نئی دہلی //بھارتی جنتا پارٹی کے ممبر پارلیمنٹ نے لوک سبھا میں نجی بل پیش کیا ہے جس میں ایوان زیریں میں 5 نشستیں اورایوان بالا میںمیں نشست گلگت اور پاکستانی زیر انتظام کشمیر کے لوگوں کیلئے مخصوص رکھنے کی بات کی گئی ہے۔بل جمع کرنے والے ششی کانت دوبے نے کہا ’’ یہ عجیب بات ہے کہ ایوان زیریں میںاس بات کو خاطر میں نہیں لایا جاتا جبکہ جموںو کشمیر اسمبلی میں 25سیٹیں رکھی گئی ہیں ‘‘۔ انہوں نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ لوک سبھا میں ان سیٹوں کو خالی رکھا جائے جو علاقے پاکستان کے غیر قانونی قبضے میں ہیں۔ششی کانت دوبے نے اُمید ظاہر کی کہ 9مارچ کو شروع ہونے والے پارلیمنٹ کے بجٹ سیشن کے دوسرے دور میں بل شامل کی جائے گی۔بل میںدفعہ 370میں ایک نیا سیکشن 370Aشامل کرکے لوک سبھا میں 5اور راجیہ سبھا میں ایک سیٹ کو شامل کیا جاسکتا ہے تاہم ان سیٹوں کو خالی رکھا جائے گا کیونکہ ان سیٹوں میں انتخابات منعقد نہیں کئے جاسکتے۔ششی کانت دوبے نے اس سے قبل دومرتبہ پرائیوٹ ممبرز بل پیش کئے ۔ ایک نومبر 2016اوردوسری مرتبہ فروری 2015 ،مگر دونوں مرتبہ لوک سبھا کے ڈپٹی اسپیکر نے اسکی اجازت نہیں دی ۔ ششی کانت دوبے نے کہا ’’ میں تمام ممبران سے بات کروں گا اور کوشش کروں کو اس تاریخی بل پر انکی حمایت حاصل کرسکوں۔‘‘ انہوں نے کہا ’’ بل کا مقصد پاکستان کی طرف سے ان علاقوں میں ڈھائے گئے مظالم کو اجاگر کیا جاسکے۔‘‘ انہوں نے کہا ’’ وقت آگیا ہے کہ سال 1950میں کی گئی غلطی کو ٹھیک کیا جائے۔‘‘