ایتو سے اپیل کی کہ وہ سرحدی علاقوں کی تعلیمی ترقی کی طرف خصوصی توجہ دیں اور اس اسکول کی زیر تعمیر عمارت کو جلد مکمل کروانے کے لئے عملی اقدامات کریں۔ انہوں نے ان رہنماؤں کو ایک باضابطہ خط بھی لکھا ہے، جس میں اسکول کے حالات کی تفصیلات درج کرتے ہوئے فوری اقدامات کی اپیل کی گئی ہے۔مقامی لوگوں نے ڈاکٹر شہزاد احمد ملک کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ حکومت اور متعلقہ محکمہ جلد ہی اسکول کی تعمیر مکمل کروا کر طلبہ کے مستقبل کو محفوظ بنانے میں مدد فراہم کریں گے۔ والدین نے بھی اس بات پر زور دیا کہ ان کے بچوں کا تعلیمی مستقبل دائو پر لگا ہوا ہے، اور حکومت کو فوری طور پر اس کا نوٹس لینا چاہیے۔