سرینگر //ریاستی پبلک سروس کمیشن نے کے ائے ایس کے پریلمنری(Prelimnary) امتحانات پاس کرنے والے 429اُمیدواروں کے حوالے سے عدالت کے احکامات ماننے سے انکار کردیاہے۔ پبلک سروس کمیشن کے قائممقام چیرمین کا کہنا ہے کہ وہ عدالت کی جانب سے مذکورہ اُمیدواروں کو دی جاننے والی راحت کے خلاف ڈبل بینچ میں درخواست دائر کریں گے۔جسٹس ماگرے پر مشتمل سنگل بینچ نے کمیشن کی جانب سے نئے نتائج ظاہر کرنے کے بعد کے ائے ایس کے مینز امتحان میں حصہ لینے کے خواہشمند اُمید واروں کو راحت دیتے ہوئے پبلک سروس کمیشن کو ہدایت دی تھی کہ اُمید واروں کو فارم جمع کرنے کی اجازت دیں تاہم کمیشن نے مذکورہ اُمیدواروں کو عدالت کا حتمی فیصلہ آنے تک کوئی بھی راحت دینے سے انکار کیا ہے۔پبلک سروس کمیشن کی جانب سے 19مارچ 2017کو لئے گئے پریلمنری امتحانات کے نتائج 23 اپریل 2017کو ظاہر کئے گئے اور 429 اُمیدواروں کو مینز امتحانات میں شرکت کے قابل قرار دیا تاہم پبلک سروس کمیشن نے ہی 16جون 2017کو اپنی ایک نوٹفیکیشن کے ذریعے پہلی KEYکو غلط قرار دیتے ہوئے 17جولائی 2017کو پہلے کامیاب قرار دیئے گئے اُمیدواروں کو ناکام قرار دیکر 277.75حاصل کرنے والے 429 اُمیدواروں کو کامیاب قرار دیا ۔ اُمیدواروں کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ کرنے والے پبلک سروس کمیشن کے خلاف پہلے نوٹفیکشین میں کامیاب قرار دگئے گئے 37طلبہ نے عدالت میں درخواست کرکے کمیشن کے دوسری نوٹفیکیشن کو چلینج کیا۔16جون 2017کو کمیشن کی جانب سے نکالی گئی نوٹفیکیشن سے باہر ہونے والے طلبہ نے بتایا کہ جسٹس ماگرے کی قیادت والی سنگل بینچ نے اپنے ایک حکم نامیزیر نمبر 34225بتاریخ 5ستمبر 2017کو ہدایت دی کہ وہ مذکورہ اُمیدواروں کو کیس کا حتمی فیصلہ آنے تک عبوری راحت دیتے ہوئے اُمیدواروں کے مینز امتحانات کیلئے فارم جمع کریں۔ اُمید واروں نے بتایا کہ نہ تو پبلک سروس کمیشن Key ظاہر کررہا ہے اور نہ ہی اُمیدواروں کو مینز امتحانات کیلئے فارم جمع کرنے کی اجازت دے رہے ہیں ۔ جہانگیر احمد نامی اُمیدوار نے بتایا کہ میں نے دلی میں 3 لاکھ روپے کوچنگ پر صرف کرنے اور رات دن آنکھوں کی روشنی جلاکرکے مینز امتحانات تک رسائی حاصل کی مگر اب پریلمنری امتحان پاس کرنے کے بعد کمیشن ہماری مستقبل کو تاریک بنا رہا ہے۔رستی پبلک سروس کمیشن کے قائمقام چیرمین لال چند نے اُمیدواروں کو عدالت کے حکم پر عبوری راحت دینے سے انکار کرتے ہوئے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ عدالت کے احکامات عبوری راحت کیلئے ہیں اور یہ مکمل فیصلہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ تب تک اُمیدواروں کو فارم جمع کرنے نہیں دیں گے کیونکہ کمیشن نے مذکورہ حکم نامے کے خلاف ڈبل بینچ میں درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔