اسلام آباد// پاکستان اور افغانستان کی سرحد کے قریب تین چیک پوسٹوں پر سرحد پار سے دہشت گردانہ حملوں میں پاکستانی فوج کے پانچ جوان اور دس مشتبہ جنگجو ہلاک ہوگئے ۔ انٹر سروس پبلک ریلیشن [آئی ایس پی آر] کے مطابق یہ واقعہ کل رات پیش آیا۔آئی ایس پی آر بیان کے مطابق سرحد پر دہشت گردانہ حملے میں فوجی جوانں کی ہلاکت پر آرمی چیف نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد مشترکہ خطرہ ہیں، سرحد پر ان کی آزادنہ نقل و حرکت کو روکنا ضروری ہے ۔ڈان نیوز نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جانب سے یاد دہانیوں کے باوجود افغانستان میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی۔حملے کے بعد پاکستان میں تعینات افغانستان کے نائب سفیر عبدالناصر یوسفی کو دفتر خارجہ طلب کرکے شدید احتجاج کیا گیا۔ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق دفتر خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین استعمال ہونے پر افغانستان کے نائب سفیر کے سامنے احتجاج کیا۔آرمی چیف نے پاک-افغان سرحد پر جوانوں کی موجودگی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ سرحدی سلامتی اورمؤثر کارروائی کے لیے نوجوانوں کی سرحد پرموجودگی ضروری ہے ۔وزیر اعظم نواز شریف نے دہشت گرد حملے میں جاں بحق ہونے والے اہلکاروں کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا ہے ۔یو این آئی۔