عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی//وزارت خزانہ نے پہلی سہ ماہی کی مالی کارکردگی کا جائزہ لینے کیلئے بدھ کو پبلک سیکٹر بینکوں کے سربراہوں کی میٹنگ بلائی ہے۔اس میٹنگ کی صدارت مالیاتی خدمات کے سیکریٹری ایم ناگراجو کریں گے۔ پبلک سیکٹر کے بینکوں نے مجموعی طور پر رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں 44,218کروڑ روپے کا ریکارڈ منافع کمایا، جس میں سال بہ سال 11فیصد اضافہ ہوا۔تمام 12پبلک سیکٹر بینکوں نے مل کر مالی سال 25کی جون سہ ماہی میں 39,974کروڑ روپے کا منافع کمایا۔ اسٹاک ایکسچینج پر شائع شدہ نمبروں کے مطابق اکیلے مارکیٹ لیڈر ایس بی آئی نے 44,218کروڑ روپے کی کل آمدنی میں 43فیصد کا حصہ ڈالا۔ایس بی آئی نے مالی سال25-26کی پہلی سہ ماہی میں 19,160کروڑ روپے کا خالص منافع حاصل کیا، جو پچھلے مالی سال کی اسی مدت سے 12فیصد زیادہ ہے۔ سائز اور منافع کے لحاظ سے، ملک کا سب سے بڑا قرض دہندہ اب بھی عوامی بینکنگ مارکیٹ کو کنٹرول کرتا ہے۔ چنئی میں مقیم انڈین اوورسیز بینک نے 76فیصد کے سب سے زیادہ خالص منافع میں 1,111کروڑ روپے کا اضافہ کیا، اس کے بعد پنجاب اینڈ سندھ بینک 48 فیصد اضافے کے ساتھ 269کروڑ روپے تک پہنچ گیا۔سہ ماہی کے دوران پنجاب نیشنل بینک (PNB) کے علاوہ تمام 12 پبلک سیکٹر بینکوں (PSBs) نے منافع میں کمی کی اطلاع دی۔پی این بی نے خالص منافع میں 48 فیصد کمی کی اطلاع دی ہے جو ایک سال پہلے کی مدت میں 3,252 کروڑ روپے کے مقابلے میں 1,675 کروڑ روپے تک پہنچ گئی ہے۔سنٹرل بینک آف انڈیا نے جون کی سہ ماہی کے خالص منافع میں 32.8 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا اور 1,169 کروڑ روپے، انڈین بینک نے 23.7 فیصد اضافے کے ساتھ 2,973 کروڑ روپے، اور بینک آف مہاراشٹرا نے 23.2 فیصد کی بہتری کے ساتھ 1,593 کروڑ روپے تک پہنچ گئے۔